کوئٹہ،نئے قائد ایوان کے انتخابات کے لئے میر سر فراز بگٹی ، سر دار صالح بھوتانی ، جان محمد جمالی اور میر عبدالقدوس بزنجو کے نا موں پر غور

بدھ 10 جنوری 2018 22:57

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 10 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے رہنماء وڈپٹی اسپیکر میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا کہ نئے قائد ایوان کے انتخابات کے لئے مسلم لیگ نواز اور مسلم لیگ قائد اعظم کے مشتر کہ اجلاس میں نئے قائد ایوان کے لئے چار نا موں پر غور کیا جا رہا ہے جن میں سابق وزیر داخلہ میر سر فراز بگٹی ، سر دار صالح بھوتانی ، جان محمد جمالی اور میر عبدالقدوس بزنجوکے نا م شامل ہیں آج شام یا کل صبح تک دونوں جماعتوں کے ارکان ان میں سے کسی ایک کے نا م متفق ہو جائیں گے جس کے بعد گورنر کو متفقہ امیدوار سے آگاہ کرکے نئی حکومت کی تشکیل کے لئے اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے کے لئے کہا جائے گا ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر ملکی خبر رساں ادارے سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ حکومت سازی کا معاملہ آئندہ تین چار روز تک طے کیا جائے گا فی الحال ان کی حکومت سازی کے لیے حزب اختلاف میں شامل نئے اتحادی جماعتوں سے بات ہورہی ہے قدوس بزنجو نے حزب اختلاف کی جماعتوں کی طرف سے حکومت میں شامل نہ ہونے کے فیصلے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ اپوزیشن نے حکومت کی حمایت کر نے کا فیصلہ کیا ہے جو خو ش آئند ہے۔

(جاری ہے)

دوسری طرف بلوچستان اسمبلی کی حزب اختلاف کی جماعتوں نے نئی متوقع صوبائی حکومت کی تشکیل میں تعاون اور وزیراعلی کو اعتماد کو ووٹ دینے اور حکومت میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اگر نئے اتحادی اس بات پر راضی ہوئے کہ پشتونخوا میپ اور نیشنل پارٹی کو حکومت میں شامل کیا جائے تو اس پر غور کیا جائے گا۔ فی الحال ن لیگ اور ق لیگ کے اراکین اسمبلی کی نئے اتحادیوں سے حکومت سازی کے لیے بات چیت جاری ہے کیا سابق حکومت کی دو بڑی اتحادی جماعتیں پشتونخوا میپ اور نیشنل پارٹی کو بھی آئندہ بننے والی حکومت کا حصہ بنایا جائے گا کے میر قددس بزنجو کا کہنا تھا کہ فی الحال ان کی حکومت سازی کے لیے حزب اختلاف میں شامل نئے اتحادی جماعتوں سے بات ہورہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ وقت آگیا کہ بلوچستان کے عوام ایک جمہوری دور سے گزرے کیونکہ جن جماعتوں نے جمہوریت کے دعویدار بنے انہوں نے اپنے پارٹی میں انٹر اپارٹی تک نہیں کی تو وہ دوسروں کو جمہوریت نہ سکھائیں ۔

متعلقہ عنوان :