نجی میڈیکل کالج کیس: ڈاکٹر عاصم کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم

ڈاکٹر عاصم نے 85 میڈیکل کالج رجسٹرڈ کیے ،ْ2007 میں 90 کالجز کو خلاف ضابطہ رجسٹرڈ کیا تھا ،ْ اکرم شیخ پورے ملک میں ایک کتاب، ایک بستہ اور ایک یونیورفارم ہو تو بچوں میں تفریق کا عنصر ختم ہو جائے گا ،ْعدالت عظمیٰ تعلیم کے میدان میں ریاستی لاپرواہی غیر معمولی ہے کیا آئین کے آرٹیکل 25 A محض سجاوٹ کیلئے ہے ،ْچیف جسٹس کے ریمارکس

منگل 9 جنوری 2018 17:09

نجی میڈیکل کالج کیس: ڈاکٹر عاصم کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 جنوری2018ء) سپریم کورٹ آف پاکستان نے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج (پی ایم ڈی سی) کے وجود اور سنٹرل ایڈمیشن پالیسی سے متعلق کیس میں سابق وزیر پیڑولیم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما ڈاکٹر عاصم حسین کو آئندہ سماعت پر ذاتی طور پر عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیدیا۔چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے پی ایم ڈی سی کے وجود اور سنٹرل ایڈمیشن پالیسی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

سماعت کے آغاز میں پی ایم ڈی سی کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا کہ ڈاکٹر عاصم نے 85 میڈیکل کالج رجسٹرڈ کیے جبکہ 2007 میں 90 کالجز کو خلاف ضابطہ رجسٹرڈ کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کالج قانونی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے رجسٹرڈ نہیں ہوا لیکن وہ ضوابط کے مطابق کام کررہا ہے تو اعتراض نہیں ہوگا کیوں کہ نجی شعبہ تعلیم ملک میں خدمت کررہا ہے۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس کے استتفار پر اکرم شیخ نے بتایا کہ ڈاکٹر عاصم کی جانب سے لطیف کھوسہ عدالت میں پیش ہوئے ہیں جس پر عدالت عظمیٰ نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹر عاصم کو ذاتی حیثیت میں 10 جنوری کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

پی ایم ڈی سی کے وکیل اکرم شیخ نے دلائل دیتے ہوئے موقف اپنایا کہ لاہور ہائیکورٹ نے داخلہ پالیسی اور کونسل کے وجود کو ہی کالعدم قرار دے دیا ہے جبکہ 2007 میں ملک میں 28 میڈیکل کالج تھے جبکہ 2012 میں یہ تعداد ایک سو سے تجاوز کر گئی تھی۔عدالت عظمیٰ نے ریمارکس دیئے کہ پورے ملک میں ایک کتاب، ایک بستہ اور ایک یونیورفارم ہو تو بچوں میں تفریق کا عنصر ختم ہو جائے گا تاہم 5 سے 16 سال کے بچوں کی تعلیم کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔

چیف جسٹس میاں نثار ثاقب نے ریاستی اداروں پر برہمی کا ظہار کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ریاستی لاپرواہی غیر معمولی ہے کیا آئین کے آرٹیکل 25 A محض سجاوٹ کے لئے ہے۔عدالت نے ڈاکٹر عاصم حسین کو آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے سماعت آئندہ روز کے لیے ملتوی کردی۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سماعت میں پی ایم ڈی سی کے وکیل اکرم شیخ نے عدالت کو بتایا تھا کہ نجی میڈیکل کالجوں نے صحت کی تعلیم کو یرغمال بنا رکھا ہے اور یہ ڈاکٹر عاصم کی پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔

متعلقہ عنوان :