00گرین شیلٹرز پروگرام کا مکلی میں آغاز کردیا گیا

پیر 8 جنوری 2018 23:30

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2018ء) 1000گرین شیلٹرز پروگرام کا مکلی میں آغاز کردیا گیا۔ پیر کو یہاں جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ہیریٹیج فائونڈیشن کے اس پروگرام کا مقصدمکلی گوٹھ کی تباہ شدہ کمیونٹیوں تک محفوظ پناہ گاہ اور صاف پانی کی فراہمی ہے۔ زیرو کاربن کلچر سینٹر میں ایونٹ میںآرکیٹیکچر کے سینئر اسٹوڈنٹس کیلئے زیرو کاربن پر ایک چار روزہ ورکشاپ کا اختتامی سیشن بھی منعقد کیا گیا۔

گرین شیلٹر پروگرام کو زیرو کاربن سینٹر کی جانب سے سہولیات فراہم کی گئیں جسے ہیرٹیج فائونڈیشن مکلی کی جانب سے قائم کیا گیا ہے جہاں سے بہتر زندگی کیلئے دیگر ضروریات کے ساتھ بلامعاوضہ پناہ گاہوں اور ماحولیات کی تعمیرکیلئے مصنوعی پینل تیار ہوں گے۔

(جاری ہے)

اس طریقہ کار کا انحصار’’ دوسروں کیلئے کچھ اچھا کرنا اپنے لئے بہتر ہے۔‘‘ کے موٹو پر ہے۔

یہ ورکشاپ سندھ اور بلوچستان میں آرکیٹیکچرکے طلباء کیلئے مکلی گوٹھ کے زیرو کاربن تھری میں پاکستان کونسل آف آرکیٹیکچر اینڈ ٹائون پلانر اور انٹرنیشنل نیٹ ورک فار ٹریڈیشنل بلڈنگ ‘ایگریکلچر اینڈ اربن ازم پاکستان چیپڑ کے اشتراک سے منعقد کی گئی۔ ورکشاپ کے مشیران میں بشمول محترمہ مستر نیلوفر ‘آئی این ٹی بی اے یو پاکستان چیپڑ کی ممبر اے آر یاسمین لاری ، اے آر طارق قیصر، اے آر پلانر سعدیہ فاضل، اے آر غزالہ نعیم اور نعیم شاہ شامل تھے۔

تقریب ہیرٹیج فائونڈیشن نے اسٹار لنکس پی آراینڈ ایونٹس کے اشتراک سے بطور سی ایس آر اقدامات منعقد کی گئی جس میں صحافیوں اور ماہرین کی بڑی تعداد شریک ہوئی جو علی الصبح کراچی پریس کلب سے مکلی گوٹھ کیلئے کوسٹرز میں روانہ ہوئی۔ اسٹار لنکس پی آر اینڈ ایونٹس کی سی ای او اور ہیرٹیج فائونڈیشن آف پاکستان کی ممبر شہناز رمزی نے اپنی استقبالیہ تقریر میں 1000شیلٹرز اور250رائسڈ واٹر ہینڈ پمپس، 500کو ٹوائلٹس،1000پاکستانی چولہوں کی تعمیر،1000پلیٹ فارمز، 500سولر واٹر ریکس اور20ویمن سینٹرز کے قیام کے مقصد پرمفصل روشنی ڈالی۔

اسپیچورل چہورڈز سائوتھ افریقہ کے سی ای او سافیہا موسی نے اس موقع پر واٹر پمپس کے حوالے سے تفصیلات سے آگاہ کیا۔ دوران سفر مختلف موضوعات پر ہلکے پھلکے انداز میں گفتگو کا سلسلہ جاری رہا۔ بعد ازاں وائس چیئرمین کی جانب سے پی سے ٹی پی اور ممبر آئی این تی بی اے یو پاکستان چیپٹر کے طلباء میں سرٹیفکیٹس تقسیم کئے گئے۔ ڈی جی ڈپارٹمنٹ آف کلچرگورنمنٹ آف سندھ کی جانب سے ایک فوٹوگرافی سیشن کا اہتمام کیا گیا تھا اس کے بعد مقامی عورتوں کی جانب سے بنائے گئے کاشی کرافٹ کی نمائش کی گئی۔

کھانے کے ایک مختصر وقفے کے بعد لوگوں نے مکلی کے کاشی کے کارخانے کا دورہ کیا جسے ورلڈ ہیریٹج فائونڈیشن سینٹر نے یونیسکو کے تعاون سے قائم کیا، اس کارخانے کے ذریعے سولہویں صدی کی یادگار سلطان ابراہیم‘ امیر سلطان اور مرزا جان کے مقبروں کو مکلی کے قبرستان میں اپنے اسی انداز میں قائم اوربحالی کا کام کیا گیا، یہ مہمانوں اور مقامی افراد دونوں کیلئے ایک انتہائی منفرد تجربہ ثابت ہوگا۔