پروفیسر رانا محمد انور خان قتل کیس کی ادھوری تفتیش پر عدمِ اعتماد کا اظہار کرتے ہیں‘ جماعت اسلامی یوتھ

جمعہ 12 جنوری 2018 17:03

ہاڑی گہل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2018ء) رانا محمد سرفراز خان مستغیث مقدمہ اور جسٹس فورم پروفیسر رانا محمد انور خان قتل کیس کے ذمہ داران اور جماعت اسلامی یوتھ کے قائدین نے مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پروفیسر رانا محمد انور خان قتل کیس کی ادھوری تفتیش پر عدمِ اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، پولیس مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کر رہی ہے اور اہم ملزمان جو اس قتل کیس میں ملوث ہیں ان سے تفتیش میں پس و پیش سے کام لے رہی ہے، ادھورا اور مبہم چالان پیش کرکے اصل حقائق سے چشم پوشی کی جا رہی ہے ہم لواحقین مقتول پروفیسر محمد انور خان پولیس اور انتظامیہ کے تمام دروازوں پر دستک دینے کے بعدانصاف نہ ملنے پر شدید اضطراب کا شکار ہیں اور ہمارے پاس سوائے احتجاج کے اور کوئی راستہ باقی نہیں رہا ہے کہ جس کے تحت انصاف کا حصول ممکن ہو سکے اگر اس صورت حال میں ہماری آواز پر توجہ نہ دی گئی اور ہر سطح پر اس قتل کو دبانے کی کوشش جاری رہی تو ہم اپنا مقدمہ عوام کی عدالت میں اور چوک چوراہوں پر لے جانے پر مجبور ہوں گے ایک ملزم کی درخواست پر ناجائز اور غیر قانونی طور پر تفتیش کو تبدیل کیا گیا تاکہ اپنے پیٹی بھائی کو قتل میں ملوث ہونے سے بچایا جا سکے انہوں نے کہا کہ حالیہ تفتیش کے دوران پولیس جن لوگوں کو اپنی تفتیش میں ملزم قرار دے چکی ہے ان سب کو زیر تفتیش لایا جائے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اپنے وعدے کے مطابق میرٹ پر اس کیس کی تکمیل کرنے میں اپنا فرض منصبی ادا کریں انہوں نے کہا کہ اگر ایسا نہ ہوا تو انصاف کے حصول کے لئے اسمبلی سیکرٹریٹ اور آئی جی آفیس کے آگے دھرنا دیں گے اور انصاف کے حصول میں ہر ممکنہ حد تک جانے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ کسی بھی طرح کے نتائج کی ذمہ داری حکومت ، پولیس اور انتظامیہ پر ہوگی

متعلقہ عنوان :