بلوچستان اسمبلی کےقریب دھماکا،4 اہلکاروں سمیت6 افراد شہید،15زخمی ہوگئے

دھماکا اسمبلی کے300 میٹر کے فاصلے پرہوا،پولیس ٹرک کونشانہ بنایا گیا،ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ، ریسکیواورامدادی ٹیموں کی کاروائیاں جاری،سیاسی وعسکری قیادت کی شدید مذمت اوراظہارافسوس کیا۔میڈیا رپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 9 جنوری 2018 18:41

بلوچستان اسمبلی کےقریب دھماکا،4 اہلکاروں سمیت6 افراد شہید،15زخمی ہوگئے
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔09 جنوری 2018ء) : بلوچستان اسمبلی کے قریب خود کش دھماکہ ہوگیا ہے، دھماکے میں4 پولیس اہلکاروں سمیت 6 افراد شہید،15سے زائد زخمی ہوگئے ہیں، دھماکے میں پولیس کے ٹرک کونشانہ بنایا گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے قریب زرغون روڈ پرکانسٹیبلری پولیس ٹرک کے قریب دہشتگردوں نے دھماکا کردیا۔ دھماکا بلوچستان اسمبلی کے 300میٹرکے فاصلے پرہواہے۔

سکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکا خودکش ہے۔ دھماکے میں پولیس کے4 اہلکاروں سمیت 6 افراد کے شہید اور15سے زائدافراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دھماکا جی پی اوچوک پرپارکنگ ایریا میں ہوا ہے۔دھماکے کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ آوازدوردور تک سنائی دی گئی اور قریبی عمارتیں لرزگئیں۔

(جاری ہے)

دھماکے کے باعث وہاں گزرنے والی گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔

دھماکے کے باعث بھگڈر مچ گئی۔دھماکے کے فوری بعد ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ سکیورٹی فورسز نے دھماکے کی جگہ کوگھیرے میں لے لیاہے اور دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لیا جارہا ہے۔ ریسکیوٹیموں نے زخمیوں کوسول ہسپتال منتقل کردیا ہے۔ بعض زخمیوں کی حالے تشویشناک بتائی جارہی ہے۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق دھماکا خودکش تھا،دھماکے میں 15سے 20 کلو دھماکا خیز مواد استعمال کیا گیا۔

دھماکے کے بعد تمام شہروں میں اہم سرکاری عمارتوں اورحساس مقامات کی سکیورٹی سخت کردی گئی ہے۔ دھماکے کی صدرمملکت ممنون حسین، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی،آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ،سابق وزیراعظم نوازشریف ،بلاول بھٹو،عمران خان سمیت سیاسی جماعتوں کے قائدین نے شدید الفاظ میں مذمت اور شہداء کے ورثاء سے اظہارہمدردی کیا ہے۔