اصلاح معاشرہ اور دینی تعلیمات پر موثر طریقے سے عمل درآمد کیلئے اجتہاد نا گزیر ہے،

علمائے کرام اجتہاد کی صلاحیت رکھنے والے علمائے کرام تیار کریں تاکہ جدیدعہد کے تقاضے کی تکمیل کی جا سکے صدر مملکت ممنون حسین کی عالم دین ڈاکٹر سید سلمان ندوی سے ملاقات میں بات چیت

منگل 9 جنوری 2018 15:56

اصلاح معاشرہ اور دینی تعلیمات پر موثر طریقے سے عمل درآمد کیلئے اجتہاد ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 جنوری2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ اصلاح معاشرہ اور دین کی تعلیمات پر موثر طریقے سے عمل درآمد کے لیے اجتہاد نا گزیر ہے، اس سلسلے میں علمائے کرام کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اجتہاد کی صلاحیت رکھنے والے علمائے کرام تیار کریں تاکہ جدیدعہد کے تقاضے کی تکمیل کی جا سکے۔صدر مملکت نے یہ بات ممتاز عالم دین ڈاکٹر سید سلمان ندوی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنھوں نے ایوان صدر میں اپنے وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔

صدر مملکت نے کہا کہ معاشرے کی اصلاح کے لیے علمائے کرام پر بڑی بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مسلمانوں کی تاریخ اور برصغیر کے علما نے اس سلسلے میں قابلِ قدر کردار ادا کیاہے لیکن رفتہ رفتہ معاملات اصلاح سے روایت کی طرف منتقل ہو گئے جس سے صورت حال تبدیل ہو گئی۔

(جاری ہے)

اس لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ دینی طبقات اصلاح معاشرہ کے لیے وسیع النظری سے کام لیں تاکہ مطلوبہ مقاصد حاصل کیے جا سکیں۔

انھوں نے کہا کہ اسلام کی حقیقی روح کے مطابق معاشرے کی تشکیل کے لیے ضروری ہے کہ مختلف مکاتب فکر کی سطح سے اوپر اٹھ کر خالصتا قرآن و سنت سے رہنمائی حاصل کی جائے۔ صدر مملکت نے کہا کہ ڈاکٹرسید سلمان ندوی اور ان کے خانوادے نے تبلیغ دین اور تحریک پاکستان کے سلسلے میں قابل قدر خدمات انجام دیں جن کے لیے معاشرے میں وسیع پیمانے پر ان کا احترام کیا جاتا ہے۔

متعلقہ عنوان :