عائشہ سید کی قصور واقعہ کی شدید مذمت ، مجرموں کو بے نقاب کرنے اور ان کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ

جمعرات 11 جنوری 2018 23:52

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 جنوری2018ء) جماعت اسلامی کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل و رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے واقعہ قصور کی شدید مذمت کرتے ہوئے مجرموں کو بے نقاب کرنے اور ان کو عبرت ناک سزا دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر قانون رانا ثناء اللہ کے بیان اورپولیس فائرنگ سے دو افرادکی شہادت کی مذمت کرتے ہیں، حکمران صرف اپنے لئے سکیورٹی رکھتے ہیں اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں، حکمران خود کوتحفظ دینے کے بجائے عوام کو تحفظ فراہم کریں، پنجاب کے وزیراعلیٰ کا کردار خادم اعلیٰ والا نہیں فرعون کے درباریوں والا ہے۔

ا ن خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کی ڈپٹی سیکرٹری جنرل اور رکن قومی اسمبلی عائشہ سید نے جماعت اسلامی شعبہ خواتین پنجاب اور اسلام آباد کی عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

عائشہ سید نے کہا کہ قصور کے سانحہ نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا ہے ہر کوئی زینب کو اپنی بیٹی سمجھتا ہے۔ دکھ کی اس گھڑی میں جماعت اسلامی زینب کے والدین کے ساتھ ہے۔

اداروں کی غفلت کی وجہ سے ایک بچی 4 دن سے لاپتہ ہوئی ہے اور تمام اداروں کے باوجود بچی کی لاش برآمد ہوتی ہے۔ عوام کی جان، مال اور عزت کی حفاظت کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ قصور واقعہ کے بعد خواتین اپنے آپ کو غیرمحفوظ سمجھتی ہیں۔ حکمرانوں کو اس لئے مینڈیٹ نہیں ملا کہ وہ ہماری بچیوں کی حفاظت نہ کر سکیں۔ اگر چاروں وزیراعلیٰ ہماری بچیوں کی حفاظت نہیں کر سکتے تو استعفیٰ دے دیں۔

وزیراعلیٰ شہباز شریف کی طرف سے لواحقین کو چیک پکڑانے سے معاملہ ختم نہیں ہو گا۔ آج ہمارا معاشرہ دور جہالت کی طرف دوبارہ جا رہا ہے جس دن سے پاکستان نے اپنی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کو امریکہ کے حوالے کیااس کے بعد آج تک پاکستان کو سکھ کا سانس نصیب نہیں ہوا۔ اگر قوانین پر عملدرآمد نہیں کر سکتے تو پاکستان آگے نہیں بڑھے گا۔ جماعت اسلامی نے سانحہ قصور کے خلاف قومی اسمبلی اور سینیٹ میں تحریک التواء جمع کر دی ہے۔

پنجاب کے وزیراعلیٰ کا کردار خادم اعلیٰ والا نہیں فرعون کے درباریوں والا ہے۔ زینب کے قاتلوں کو بے نقاب کیا جائے۔ ایک چیک اس کا ازالہ نہیں ہے۔ جب تک ملزموں کو بے نقاب نہ کیا جائے اور ان کو عبرت ناک سزا نہ دی جائے اس طرح کے واقعات کا تدارک نہیں ہو سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ جب ادارے کام نہ کریں اور اداروں پر عوام کا اعتماد ختم ہو جائے تو اس طرح کے مطالبات ہوتے ہیں کہ فوج معاملے کی انکوائری کرے۔

پنجاب پولیس مافیا بن چکی ہے۔ پاکستان میں قانون ہیں مگر ہم عوام کو انصاف نہیں دے رہے اگر سیاستدان صحیح ہو جائے تو نظام ٹھیک ہو جائے گا۔ جب ادارے غیرجانبدار نہیں ہوتے تو کمزور ہو جاتے ہیں۔ پاکستان میں میرٹ کی پامالی تمام برائیوں کی جڑ ہے۔ حکمران صرف اپنے لئے سکیورٹی مانگتے ہیں اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں۔ حکومت اپنے تحفظ کے بجائے عوام کو تحفظ فراہم کرے۔ عائشہ سید نے وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ کے بیان کی شدید مذمت کی اور کہا کہ حکومت کا کام عوام کو تحفظ دینا ہے اور احتجاج کرنے والوں پر گولی چلانے سے دو افراد کی شہادت کی مذمت کرتے ہیں۔