4 روز قبل پیش آنیوالےواقعہ کیخلاف بعض سیاستدانوں نےسیاست چمکانا شروع کردی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 10 جنوری 2018 17:17

4 روز قبل پیش آنیوالےواقعہ کیخلاف بعض سیاستدانوں نےسیاست چمکانا شروع ..
قصور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔10 جنوری 2018ء) : قصور میں حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں کے انتہائی افسوس ناک واقعہ کیخلاف مذمتی اورملوث ملزمان کے خلاف کاروائی کیلئے بیانات آئے وہاں پربعض سیاستدانوں نے اپنی سیاسی دکانداری چمکانا شروع کردی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ کے تحت معصوم بچی زینب کو 4روز قبل اس وقت اغواء کیا گیا جب بچی قرآن پاک کا سپارہ پڑھنے کیلئے مدرسے جارہی تھی۔

تاہم بچی چارورزتک لاپتا رہی۔ بعدازاں درندہ صفت انسان نے معصوم بچی کی لاش کو کوڑے میں پھینک دیا۔ بچی کے رشتہ داروں نے قانونی کاروائی کیلئے بھی کوشش کی لیکن بتایا جارہاہے کہ پولیس نے بچی کو تلاش کرنے کیلئے کوئی خاص تعاون نہیں کیا۔ اسی طرح کسی حکومتی اورسیاسی عہدیدران یا انتظامی افسران کوخیال نہیں آیا کہ واقعہ میں ملوث ملزمان کیخلاف کاروائی کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔

(جاری ہے)

لیکن اب جب چار روز قبل ایک واقعہ ہوچکا ہے توسیاستدانوں کواپنی سیاست چمکانے کا موقع مل گیا ہے۔لاہور میں بعض عوامی حلقوں کاکہناہے کہ خدارا واقعے کوسیاست کی نذر نہ کیاجائے۔انتہائی افسوسناک واقعے پرہرآنکھ اشکبار ہے۔حکومت اور اپوزیشن جماعتوں سمیت سماجی تنظیموں کوچاہیے کہ مستقبل میں ایسے واقعات کے تدارک کیلئے اقدامات اٹھانے کیلئے جدوجہد کی جائے۔

واقعہ کے فوری بعد ڈاکٹرطاہرالقادری قصور پہنچے اور سانحہ ماڈل پرسیاست چمکانا شروع کردی۔ایک طرف واقعہ کیخلاف ہرآنکھ اشکبار اور لوگ سراپااحتجاج ہیں ۔جب طاہرالقادری جیسے سیاستدانوں نے مزید انتشار پھیلانے کیلئے سیاسی گفتگو شروع کردی۔طاہرالقادری نے اس موقع پرکہاکہ یہ نوازاور شہبازکا قانون ہے جس میں نہتوں انسانوں پرفائرنگ ہورہی ہے۔

تاہم طاہرالقادری نے ایک اچھا اقدام یہ کہ معصوم بچی زینب کی نمازجنازہ بھی پڑھائی۔ دوسری جانب بچی کے والد نے اسلام آبادایئرپورٹ پرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہمارے ساتھ انتہائی اندوہناک سانحہ ہواہے۔ہم نے جب سے سناہم ہوش میں نہیں ہیں۔ابھی توہمیں ہوش بھی نہیں آیا۔انہوں نے کہاکہ ہمارے رشتہ داروں نے بچی کوڈھونڈنے کیلئے دن رات ایک کردیالیکن پولیس نے کوئی تعاون نہیں کیا۔

زینب کے والد نے کہاکہ اس ملک میں عام انسان محفوظ نہیں ہیں۔ساری سکیورٹی جاتی امراء پرلگی ہوئی کیاہم کیڑے مکوڑے ہیں؟ انہوں نے کہاکہ جب تک ملزمان کیفرکردارتک نہیں پہنچائے جاتے بچی کی تدفین نہیں کریں گے۔والداور والدہ زینب نے کہاکہ ہمیں صرف انصاف چاہیے اور کچھ نہیں چاہیے۔چیف جسٹس آف پاکستان واقعے کیخلاف ازخود نوٹس لیں۔انہوں نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اورآرمی چیف سے اپیل کی کہ انصاف فراہم کیاجائے۔ واضح رہے ننھی بچی زینب کے والدین عمرہ کی ادائیگی کیلئے سعودی عرب گئے ہوئے تھے۔بچی کی نمازجنازہ اداکردی گئی جبکہ بچی کی تدفین والدین کے پہنچنے پرکی جائے گی۔تاہم والد زینب نے کہاکہ جب تک ملزمان کوکیفرکردارتک نہیں پہنچایاجاتا بچی کی تدفین نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :