دہشتگردی کے خلاف جنگ ہم نے کسی کے کہنے پر نہیں لڑی ، پاکستان میں دہشتگردوں کی کوئی بھی محفوظ پناہ نہیں ،پاک فوج نے دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا ، بیان بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ، امریکہ ہمیں ٹھوس شواہد فراہم کرے ، بلوچستان اسمبلی کے اراکین کو خفیہ کالز کا پتہ لگانے کابول دیا ، 3 بار بلوچستان گیا لیکن کسی نے وزیراعلیٰ کی کوئی شکایت نہیں کی،فاٹا کا معاملہ چند دنوں میں آگے چل پڑے گا ، نوازشریف کا دورہ سعودی عرب نجی تھا، قیاس آرائیاں درست نہیں ،آمر ہمیشہ دبائو میں فیصلے کرتے ہیں ، پرویز مشرف نے ایک کال پر وہ کام کیا جو آج تک ہم بھگت رہے ہیں

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 10 جنوری 2018 23:27

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جنوری2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم نے کسی کے کہنے پر نہیں لڑی ، پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی بھی محفوظ پناہ نہیں ہے،پاک فوج نے دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا ، بیان بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ، امریکہ ہمیں ٹھوس شواہد فراہم کرے ، بلوچستان اسمبلی کے اراکین کو خفیہ کالز کا پتہ لگانے کابول دیا ہے ، تین بار بلوچستان گیا لیکن کسی نے مجھ سے وزیراعلیٰ کی کوئی شکایت نہیں کی،فاٹا کا معاملہ چند دنوں میں آگے چل پڑے گا ، نوازشریف کا دورہ سعودی عرب نجی تھا، قیاس آرائیاں درست نہیں ہیں ،آ مر ہمیشہ دبائو میں فیصلے کرتے ہیں ، پرویز مشرف نے ایک کال پر وہ کام کیا جو آج تک ہم بھگت رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

بدھ کو نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو میں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کی میٹنگ کے بعد پاکستان نے امریکہ پالیسی جواب دے دیا تھا ، ہمیں امریکہ کی جانب سے جو رقم ملی اس کا مکمل حساب کتاب موجود ہے ، دہشت گردی کے خلاف جنگ ہم نے کسی کے کہنے پر نہیں لڑی ، ہم نے بیانیہ دنیا کے سامنے رکھا اس کو تقویت مل رہی ہے ، ہم نے ہمیشہ کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کوئی بھی محفوظ پناہ نہیں ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے دہشت گردوں کو پسپا کردیا ، پاک فوج نے دہشت گردی کا بھرپور مقابلہ کیا ، بیان بازی سے کام نہیں لینا چاہیے ، امریکہ ہمیں ٹھوس شواہد فراہم کرے ،بلوچستان میں (ن) لیگ کے منحرف ارکان نے مجھ سے بات کرنا بھی گوارا نہیں کی، اس طرح کے حالات جمہوریت کیلئے اطمینان بخش نہیں ، جو بلوچستان میں کیا گیا ہے ایسے اقدامات جمہوریت کیلئے نقصان دہ ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے بلوچستان اسمبلی کے اراکین کو خفیہ کالز کا پتہ لگانے کابول دیا ہے ، جمہوری نظام کو چلنا چاہیے ، انتخابات قریب ہیں ، آنے والا وزیراعلیٰ کوئی معجزہ تو نہیں لا سکتا ، تین بار بلوچستان گیا لیکن کسی نے مجھ سے وزیراعلیٰ کی کوئی شکایت نہیں کی ۔انہوں نے کہا کہ فاٹا کا معاملہ 100سال پرانا ہے ہم سب کے اتفاق رائے سے اس کا حل چاہتے ہیں ، فاٹا کا معاملہ چند دنوں میں آگے چل پڑے گا ، معاملات افہام وتفہیم سے حل کر رہے ہیں ، جب بھی جمہوری عمل کو دبانے کی کوشش کی گئی تو نقصان ہوا۔

وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ہمیں پنجاب میں چلنے والی تحریکوں سے کوئی پریشانی نہیں ، الیکشن قریب ہیں ، تحریک والے الیکشن پر توجہ دیں ، عوام فیصلہ کریں گے ، صرف (ن) لیگ چاہتی ہے کہ وقت پر انتخابات ہوں ، لوگوں کے جنازوں پر کھیلی جانے والی سیاست کبھی کامیاب نہیں ہوگی ۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف کا دورہ سعودی عرب نجی تھا، قیاس آرائیاں درست نہیں ہیں ، پانامہ مقدمے کے فیصلے کی وجہ سے ملک پیچھے چلا گیا ہے ، آمر ہمیشہ دبائو میں فیصلے کرتے ہیں ، جنرل مشرف نے ایک کال پر وہ کام کیا جو آج تک ہم بھگت رہے ہیں ۔