اوپن یونیورسٹی نے ریسرچ کے نتائج کی ترویج کے لئے میکینزم تیار

سال بھر مختلف عنوانات پر کانفرنسسز ،ْ سیمینارز ،ْ ورکشاپس اور لیکچر ز تقریبات منعقد کئے جائیں گے

جمعہ 12 جنوری 2018 16:35

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 جنوری2018ء) علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی نے نئے سال (2018) کے دوران ریسرچ کے نتائج کی ترویج کے لئے ایک پائیدار میکینزم تیار کرلیا ہے ،ْ سال بھر مختلف عنوانات پر کانفرنسسز ،ْ سیمینارز ،ْ ورکشاپس اور لیکچر ز تقریبات منعقد کئے جائیں گے تاکہ ملکی و غیر ملکی محققین اور ماہرین تعلیم کی مشاہدات اور تجربات سے یونیورسٹی کے طلبہ مستفید ہوں اور تحقیق کی بنیاد پر ا،ْن کی تیار کردہ پراجیکٹس کو شوکیس کرانے کے بھر پور مواقع مل سکے۔

اس حوالے سے آئندہ ماہ )فروری( میں 2۔انٹرنیشنل کانفرنسسز منعقدکئے جائیں گے۔شعبہ فزکس کے زیر اہتمام "نینو میٹریل اینڈ سمولیشن"پر پہلی تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس12تا 14فروری منعقد ہوگی جبکہ فیکلٹی آف ایجوکیشن کے زیز نگرانی "ریسرچ اینڈ فریکٹسسز اِ ن ایجوکیشن"کی تیسری بین الاقوامی کانفرنس 16اور 17فروری کو منعقد ہوگی۔

(جاری ہے)

دونوں کانفرنسسز کی تیاریوں کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وائس چانسلر ،ْ پروفیسر ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ یو نیورسٹیوں کی بنیا دی شنا خت تحقیق یعنی خو ب سے خو ب تر کو تلا شنا اور نا معلو م سے معلو م تک کا سفرہے ۔

انہوں نے کہا کہ یو نیو رسٹیو ں میںتحقیق کے ذریعہ علم تخلیق کیا جاتا ہے جسے کا لجو ں اور سکولوں کے ذریعہ قر یہ قر یہ، گا ؤں گا ؤں پھیلا یا اور تقسیم کیاجا تا ہے ۔ڈاکٹر شاہد صدیقی نے کہا کہ علا مہ اقبا ل اوپن یو نیو رسٹی بہت سی منفر د حیثیتو ں ا ور حقیقتو ں کے حو الے سے دنیا بھر میں ممتا ز مقا م رکھتی ہے ُ تین سال سے یونیورسٹی کی اِن ممتاز حیثیتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے ،ْ ریسرچ جرنل کی اشاعت ،ْ کانفرنسسز کے انعقاد ،ْ علم و ادب کی سرگرمیوں اور سماجی کاموں میں ملک بھر کی جامعات میں سب سے آگے ہے۔

تین سال میں ریسرچ جرنل کی تعداد 16ہوگئی ہے ،ْ جون 2018ء تک جریدوں کی تعداد 20ہوجائے گی جو پاکستان کے کسی یونیورسٹی کی نہیں ہے ُ اِسی طرح کانفرنسسز 28منعقد کی جاچکی ہیں 2کانفرنسسز فروری میں منعقد کی جائیں گی ،ْ اتنی کانفرنسسز پاکستان کے کسی جامعہ نے منعقد نہیں کی ہے۔مختلف موضوعات پر سیمینارز ،ْ ٹاک شوز اور لیکچر سیریز کے تحت 100سے زائد تقاریب منعقد کی جاچکی ہیں۔

سماجی کاموں کے حوالے سے نابینا افراد کے لئے یونیورسٹی کی مرکزی لائبریری سمیت یونیورسٹی کے علاقائی دفاتر کی لائبریریوں میں "ای لرننگ ایکسسیبلٹی سینٹرز"قائم کئے گئے ہیں ،ْ معذور افراد ،ْ ڈراپ آئوٹ گرلز ،ْ جیلوں میں مقید افراد اور خواجہ سرائوں کے لئے مفت تعلیمی منصوبے متعارف کئے گئے ہیں۔ فاٹا اور بلوچستان کے عوام کے لئے میٹرک کی تعلیم باالکل مفت کی ہوئی ہے۔