ْپاکستان میں امریکہ سمیت مختلف ممالک کے سفراء کے وفد کی وزیر داخلہ احسن اقبال سے ملاقات

بین الاقوامی این جی اوز کا ترقیاتی شعبے میں اہم کردار ہے،موجودہ حالات بین الاقوامی این جی اوز کی کارروائیوں ، مالی معاونت کے ذرائع کی نگرانی کے متقاضی ہیں این جی اوز کی رجسٹریشن کے عمل کا طریقہ کار شفاف اور بلاامتیاز ہو گا، رجسٹریشن کی پالیسی پر نظرثانی کی گئی ہے،وزیر داخلہ احسن اقبال کی وفد سے گفتگو

بدھ 10 جنوری 2018 23:28

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2018ء) پاکستان میں مختلف ممالک کے سفراء کے ایک وفد نے بدھ کو وزیر داخلہ احسن اقبال سے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ ملاقات کرنے والوں میں پاکستان میں یورپی یونین کے سفیر جین فرانکوئس کیٹین ، امریکہ کے سفیر ڈیوڈ ہیل، آسٹریلیا کی ہائی کمشنر ماگریٹ ایڈمسن، کینیڈا کے سفیر پیری کالڈرووڈ ، ناروے کے سفیر توری نیڈریبو اور برطانیہ کے ہائی کمشنر تھامس ڈریو شامل تھے۔

ملاقات کے دوران وزیر داخلہ نے کہا کہ بین الاقوامی این جی اوز کا ترقیاتی شعبے میں اہم کردار ہے ، غربت اور ملک سے بیماریوں کے خاتمے اور پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی کیلئے ان کے کردار کا ہمیشہ خیر مقدم کیا اور اسے سراہا گیا ہے تاہم پاکستان کے موجودہ حالات بین الاقوامی این جی اوز کی کارروائیوں کی نگرانی اور ان کی مالی معاونت کے ذرائع کی نگرانی کے متقاضی ہیں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ انتہا پسندی سے متعلق کوئی بھی این جی او غیر ملکی امداد حاصل نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ نے کہا کہ رجسٹریشن کیلئے جن غیر ملکی این جی اوز کی درخواستیں مسترد کی گئی ہیں ان میں زیادہ تر نے رجسٹریشن کی شرائط پر عمل نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ این جی اوز کی رجسٹریشن کے عمل کا طریقہ کار شفاف اور بلاامتیاز ہو گا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ رجسٹریشن کی پالیسی پر نظرثانی کی گئی ہے اور اب وہ غیر ملکی این جی اوز جن کی درخواستوں کی منظوری نہیں دی گئی پاکستان میں بین الاقوامی این جی اوز کی اپیلوں پر حتمی فیصلے تک کام کر سکتی ہیں اگر ایپلٹ اتھارٹی نے کسی بین الاقوامی این جی او کی اپیل مسترد کر دی تو اس وقت اسے 60 دن کے اندر پاکستان میں اپنی کارروائیاں بند کرنا ہونگی۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان 35 لاکھ افغان پناہ گزینوں کی میزبانی کر رہا ہے اور یہ بین الاقوامی برادری کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ افغان پناہ گزینوں کی وطن واپسی کا عمل تیز کرنے کیلئے پاکستان کے ساتھ ملکر کام کریں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان نے افغانستان کے پرامن سیاسی حل کی ہمیشہ حمایت کی ہے اور اس کا مستحکم افغانستان میں بڑا مفاد ہے۔

متعلقہ عنوان :