چیئرمین سینیٹ رضاربانی کا قصور میں بچی سے زیادتی اور قتل کے اندوہناک واقعہ پر شدید دکھ اور تشویش کا اظہار

واقعہ ہماری معاشرتی پستی اور اخلاقی گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے، اس طرح کے واقعات کے تدارک کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے روک تھام کے لئے قانون سازی اور ایک مستقل ادارے کی ضرورت ہے،میاں رضاربانی

بدھ 10 جنوری 2018 18:01

چیئرمین سینیٹ رضاربانی کا قصور میں بچی سے زیادتی اور قتل کے اندوہناک ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 جنوری2018ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضاربانی نے قصور میں سات سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے اندوہناک واقعہ پر شدید دکھ اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ ہماری معاشرتی پستی اور اخلاقی گراوٹ کو ظاہر کرتا ہے اس طرح کے واقعات کے تدارک کیلئے معاشرے کے تمام طبقات کو مل کر کام کرنے اور قوانین پر سختی سے عملدرآمد کی ضرورت ہے۔

بدھ کو اپنے ایک بیان میں میاں رضاربانی نے کہا کہ اس سے قبل بھی قصور میں بچوں سے زیادتی کے بہیمانہ واقعات پیش آئے جس کے خلاف سینیٹ نے نہ صرف قرارداد پاس کی بلکہ ایوان کی جانب سے خدشات کا اظہار کیا گیا کہ یہ معاملہ چند دن میڈیا میں رہنے کے بعد دب جائے گا اس لئے حکومت بچوں کے تحفظ کیلئے طویل المدت اقدامات کرے تاکہ ایسے واقعات دوبارہ نہ ہوں، معاملہ ایوان کی جانب سے سینیٹ کی انسانی حقوق کے حوالے سے فنکشنل کمیٹی کو اس ہدایت کے ساتھ بھجوا یا گیا کہ متعلقہ اداروں اور حکومت کے ساتھ مل کر اس حوالے سے حکمت عملی وضع کرنے کے ساتھ ساتھ قانون سازی کی جائے اور میںنے یہ بھی تجویز دی کہ اس سلسلے میں ایک مستقل ادارے کی ضرورت ہے، اس کے ساتھ ساتھ حکومت سے کہا گیا تھا کہ وہ اس سلسلے میںبین الاقوامی قوانین کی روشنی میں قانون سازی کرے۔

(جاری ہے)

جس کیلئے تعزیرات پاکستان کے باب 20 جو کہ خواتین کے حقوق سے متعلق ہے میں بچوں کے خلاف جرائم کی روک تھام کیلئے نئے سکیشن کااضافہ کیا جاسکتا ہے۔ اس نئے سکیشن میں بچوں پرہونے والے مظالم ، فحاشی ، جنسی ذیادتی کا نشانہ بنانے کے ساتھ ساتھ بچوں کی سمگلنگ کے تدارک کیلئے قانو ن سازی کی تجویز بھی شامل تھی ۔ ایوان کی ہدایت کی روشنی میں متعلقہ کمیٹی نے متعلقہ اداروں اور حکومت کے ساتھ مسلسل رابطہ رکھا اور بچوں کے حوالے سے ہونے والی قانون سازی میں کردار ادا کیا۔

میاں رضاربانی نے کہا کہ بچوں کے ساتھ ذیادتی اور بالخصوص اس قسم کے واقعات کے تدارک کیلئے قوانین پر سختی سے عملدرآمد کرنے اور مجرموں کو قرار واقعی سزا دینے کی ضرورت ہے تاکہ ایسے انسانیت سوز واقعات کا قلع قمع کیا جا سکے ۔

متعلقہ عنوان :