ْقدرتی آفات کے دوران خواتین اور بچوں کو تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے، چیئرمین این ڈی ایم اے

جمعہ 12 جنوری 2018 18:07

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2018ء) چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارتی (این ڈی ایم ای) لیفٹیننٹ جنرل عمر محمود حیات نے کہا ہے کہ قدرتی آفات کے دوران خواتین اور بچوں کو تحفظ ہماری اولین ترجیح ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے این ڈی ایم اے اور یو این ایف پی اے کے مابین سالانہ ورک پلان پر دستخط کے موقع پر کیا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے نے کہا کہ یہ ورک پلان تمام متعلقہ اداروں کے صلاحتی دائرہ کار کو بڑھانے میں مدد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہنگامی صورتحال میں خواتین، بچوں اور غیر محفوظ افراد کے تحفظ کو یقینی بنانے میں بھی مددگار ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ورک پلان پر عملدرآمد کیلئے متعلقہ حکومتی اداروں کی معاونت بھی شامل ہو گی۔

(جاری ہے)

این ڈی ایم اے نے 12 جنوری2018ء کو یو این ایف پی اے پاکستان کے ساتھ سالانہ ورک پلان برائے 2017-18ء مرتب کیا۔

چیئرمین این ڈی ایم اے اور کنٹری ڈائریکٹر یو این ایف پی اے پاکستان نے ورک پلان پر دستخط کئے۔ اس ورک پلان کے ذریعے ہنگامی صورتحال میں خواتین بچوں اور غیر محفوظ افراد کیلئے پیدا ہونے والی مشکلات اور مسائل کے تدارک کے حوالے سے دونوں ادارے مشترکہ اقدامات کریں گے۔ یہ ورک پلان دسمبر2017ء میں خواتین اور بچوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے طے پائے جانے والے معاہدہ 2018-22ء کا حصہ ہے۔

اس ورک پلان کے ذریعے پاکستان سکول سیفٹی فریم ورک کو سامنے رکھتے ہوئے تیاری، بچائو اور بحالی کے اقدامات کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیا جائے گا اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے حوالے سے (ایم آئی ایس پی) پروگرام بھی تشکیل دیا جائے گا۔ یہ ورک پلان آفات کے دوران خواتین کے تحفظ کے حوالے سے تحقیق ، معلومات اور تجربات کے تبادلہ میں مدد فراہم کرے گا تا کہ مستقبل کیلئے مرتب کئے جانے والے لائحہ عمل میں ان تمام عوامل کو مدنظر رکھا جائے جو مسائل کو سبب بنتے ہیں۔

یو این ایف پی اے پاکستان کی کنٹری ڈائریکٹر نے اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے صنفی تفریق اور مسائل کے بنیادی عوامل کے تدارک اور بچوں اور کے تحفظ کے حوالے سے اقدامات کیئے جائیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ادارے ورک پلان کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانے کیلئے بھی اقدا مات کریں گئے۔