حیدرآباد،نواز شریف اپنی حکومت میں بیٹھے ہوئے تحریک عدل چلانا چاہتے ہیں،سید خورشید شاہ

جس میں وزیراعظم ان کا ہے ، وزیراعلیٰ بھی ان کے ہیں، وزراء بھی ان کے ہیں، تحریک وہ چلارہے ہیں ، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف

بدھ 10 جنوری 2018 23:22

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2018ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنما سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف اپنی حکومت میں بیٹھے ہوئے تحریک عدل چلانا چاہتے ہیںجس میں وزیراعظم ان کا ہے ، وزیراعلیٰ بھی ان کے ہیں، وزراء بھی ان کے ہیں، تحریک وہ چلارہے ہیں ، قصور کے واقعے کی تفصیلات معلوم نہیں ہے ، اگر قصور میں ظلم و زیادتی ہوئی ہے تو متاثرین کو انصاف ملنا چاہئے۔

وہ حیدرآباد کے علاقے لطیف آباد میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں اسمبلی کا بحران کوئی نئی بات نہیں تھی، پہلے سے یہ معاملہ چل رہا تھا اب ان کو موقع ملا تو تحریک عدم اعتماد لائے ہیں، وہاں جے یو آئی اور دیگر جماعتیں بھی موجود ہیں، پیپلزپارٹی اسمبلی میں نہیں ہے اس کے باوجود کہا جارہا ہے کہ بلوچستان میں پیپلزپارٹی نے سازش کی ہے۔

(جاری ہے)

جے یو بھی وفاق میں حکومت کی اتحادی ہے اس نے بھی بلوچستان کے حوالے سے کوئی سازشی کردار ادا نہیں کیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ تاثر غلط ہے کہ ہم حکومت گرانے نکلے ہیں ، ہم پہلے روز سے کہہ رہے ہیں کہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرے۔ نوازشریف کا رویہ اداروں کے حوالے سے سخت ہے۔ جس سے غلط روایت پڑھ رہی ہے اور افراتفری پیدا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ ماڈل ٹاؤن میں بے گناہ لوگ مرے تھے ، ہم انصاف کیلئے ان کے ساتھ ہیں ، نواز شریف خود اپنی ہی حکومت کیخلاف تحریک چلانے نکلے ہیں ۔

عدالتوں سے سزاکے بعد سڑکوں پر آنا مناسب نہیں ہے۔ اگر اس طرح احتجاج کیا گیا تو پھر جس کی لاٹھی اس کی بھینس والی بات ہوگی ، اس سے نہ صرف افراتفری پھیلے گی بلکہ ریاست بھی کمزور ہوتی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ قصور کے واقعے کی تفصیلات معلوم نہیں ہے ، اگر قصور میں ظلم و زیادتی ہوئی ہے تو متاثرین کو انصاف ملنا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارا موقف ہے کہ موجودہ اسمبلیاں اپنی مدت پوری کرے۔ ہم نے پہلے بھی پارلیمنٹ کو بچایا تھا ، بلوچستان کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ایک صوبائی اسمبلی بھی بچی تو سینیٹ کا انتخاب ہوجائیگا ، پیپلزپارٹی کی سندھ میں اپنی حکومت ہے اس لئے ہمارے خلاف عدم اعتماد نہیں لائی جاسکتی اور نواز شریف تو کم از کم اپنی اسمبلی نہیں توڑیں گے۔