مردم شماری کے سرکاری اعلان ہوتے ہی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کراینگے، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان

پیر 8 جنوری 2018 21:54

مردم شماری کے سرکاری اعلان ہوتے ہی بلدیاتی اداروں کے انتخابات کراینگے، ..
گلگت۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 جنوری2018ء) وزیر اعلیٰ حافظ حفیظ الرحمن نے کہا ہے کہ مردم شماری کے سرکاری نتائج کا اعلان ہوتے ہی ہم گلگت بلتستان میں بلدیاتی اداروں کے انتخابات کا اعلان کرینگے ۔وزیراعلیٰ ہائوس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم بلدیاتی انتخابات کرانے کیلئے مکمل طورپر تیار ہیںصرف مردم شماری کے نتائج کا انتظار ہے جوں ہی مردم شماری کے سرکاری نتائج کا اعلان ہوگا ہم بلدیاتی اداروں کے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرینگے،انہوں نے ایک سوال کے جواب میں بتایاکہ اسلام آباد میں عوامی ایکشن کمیٹی اورانجمن تاجران کے رہنمائوں سے تفصیلی مذاکرات ہوئے ہیں اور مذاکرات میں جو کچھ طے ہوا ہے اس پر ہر صورت میں عمل ہوگا۔

انہوں نے بتایاکہ ٹیکس کے حوالے سے گلگت بلتستان میں جو دھرنے لگے تھے یا جو مظاہرے ہوئے تھے اس کا ایک مثبت پہلو بھی ہے کہ ان دھرنوں کی وجہ سے نہ صرف تمام مکاتب فکر کے لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب آنے کا موقع ملا بلکہ یہ مظاہرے انتہائی پرامن تھے اور کہیں پر ایک گملہ بھی نہیں ٹوٹا انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کیلئے آئندہ ٹیکسوں کے حوالے سے جو بھی قانون سازی ہوگی وہ تمام سٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد ہوگی آئندہ وفاق اگر ٹیکس پر کوئی قانون سازی کرنا چاہے گا تو وہ مجوزہ ڈرافٹ پارلیمانی کمیٹی کو بجھوادے گا۔

(جاری ہے)

پارلیمانی کمیٹی اس حوالے سے عوامی ایکشن کمیٹی اور انجمن تاجران کو اعتماد میں لے گی جب یہ سب متفق ہونگے تب قانون سازی ہوگی۔ انہوں نے بتایاکہ گلگت بلتستان میں ٹریفک کی بڑھتی ہوئی صورتحال کو کنٹرول کرنے کیلئے شہر میں تین فلائی آورز اور تین پل بنانے کیلئے منصوبہ بندی مکمل کی ہے ایک بڑی فرم سے بات بھی ہوئی ہے ابتدائی طوپر این ایل آئی چوک اور سیمنا بازار کے چوراہے پر فلائی آورز تعمیر کرینگے اس کے ساتھ ساتھ تین پل بھی بنائینگے اور ساتھ ساتھ غلط پارکنگ پر جرمانہ سسٹم بھی شروع کررہے ہیں جس کے بعد شہر میں ٹریفک کے نظام میں کچھ بہتری آئیگی۔

انہوں نے بتایاکہ گلگت شہر میں بجلی کے بحران پر قابو پانے کیلئے رواں ماہ کے آخر تک ایک تھرمل جنرٹیرجو چار میگاواٹ ہے چلایا جائیگا جس کے بعد بجلی کی صورت حال کچھ بہتر ہوگی انہوں نے بتایاکہ واٹر اینڈ پاور کے حکام مجھے یہ رپورٹ دے رہے ہیں کہ گلگت شہر میں صارفین کو پندرہ گھنٹے بجلی دی جارہی ہے اگر شہریوں کو روزانہ صرف آٹھ گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی اور سولہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہورہی ہے تو وہ محکمے کے ذمہ دار آفیسروں سے باز پرس کرینگے انہوں نے بتایاکہ سی پیک کے تحت گلگت شہر میں کے آئی یو کے پاس 100میگاواٹ کے بجلی کا منصوبہ جبکہ پھنڈر غذر میں 80میگاواٹ کا منصوبہ منظور ہو چکا ہے یہ دونوں منصوبے 50ارب روپے کی لاگت سے مکمل ہونگے اس کے علاوہ ہینزل پاور پراجیکٹ کا منصوبہ منظور ہوچکا ہے اور ٹینڈر کے مرحلے میں ہے۔