قصور جیسے واقعات پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے مل کر حکمت عملی بنانی چاہیے‘ وزیر مملکت محسن شاہ نواز رانجھا

جمعہ 12 جنوری 2018 13:16

قصور جیسے واقعات پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے مل کر حکمت عملی بنانی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 جنوری2018ء) وزیر مملکت محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا ہے کہ ہمیں اپنے نصاب میں بچوں سے زیادتی کی روک تھام اور آگاہی کے حوالے سے ابواب شامل کرنے ہونگے‘ قصور جیسے واقعات پر سیاسی پوائنٹ سکورنگ کی بجائے مل کر حکمت عملی بنانی چاہیے‘ ایسے واقعات میں ملوث افراد کو چوکوں‘ چوراہوں میں سرعام پھانسی دی جانی چاہیے‘ ان کے خلاف آرٹیکل 6 اور دہشتگردی کی دفعات کے تحت کارروائی ہونی چاہیے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں سانحہ قصور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے وزیر مملکت محسن شاہ نواز رانجھا نے کہا کہ ہمیں اپنی بہتری کیلئے اپنے اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا، معاشرتی برائیاں کسی ایک علاقہ یا صوبے میں نہیں ہوتیں، قصور میں پہلے پیش آنے والے واقعات پر قانون سازی ہمارے دور میں ہوئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے بچوں کے ساتھ زیادتی پر عمر قید کی سزا رکھی ہے تاہم دیکھنا ہے کہ کتنے ملزموں کو سزا دی گئی، اس کے ذمہ دار پراسیکیوشن‘ انوسٹیگیشن اور عدالتیں ہیں، عدالتوں میں التواء ہوتا ہے اور پاکستان کی جگ ہنسائی ہو رہی ہے‘ ہم سب کو مل کر ایک حکمت عملی بنانی چاہیے۔

اس واقعہ پر پوائنٹ سکورنگ نہیں کرنی چاہیے۔ اگر اس واقعہ پر سیاست ہوگی تو یہ سیاست کی نظر ہو جائے گا، ایسے لوگوں کو سزا عمر قید نہیں بلکہ ایسے جرائم پیشہ افراد کو چوکوں‘ چوراہوں پر پھانسی دی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اس جرم کو آرٹیکل 6 اور دہشت گردی کی دفعہ لاگو کرنی چاہیے، ہمیں پرائمری اور مڈل کی سطح پر نصاب میں یہ چیز شامل کرنا ہوگی کہ بچوں سے زیادتی کیا ہے، شناختی کارڈ پر ڈی این اے کا خانہ بنانا ہوگا، یہ پورے پاکستان کا معاملہ ہے، ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوگا کہ زینب زیادتی کا نشانہ بننے والی آخری بچی ہو۔