چین اور فرانس کا جامع تزویراتی شراکت داری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق

چین اور فرانس مابین اختلافات ختم اور روابط کو نئی شکل دی جائیگی، فرانس اوبور منصوبہ سے بھرپور مستفید ہو تاکہ یوریشیا میں خوشحالی کا دور دورہ ہو، چینی صدر شی جن پھنگ دوطرفہ قربت سے تبادلوں اور تعاون کو فروغ مل سکے گا، فرانسیسی صدر ایما نویل میکرون

بدھ 10 جنوری 2018 21:46

بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 10 جنوری2018ء) چین اور فرانس نے فریقین مابین جامع تزویراتی شراکت داری کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے۔ چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کے صدر شی جن پھنگ اور ان کے فرانسیسی ہم منصب ایما نویل میکرون کے درمیان بیجنگ میں ہونے والے مذاکرات میں اس حوالے سے اتفاق رائے پایا گیا۔ اس موقع پر چینی صدر نے کہا کہ چین فرانس دو طرفہ تعلقات ایک نئے نقطہ آغاز پر کھڑے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چین ،فرانس جامع تزویراتی شراکت داری کی ترقی کو ایک نئی تقویت فراہم کرنے اور فرانس کے ساتھ تبادلوں کے فروغ اور باہمی اعتماد سازی و تعاون کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ چینی صدر نے زور دیتے ہوئے کہا کہ فریقین کو حکومتوں ، قانون ساز اداروں ، سیاسی جماعتوں اور عسکری شعبے میں روابط کو فروغ دینا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے بنیادی مفادات اور اہم تحفظات کا خیال رکھنا چاہیے اور دو طرفہ تعلقات کی مستحکم ترقی کی درست سمت کو یقینی بنانے کے لیے مناسب انداز سے اختلافات کو حل کرنا چاہیے۔

شی جن پھنگ نے فریقین پر زور دیا کہ جوہری توانائی و ائیرو اسپیس اورنئے ترقیاتی تعاون کے نقطہ نظر میں گہرے تزویراتی تعاون کو فروغ دیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک زراعت و خوراک ، صحت و طبی خدمات ، شہری پائیدار ترقی ، گرین مینو فیکچرنگ اور مالیات جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیں۔ چینی صدر نے مزید کہا کہ دونوں ملک دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے باعث پیدا ہونے والے مواقعوں سے بھر پور فائدہ اٹھائیں اور مذکورہ انیشیٹو کے تحت عملی تعاون کو فروغ دیں تا کہ یوریشیا میں خوشحالی لائی جا سکے۔

انہوں نے فریقین پر زور دیا کہ کثیر القطبی نظام کا تحفظ کریں ، یو این ، جی ٹونٹی فریم ورکس کے تحت تعاون میں تیزی لائیں اور باہمی احترام ، شفافیت ، انصاف اور مشترکہ مفاد میں تعاون کے تحت ایک نئی طرز کے بین الاقوامی تعلقات کا قیام عمل میں لائیں۔ میکرون نے کہا کہ فرانس دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے فریم ورک کے تحت چین کے ساتھ دو طرفہ تعلقات کو نمایاں اہمیت دیتا ہے۔

فرانسیسیصدر نے اس امید کا اظہار کیا کہ ان کے حالیہ دورے سے دونوں ملکوں کے درمیان تمام شعبہ جات میں تبادلوں و بات چیت کو فروغ مل سکے گا۔مذاکرات کے بعد دونوں رہنماوں نے چین اور فرانس کے درمیان جوہری توانائی ، ماحولیاتی تحفظ اور مالیات کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کی دستاویزات پر دستخطوں کی تقریب میں بھی شرکت کی۔اسی روز فریقین کی جانب سے ایک مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔

متعلقہ عنوان :