میانمار کے فوجی سربراہ نے بالاآخرمسلمانوں کے قتل کا اعتراف کرلیا

فوج نے کارروائی کے دوران 10 مسلمانوں کو دہشتگرد قرار دیکر قتل کردیا، آرمی چیف نے ذمہ داری قبول کرلی

جمعرات 11 جنوری 2018 12:13

میانمار کے فوجی سربراہ نے بالاآخرمسلمانوں کے قتل کا اعتراف کرلیا
ینگون(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 جنوری2018ء) میانمار کے فوجی سربراہ نے راکھین میں مسلمانوں کے قتل عام کا اعتراف کرلیا۔بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق میانمار فوج کے آرمی چیف نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں روہنگیامسلمانوں کے قتل کی ذمہ داری قبول کرلی۔اعترافی بیان میں انہوں نے کہا کہ راکھین کی اجتماعی قبر سے ملنے والی 10لاشیں مسلمانوں کی تھیں جنہیں بنگالی دہشت گرد قرار دے کر فوج نے کارروائی میں ابدی نیند سلا دیا۔

فوجی سربراہ نے بتایا کہ تحقیقاتی رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی کے 4فوجی اہلکاروں نے گزشتہ سال 2ستمبر کو راکھین کے علاقے انِ ڈن میں 10مسلمانوں کو دہشت گردوں کے حملے کا انتقام لینے کی غرض سے قتل کردیا تھا۔ قبر سے انسانی ڈھانچے برآمد ہونے پر فوج نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا اور تفتیش کے بعد فوج نے اقرار کیا کہ مقامی بدھ مت کے پیروکار اور فوجی اہلکار مسلمانوں کے اجتماعی قتل کے ذمہ دار ہیں۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ فوج واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف بھرپور کارروائی کرے گی جب کہ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھی گرفت کی جائے گی۔تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق فوج اور بدھ پرستوں نے انِ ڈنِ اور اطراف کے علاقوں سے 10مسلمانوں کو پکڑا اور انہیں مارنے کے بعد لاشوں کواجتماعی طور پر دفن کردیا۔

متعلقہ عنوان :