پاکستان کی بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف وزیوں کی مذمت ،ْ

تازہ واقعہ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج قابض افواج کو سیز فائر سمجھوتے کی پابندی کی ہدایت کرے اور حالیہ واقعہ سمیت سیز فائر کے تمام واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں ،ْڈاکر محمد فیصل

جمعہ 12 جنوری 2018 14:52

پاکستان کی بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف وزیوں کی مذمت ،ْ
اسلا م آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 جنوری2018ء) پاکستان نے بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف وزیوں کی مذمت کرتے ہوئے تازہ واقعہ پر بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے ۔ڈائریکٹر جنرل جنوبی ایشیاء و سارک نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ قابض افواج کو سیز فائر سمجھوتے کی پابندی کی ہدایت کرے اور حالیہ واقعہ سمیت سیز فائر کے تمام واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں ۔

ترجمان دفتر خارجہ کی طرف سے جاری بیان کے مطابق وزارت خارجہ کے ڈائریکٹر جنرل (جنوبی ایشیاء و سارک )ڈاکٹر محمد فیصل نے قائمقام بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو جمعہ کو دفتر خارجہ طلب کیا اور گیارہ جنوری کو بھارتی قابض افواج کی جانب سے کوٹ کٹیرا سیکٹر میں سیز فائر کی بلا اشتعال خلاف ورزی کی مذمت کی جس کے نتیجے میں 65سالہ خاتون حسین بی بی زوجہ حاجی فرزند شہید ہوگئیں ۔

(جاری ہے)

ترجمان کے مطابق بھارت کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزیاںجار ی ہیں اور 2018ء میں اب تک لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بائونڈری پر صرف بارہ دنوں میں 70سے زائد خلاف ورزیاں کی جا چکی ہیں ۔جس کے نتیجے میں ایک شہر ی شہید اور پانچ زخمی ہوئے ۔بیان کے مطابق بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں میں 2017ء سے اضافہ جاری ہے جسکے دور ان 1900سے زائد سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہوئیں ۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ شہریوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانا قابل مذمت اور انسانی وقار کے منافی اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور قوانین کے خلاف ہے ۔بھارت کی جانب سے سیز فائر کی خلاف ورزیاں علاقائی امن اور سلامتی کیلئے خطرہ ہیں اور یہ کسی سٹریٹجک غلطی کا سبب بن سکتے ہیں ۔ڈائریکٹر جنوبی ایشیاء و سارک نے بھارت پر زور دیا کہ وہ 2003کے سیز فائر سمجھوتے کی پابندی کرے اور موجودہ اور سیز فائر کے دیگر واقعات کی تحقیقات کی جائیں اور بھارتی افواج کو ہدایت کی جائے کہ وہ سیز فائر کا پوری طرح احترام کرتے ہوئے ایل او سی اور ورکنگ بائونڈری پر امن برقرار رکھے ۔

انہوںنے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر پر زور دیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے ملٹری آبزور گروپ کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار داد وں کے مطابق اپنا کر دارادا کر نے کی اجازت دے ۔