شہبازشریف کی غلط اور ناعاقبت اندیش پالیسیوں اور نمائشی منصوبوں میں استعمال پنجاب کی زراعت کی تباہی کا باعث بن رہا ہے،مونس الٰہی

پنجاب حکومت کے محکمہ زراعت کو خود ساختہ خادم اعلیٰ کے نام ایک رحم کی درخواست بھیجناپڑی ہے،مرکزی رہنما مسلم لیگ (ق)

منگل 9 جنوری 2018 20:16

شہبازشریف کی غلط اور ناعاقبت اندیش پالیسیوں اور نمائشی منصوبوں میں ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 جنوری2018ء) پاکستان مسلم لیگ (ق)کے مرکزی رہنما مونس الٰہی نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی غلط اور ناعاقبت اندیش پالیسیوں اور پنجاب کے محدود معاشی وسائل کا اورنج لائن اور میٹرو بس جیسے غیر پیداواری اور نمائشی منصوبوں میں استعمال پنجاب کی زراعت کی تباہی کا باعث بن رہا ہے، پنجاب کے محکمہ زراعت کے فنڈز کا ایسے منصوبوں میںبے دریغ استعمال ایک ناقابل معافی جرم ہے، پاکستان مسلم لیگ کے دورِ حکومت میں سب سے پہلے کسان پالیسی کی وجہ سے پنجاب اور اس کے کاشتکار خوشحال ہوئے تھے جبکہ ن لیگ کی کارکردگی اس کے بالکل بر عکس ہے۔

وہ یہاں پنجاب کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے کاشتکاروں سے ایک غیر رسمی ملاقات میں گفتگو کر رہے تھے۔ میڈیا میں چلنے والی ایک خبر کے حوالہ سے مونس الٰہی نے کہا کہ افسوس کا مقام ہے کہ پنجاب حکومت کے محکمہ زراعت کو خود ساختہ خادم اعلیٰ کے نام ایک رحم کی درخواست بھیجناپڑی ہے جس میں گزارش کی گئی ہے کہ محکمہ زراعت کے فنڈز غیر زرعی منصوبوں میں صرف نہ کئے جائیں کیونکہ اس کی وجہ سے محکمہ مالی دیوالیہ پن کا شکار ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

مونس الٰہی نے کہا کہ محکمہ زراعت کا یہ خط اس بات کا ثبوت ہے کہ ن لیگ کس بے دردی سے اپنے مفادات کیلئے قومی وسائل کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے۔ پنجاب میں موجودہ زرعی بحران کو پنجاب کی تاریخ کا سب سے بڑا اور خطرناک بحران قرار دیتے ہو ئے مونس الٰہی نے کہا کہ قوم کا قیمتی سرمایہ بجائے زراعت کے فروغ اور کسانوں کی بہتری میں استعمال ہونے کے اینٹوں اور سریوں پر اجاڑا جا رہا ہے۔

انہوں نے ن لیگ حکومت کو زرعی شعبہ کی ابتری کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کی کسان کش پالیسیوں کی وجہ سے پاکستان میں غذائی درآمدات برآمدات کے مقابلہ میں کہیں زیادہ بلند سطح پر آگئی ہیںاور ہمیں کھانے پینے کی اشیا ء کیلئے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانا پڑ رہا ہے ۔ مونس الٰہی نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پنجاب ایک مرتبہ پھر دنیا میں غذائی پیداوار میں نمبر 1 ہو سکتا ہے بشرطیکہ موجودہ مافیا کے بجائے لاہور میں صحیح معنوں میں کسانوں کی اپنی حکومت ہو۔