پبلک ٹرانسپورٹ سے متعلق قوانین کو عالمی معیار کے متعلق ترتیب دیا جائے گا، مراد علی شاہ

وہیکل انسپکشن سرٹیفکیشن سٹیشن منصوبے سے سندھ کے شہریوں کو محفوظ سفری سہولتیں فراہم کریں گے سندھ حکومت کو بڑے منصوبوں کی تکمیل کیلئے وقت درکار ہے گرین لائین کی تعمیر وفاقی حکومت جبکہ اورنج لائین کی تعمیر سندھ حکومت کے ذمے ہے، وزیر اعلی سندھ کا وہیکل انسپکشن سرٹیفکیشن سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

بدھ 10 جنوری 2018 23:19

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پبلک ٹرانسپورٹ سے متعلق قوانین کو عالمی معیار کے متعلق ترتیب دیا جائے گا، وہیکل انسپکشن سرٹیفکیشن سٹیشن منصوبے سے سندھ کے شہریوں کو محفوظ سفری سہولتیں فراہم کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کے علاقے سائیٹ میں جدید ترین سہولیات اور مشینری سے لیس وہیکل انسپکشن سرٹیفکیشن سٹیشن کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کیا، وزیر اعلی سندھ نے کہا کہ کمرشل مال بردار اور مسافر گاڑیوں کی فٹنس جدید ترین اصولوں کی روشنی میں اعلیٰ ٹیکنالوجی کے ذریعے کی جائے گی اور صرف مطلوبہ معیار کی حامل گاڑیوں کو فٹنس سرٹفکیٹ فراہم کیاجائے گا۔

وہیکل انسپکشن سینٹر کے سنگ بنیاد تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ وزیر ٹرانسپورٹ و اطلاعات سید ناصر شاہ سمیت دیگر متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہیکل انسپکشن سرٹیفکیشن سٹیشن پروگرام بہت پہلے ہی شروع ہونا تھا بہرحال کچھ دقتوں بعد اسے فعال کیا جارہا ہے تاخیر کا سبب بہتر نظام لانا چاہتے تھے۔

ہم نے وہیکل انسپکشن کا پروگرام بہت اچھی کمپنی کو دیا ہے، نجی کمپنی اوپس کی شراکت داری سے وہیکل انسپکشن کا پروگرام قائم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سڑکوں پر جو گاڑیاں چل رہی ہیں انکی کوئی ٹیسٹنگ نہیں ، ہم کروڑوں کی گاڑی خریدتے ہیں لیکن چند ہزار لگاکر فٹنس نہیں کراتے اور نتیجہ حادثات کی شکل میں جانی نقصان سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔ مجھے یاد ہے لنک روڈ پر گاڑی کی فٹنس نہ ہونے سے حادثہ میں بڑا جانی نقصان ہوا تھا، ہمیں چاہیے کہ سڑکوں پر چلنے والی گاڑیوں کی ٹیسٹنگ کروائیں۔

انہوں نے کہا کہ سائیٹ کے انفرااسٹرکچر بہتر کرنے کے تعمیراتی منصوبے پر 9 بلین روپے لاگت آئے گی جس پر 1 بلین روپے سے زائد خرچ کرچکے ہیں اور میں سمجھتا ہوں سائیٹ ایسوسی ایشن اچھا کام کرکے دکھائے گی۔علاوہ ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گرین لائین کی تعمیر وفاقی حکومت کررہی ہے جبکہ اورنج لائین کی تعمیر سندھ حکومت کے ذمے ہے اور انشاء اللہ یہ دونوں منصوبے ایک ساتھ پائے تکمیل کو پہنچے گے، ان دونوں منصوبوں کی بس آپریشن سندھ حکومت نے کرنی ہے جس پر کام چل رہا ہے۔

ییلو لائین منصوبے پر نظرثانی کررہے ہیں اور ریڈ لائین منصوبہ بنک کی شراکت داری سے چل رہا ہے، یہ بڑے منصوبے ہیں جن کی تکمیل میں وقت درکار ہوگا۔ سند ھ حکومت اپنا کام کررہی ہے، کے ایم سی کو بھی بجٹ دیاہے اور انشاء اللہ تعالیٰ حالات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ انہوں کراچی کے صفائی کے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کو کچرے سے پاک کرنے کے لیے ہم سب کو ملکر کام کرنا ہوگا، اس وقت کراچی کے دو اضلاع سائوتھ اور ایسٹ کے حالات پہلے سے بہتر ہیں جن کا کام ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے تحت ہم کررہے ہیں، کراچی میں بہت عرصے بعد سڑکوں کا دھلنا شروع ہوا، گذشتہ ہفتہ کراچی کے دورے پر میں نے دیکھا کہ ہر دوکان کے باہر کچرا پڑا ہے جوکہ نہایت ہی برا عمل ہے، حالانکہ ہم نے ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کی جانب سے ہر ضلع میں کوڑے دان رکھے ہیں تو لوگوں کا فرض بنتا ہے کہ کم از کم گندگی ڈسٹبن میں ڈالیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے اسٹریٹ کرائم کے متعلق سوال پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پوری توجہ اسٹریٹ کرائم پر مرکوز ہے، یاد کریں کہ جب کراچی میں ایک دن بھی شٹر ڈاؤن نہ ہوتی ہو یا پھر کاروبار متاثر نہ ہوتا تھا ، لیکن اللہ تعالیٰ کا شکر ہے 2017 میں کوئی ایسا دہشتگردی کا واقعہ پیش نہیں آیا۔ انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ کرائم بڑی آبادی کے اس شہر کراچی میں دنیا کے دیگر بڑے شہروں سے بہت بہتر ہے۔

وزیر ٹرانسپورٹ و اطلاعات سید ناصر شاہ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے لیے اس سینٹر کا افتتاح بہت اہم ہے جسکا مقصدگاڑیوں کو بہتر حالت میں روڈ لانا ہے، مجھے بتاتے ہوئے خوشی ہورہی ہے کہ وزیراعلیٰ سندھ نے پہلی میٹنگ متعلقہ پروگرام کے متعلق رکھی تھی۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی فٹنس سرٹیفکیشن کا جدید نظام فعال کر دیا ہے، وہیکل انسپکشن سسٹم کے ماڈرن نظام سے ہم آہنگ ورکشاپس ابتدائی طورکراچی میں آپریشنل کیا گیا ہے جسیبعد میں دیگر ڈویزنل ہیڈکوارٹرز میں بھی فعال کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ نئی مسافر اور مال بردار گاڑیاں چاہیے کمرشل ہو یا پرائیویٹ کی فٹنس وہیکل انسپکشن سرٹیفکیشن پروگرام سے ہر تین سال بعد پاس کروانا لازم ہوگا۔تقریب سے ڈائریکٹر اوپس انسپکشن کمپنی احمد شبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے تحت بننے والے سینٹر میں تمام گاڑیوں کو فٹنس سرٹفکیٹ کا اجرا ہوگا اورسندھ میں رجسٹرڈ گاڑیوں کی مجموعی تعداد 58 لاکھ33ہزار916 ہے، انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ آف آرٹ وہیکل انسپکشن سینٹر عالمی معیار کاہوگا، گاڑیوں کی انسپکشن کے لیے فٹنس سرٹیفکیٹ کے اجرا کی بنیادی معیارات کو مدنظر رکھتے ہوئے جدید تقاضوں سے ہم آہنگ نظام کو وضع کیا ہے۔

اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نے کے پی ٹی فلائی اوور کا دورہ کیا ، وزیراعلیٰ سندھ نے مرکزی شاہراہوں پر کچرے کے انبار دیکھ کر انتظامیہ پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میونسپل کمشنر بلدیہ غربی کیا کررہے ہیں جگہ جگہ کچرے ڈھیر ہیں صاف کون کرے گا وزیراعلیٰ سندھ نے متعلقہ حکام کو میونسپل کمشنر بلدیہ غربی کے خلاف سخت ایکشن لینے کا حکم کیا۔

علاویں ازیں وزیراعلیٰ سندھ نے سائیٹ ایسوسی ایشن کی کمبائین افیولنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ تقریب میں شرکت کی، وزیراعلیٰ سندھ کیپہنچے پر قاسم سراج تیلی، زبیر موتی والا و دیگر متعلقہ حکام نے انکا استقبال کیا۔ زبیر موتی والا نے وزیراعلیٰ سندھ پلانٹ شروع کرنے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ روینیو اسممپ کا سائیٹ میں آڈٹ ہوتا ہے، لیکن اب ای۔

اسٹمپ کا دؤر ہے۔ کے سی آر کی کراچی کو شدید ضرورت ہے جوکہ مزدور طبقے کو صنعتی ایریاز تک پہچانے میں اہم کردار ادا کرتا تھا۔ زبیر موتی والا نے وزیراعلیٰ سندھ کو سائیٹ ایسوسی ایشن کے لیے کنوینشن سینٹر قائم کامطالبہ بھی پیش کیا۔ وزیراعلیٰ سندھ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میزبان کی جانب دیکھ کر کہا کہ مجھے جھانسا دیگر بلایا گیا یہاں پہنچا تو آپ گھات لگائے بیٹھے تھے، ایفولینٹ ٹریٹمنٹ پلانٹ کے لیے 12 ارب روپے کا منصوبہ ہے جس میں سندھ حکومت بڑا سرمایہ لگا رہی ہے، سب سے زیادہ انڈسٹری کراچی میں ہے جن کی افیولینٹ کے لیے وفاقی حکومت کو فنڈز دینے چاہیں، ایکسپورٹ ڈیولپمنٹ فنڈ بھی ہمیں نہیں ملتا۔

انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے بھی جلد شروع کروائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ڈی آئی جی کو سائیٹ میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیکیورٹی سے متعلق سائیٹ سے مل کر اقدامات کریں اور کہا کہ سیکیورٹی کے لیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے صنعتکاروں سے اپنی فیکٹریوں کا فرنٹ پرکشش کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے ای اسٹمپ کے اجراء کا اعلان کیا اور سائیٹ کے کنوینشن سینٹر میں فنڈگ کرنے کی بھی یقین دہانی کرائی۔

متعلقہ عنوان :