زمین کی زرخیزی میں کمی سے مجموعی قومی پیداوار میں سالانہ 3 فیصد نقصان کا سامنا ہے، آئی ڈبلیو ایم آئی

جمعہ 12 جنوری 2018 18:11

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2018ء) پاکستان میں زمین کی زرخیزی میں واقع ہونے والی کمی کے باعث مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) میں سالانہ 3 فیصد نقصان کا سامنا ہے، اگر زہریلے فضلے، کوڑے کو ٹھکانے لگانے، حیاتیاتی تنوع ، دریائوں اور ساحلی علاقوں کے وسائل کی کمی کو شامل کیا جائے تو قومی معیشت کو پہنچنے والے نقصان میں مزید بڑھ جاتا ہے ۔

بین الاقوامی واٹر منیجمنٹ انسٹی ٹیوٹ (آئی ڈبلیو ایم آئی )کے اعداد و شمار کے مطابق زمین کی زرخیزی متاثر ہونے کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے خطے میں سالانہ جی ڈی پی کو2 فیصد جبکہ مجموعی زرعی پیداوار کی مالیت کے حساب سے 7 فیصد کے نقصان کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق خطے میں 140 ملین ہیکڑ رقبہ میںزمین کی زرخیزی ککم ہوئی ہے جو جنوبی ایشیا کے زیر کاشت رقبہ کا 43 فیصد ہے۔

(جاری ہے)

رپورٹ کے مطابق نامیاتی اور غیرنامیاتی کھادوں کے استعمال سے زمین کی زرخیزی میں اضافہ کیا جاسکتا ہے تاہم اگر بغیر نامیاتی مادے اور کھادوں کے استعمال کے زمین کاشت کی جائے تو اسکی زرخیزی میں آہستہ آہستہ کمی واقع ہوتی رہتی ہے اور سونا اگلتی زمین آخر کارمکمل طور پر بنجر بن جاتی ہے ۔ رپورٹ کے مطابق زمین کی زرخیزی کو قائم رکھنے کے لئے اسکا تجزیہ انتہائی ضروری ہے تاکہ زمین کی ضرورت کے مطابق نامیاتی اور غیرنامیاتی کھادوں کا متناسب استعمال کیا جا سکے جس سے غذائی تحفظ کو یقینی بنانے میں مدد حاصل ہوگی۔۔

متعلقہ عنوان :