سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اراکین سے تجاویز مانگ لیں

مستقبل میں ایسے قوانین بنائے جائیں کہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں ،ْوزیر مملکت طلال چوہدری زینب قتل کے معاملے میں پورے ادارے کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے ،ْپنجاب پولیس ہی گھنٹوں میں مجرمان تک پہنچے گی ،ْ خطاب

جمعہ 12 جنوری 2018 17:32

سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے واقعات کی روک تھام کیلئے اراکین سے تجاویز مانگ لیں۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وزیر مملکت طلال چوہدری نے ایوان کو زینب قتل اور اس کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی جبکہ اراکین نے زینب قتل سمیت بچوں سے زیادتی کے واقعات کی روک تھام کے لئے مختلف تجاویز دیں۔

طلال چوہدری نے بریفنگ کے دوران کہا کہ بچوں سے زیادتی کے واقعات پورے پاکستان میں ہورہے ہیں، ایک چھوٹی کمیٹی بنادیتے ہیں جو جائزہ لے کہ ایسے واقعات نہ ہوں، مستقبل میں ایسے قوانین بنائے جائیں کہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ زینب قتل کے معاملے میں پورے ادارے کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے ،ْپنجاب پولیس ہی گھنٹوں میں مجرمان تک پہنچے گی۔

(جاری ہے)

طلال چوہدری نے کہا کہ قصور میں آگ لگائی گئی، لوگوں کو حالات خراب کرنے کیلیے اکسایا گیا،سوشل میڈیا پر مسلم لیگ (ن) کے ایم پی ایز کے نمبر دے کر لوگوں کو اکسایا گیا ،ْسرکاری املاک کو نقصان پہنچایا گیا ،ْسیاسی جماعتوں کے کردار کا بھی جائزہ لیا جانا چاہیے۔طلال چوہدری نے ایوان کو بتایا کہ اس وقت قصور میں تین ایف آئی آر درج کی گئی ہیں ،ْ 37 افراد کو جلاؤ اور گھیرائوکے الزام میں گرفتار کیاگیاہے جبکہ ڈی ایس پی اور ایس ایچ او سمیت ڈیڑھ درجن سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

اسپیکر اسمبلی سردار ایاز صادق نے اراکین کی مختلف تجاویز کے بعد کہا کہ صرف باتوں تک یہ واقعہ محدود نہ رکھا جائے، اگر کوئی واقعہ ہو جائے تو سمری ٹرائل کیسے ہو، عدالتی فیصلے کا وقت بحی متعین ہو اور وہ بھی جائزہ لے۔سردار ایاز صادق نے کہا کہ زیادتی کے واقعات پر کمیٹی بنائی جائے جو واقعات کا جائزہ لے گی جب کہ کمیٹی واقعے کا ٹرائل کرنے اور عدلیہ کو بھی مخصوص مدت تک ایسے معاملے کا فیصلہ کرنے کی لائن دے گی۔