ایل پی جی امپورٹرز نے فیصلہ کر لیا ہے کہ یکم فروری 2018سے ایل پی جی درآمد کو مکمل طور پر روک دیا جائے گا‘عرفان کھوکھر

حکومت سے ایل پی جی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لے ،درآمد رکنے سے ایل پی جی کا قحط پڑ جائے گا‘چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ز

جمعرات 11 جنوری 2018 17:31

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2018ء) ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئر مین عرفان کھوکھر نے کہاکہ ایل پی جی امپورٹرز نے فیصلہ کر لیا ہے کہ یکم فروری 2018سے ایل پی جی درآمد کو مکمل طور پر روک دیا جائے گا،سردیوں کے بقیہ2ماہ میں تقریباً 50سے 60ہزار میٹرک ٹن فی ماہ درآمد کی اشد ضرورت ہے ،2000میٹرک ٹن کی لوکل پیداوار نہ ہونے کے برابرہے جس کی وجہ سے روزانہ 5000میٹرک ٹن کی کھپت کو پورا کرنے کیلئے روزانہ3000میٹرک ٹن درآمد کی ضرورت ہے،اگر امپورٹ بند ہوگئی تو قیمتیں آسمان سے باتیں کرنے لگے گی، فی کلو قیمت 300روپے سے تجاوز کر جائے گی اور گھریلو سیلنڈرکی قیمت 4000روپے سے تجاوز کر جائے گی،2014 میں سالانہ کھپت کو پورا کرنے کیلئے 62117 میٹرک ٹن ایل پی جی درآمد کی گئی جو کہ بڑھ کر 2015میں 245578میٹرک ٹن، 2016میں513788میٹرک ٹن جبکہ 2017کے 10ماہ میں 369877میٹرک ٹن ایل پی جی درآمد کی گئی۔

(جاری ہے)

عرفان کھوکھر نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ریگولیٹری ڈیوٹی اور ایڈوانس ٹیکس ختم نہ کرنے پر ایل پی جی امپورٹرز کا بھاگنے کا خدشہ ہے۔ایل پی جی درآمد اور لوکل پیداواری قیمت میں 15روپے فی کلو کا فرق، ایل پی جی لوکل پیداواری ادارے غریب صارفین سے روزانہ 3کروڑ روپے لوٹنے میں مصروف ہیں۔صرف 30ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیوں کے پاس لوکل ایل پی جی کوٹہ موجود ہے جبکہ 114کمپنیوں کا صرف درآمدی ایل پی جی پر دارومدار ہے۔

ایل پی جی کی لوکل پیداوار پر لیوی ٹیکس کے بعد حکومت کی طرف سے درآمدی ایل پی جی پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگنے سے قیمتوں میں فرق بڑھ گیا جس سے ایل پی جی کی درآمد پر بہت فرق پڑا۔وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر وزارت پٹرولیم میں اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے ایک اہم اجلاس ہوا جس میں تمام ایل پی جی لوکل پیداواری اداروں اور ایل پی جی درآمدکنندگان نے شرکت کی۔

ایل پی جی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگنے سے موجودہ حکومت کی قیمتوں میں فرق ختم کرنے کیلئے بنائی گئی ایل پی جی پالیسی کی نفی ہورہی ہے۔ ایل پی جی کی لوکل پیداوار پر لیوی ٹیکس درآمدی اور لوکل پیداواری ایل پی جی کی قیمتوں کا فرق ختم کرنے کیلئے لگایا گیا تھا لیکن ایل پی جی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی لگنے سے قیمتوں کے فرق میں اضافہ ہو گیا۔

عرفان کھوکھر کا حکومت سے ایل پی جی درآمد پر ریگولیٹری ڈیوٹی واپس لینے کا مطالبہ ۔درآمد رکنے سے ایل پی جی کا قحط پڑ جائے گا۔حکومت نی4600روپے ڈیوٹی اور 5.5فی صد ایڈوانس ٹیکس نہ ختم کیا تو ایل پی جی درآمد روک دی جائے گی۔ پی اے آر سی او نے پی پی آر اے قوانین کے خلاف جا کر صرف اپنی پسندیدہ کمپنیوں کو ایل پی جی کوٹہ دیا ۔اجلاس میں پٹرولیم ڈویژن کے عہدیداران نے اس معاملے کی انکوائری کی یقین دہانی کروائی۔ایل پی جی امپورٹرز بدھ کو قیمتوں میں فرق کو واضح کرنے کیلئے پٹرولیم ڈویژن میں بمع ثبوت وضاحت دی جس کے بعد حتمی فیصلہ کیلئے سمری وزیر اعظم پاکستان کو بھجوائی جائے گی۔ایل پی جی ڈسٹری بیوٹرز جلد اپنے لائحہ عمل کا اظہار کرینگے۔

متعلقہ عنوان :