سپریم کورٹ نے پی سی او ججز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی

معاملہ 11 سالہ پرانا ہو چکا ،مزید کارروائی نہیں چاہتے ،چیف جسٹس کے ریمارکس

جمعہ 12 جنوری 2018 18:08

سپریم کورٹ نے پی سی او ججز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 12 جنوری2018ء) سپریم کورٹ نے پی سی او ججز کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی ختم کر دی جبکہ دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہیں کہ توہین عدالت کا معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہوتا ہے،توہین عدالت کی مزید کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی خصوصی لارجر بینچ نے پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف توہین عدالت کی 14 درخواستوں کی سماعت کی۔

دوران سماعت چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ سابق چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ افتحار حسین چوہدری کا انتقال ہوگیا ہے اور یہ معاملہ بھی 10 سے 11 سال پرانا ہوچکا ہے۔عدالت نے مختصر سماعت کے بعد سابق مرحوم چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس افتخار حسین چوہدری ،جسٹس (ر) خورشید انور بھنڈر، جسٹس (ر) حامد علی شاہ ،جسٹس (ر) ظفر اقبال چوہدری، جسٹس (ر) حسنات احمد جسٹس (ر) شبر رضا ،جسٹس (ر) یاسمین رحمان ،اور جسٹس (ر) جہانزیب رحیم کیخلاف نوٹس واپس لے لیے اور چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ توہین عدالت کا معاملہ عدالت اور توہین کرنے والے کے درمیان ہوتا ہے ، توہین عدالت کی مزید کارروائی نہیں کرنا چاہتے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ 2007 میں سابق فوجی صدر پرویز مشرف کے دور میں تین نومبر 2007 کو پی سی او نافذ کیا گیا تھا جس کے تحت کئی ججز نے حلف اٹھایا تھا۔ بعد ازاں پرویز مشرف کے اقدامات کو سپریم کورٹ نے غیر آئینی قرار دیا تھا اور پی سی او کے تحت حلف اٹھانے والے ججز کے خلاف عدالتی احکامات کی حکمِ عدولی کے تحت کارروائی شروع کی گئی تھی جس میں کچھ ججز نے غیر مشروط معافی بھی مانگی تھی۔