وزیر اعلی کا سخت ایکشن، ڈی پی او قصور کو عہدے سے ہٹا دیاگیا،

واقعات کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم تشکیل متاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گا ،فائرنگ کے ذمہ داروں کے خلاف بھی قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائیگی ‘وزیر اعلی پنجاب

بدھ 10 جنوری 2018 23:11

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے قصور میں کم سن بچی کے قتل کے اندوہناک واقعہ اور مظاہرین پر فائرنگ کے واقعہ پر سخت ایکشن لیتے ہوئے ڈی پی او قصور کو فوری طورپر عہدے سے ہٹا دیا ہے اور انہیں اوایس ڈی بنا دیاگیا ہے ۔

(جاری ہے)

وزیر اعلی نے قصور میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات کی تحقیقات کیلئے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی ہے جس کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی ابو بکر خدابخش ہوں گے اور مشترکہ تحقیقاتی ٹیم 24 گھنٹے میں وزیر اعلی کو رپورٹ پیش کرے گی-وزیراعلی نے کہا کہ قصور میں کم سن بچی کے قتل کے دلخراش واقعہ کی جس قدرمذمت کی جائے کم ہے - واقعہ میں ملوث درندہ صفت ملز م قانون کی گرفت سے بچ نہیں پائے گا -انہوں نے کہا کہ کمسن بچی کے خاندان کو انصاف دلانا میری ذمہ داری ہے اور میںمتاثرہ خاندان کو انصاف کی فراہمی تک چین سے نہیں بیٹھوں گاکیونکہ جتنا ظلم اور زیادتی ہوئی ہے وہ ناقابل بیان ہے -وزیر اعلی نے آج فائرنگ کے باعث دو افراد کے جاں بحق ہونے کے واقعہ پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے ساتھ دلی ہمدردی اور اظہارتعزیت کیا ہے - انہوںنے کہا کہ فائرنگ کے واقعہ کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے اورذمہ دار وں کے خلاف قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :