چکوال کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن)نے ایک بار پھر میدان مار لیا

چوہدری حیدر سلطان 29,953ووٹوں کی برتری،75,655ووٹ حاصل کر کے صوبائی اسمبلی کی نشست جیت گئے

منگل 9 جنوری 2018 23:40

چکوال ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 جنوری2018ء) چکوال کے ضمنی انتخابات میں مسلم لیگ (ن)نے ایک بار پھر میدان مار لیا۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 20 کے ضمنی انتخابات کے غیر سرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن)کے امیدوار چوہدری حیدر سلطان بھاری اکثریت سے کامیاب ہو گئے۔ مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی چوہدری لیاقت علی خان کی وفات سے خالی ہونے والی صوبائی اسمبلی کی نشست پی پی 20 پر ضمنی انتخابات منگل کو ہوئے ۔

صوبائی حلقہ کے 227پولنگ اسٹیشنز سے موصولہ غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار چوہدری حیدر سلطان نے مجموعی طور 75,655ووٹ حاصل کر کے برتری حاصل کی۔ ان کے مدمقابل پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار راجہ طارق افضل کالس نے مجموعی طور پر 45,702ووٹ حاصل کیے جبکہ تحریک لبیک کے ناصر عباس منہاس نے 15,978ووٹ حاصل کئے۔

(جاری ہے)

یوں مسلم لیگ (ن )کے نامزد امیدوار چوہدری حیدر سلطان 29,953ووٹوں کی برتری حاصل کر کے صوبائی اسمبلی کی نشست جیت گئے ۔

چکوال میں صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 20 کے ضمنی انتخابات میںمجموعی طور پر پانچ امیدوار میدان میں تھے جن میں مسلم لیگ ن کے چوہدری حیدر سلطان ،تحریک انصاف کے راجہ طارق افضل کالس ،تحریک لبیک کے ناصر عباس منہاس ،اے این پی کے چوہدری عمران قیصر عباس جبکہ ایک آزاد امیدوار ڈاکٹر طفیل شامل ہیں۔ حلقہ پی پی 20 میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد2لاکھ79ہزار 530ہے اور اس کیلئے 227پولنگ اسٹیشن قائم کئے گئے تھے جبکہ پریذائیڈنگ آفیسرز 227اور 814اسسٹنٹ پریذائیڈنگ آفیسر تعینات تھے۔

حلقے میں انتخابات کے موقع پر 55پولنگ اسٹیشنز کو حساس قرار دیا گیا تھا ۔ صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی 20 کے ضمنی انتخابات کی موقع پر پولنگ کا عمل صبح 8بجے شروع ہوا جو کہ شام 5بجے تک بلاتعطل جاری رہا ۔ ۔موسم سرد ہونے کی وجہ سے پولنگ کا آغاز سست روی سے ہوااور دن 12بجے تک ٹرن آئوٹ کم رہا تاھم بعدازاں ووٹرز کی بڑی تعداد نے مختلف پولنگ اسٹیشنز کا رخ کر لیا ۔

ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر محمد ہارون جوئیہ نے رینجرز کے ہمراہ مختلف پولنگ اسٹیشنوں کا خود معائنہ کیا اور سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔ کسی بھی پولنگ اسٹیشن سے لڑائی جھگڑے یا شکایت کی اطلاعات موصول نہیں ہوئیں۔انتخابی عملے نے اے پی پی کو بتایاکہ پولنگ کا وقت ختم ہونے پر پولنگ اسٹیشن کی حدود میں موجود ووٹرز کو ووٹ پول کرنے کی اجازت دی گئی اور آخری ووٹرکی جانب سے ووٹ پول کرنے تک مکمل وقت دیا گیا۔

متعلقہ عنوان :