پا کستان میں صنعتی زونز ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کریں گے، احسن اقبال

ملازمت پیدا کریں اور برآمدات کو بھی بہتر بنانے میں مدد کرینگے،سی پیک) کے سلسلے میں تقریب سے خطاب

اتوار 7 جنوری 2018 21:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 جنوری2018ء) پاکستا ن میں چین کے تعاون سے مختلف علاقوں میں نو تجویز کردہ خصوصی اقتصادی زونز (SEZ) قائم کیے جارہے ہیں جو پاکستان سے چین کی طرف سے قابل اعتبا راور ر قابل اعتما دوست ہونے کا ثبوت ہے ۔ یہ بات وفاقی وزیر منصوبہ بندی اور ترقی احسن اقبال نے چین پاکستان اقتصادی راہدری (سی پیک) کے سلسلے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک عالمی، علاقائی،اور باہمی مفادات میں بڑے ترقیاتی منصوبوں کا ایک مجموعہ ہی. انہوں نے کہا کہ سی پیک صرف ایک سڑک کا نام نہیں ہے بلکہ اس کا مقصد خطے میں تعاون، علاقائی رابطے، انفارمیشن نیٹ ورک، انفراسٹرکچر، توانائی ، صنعتوں اور صنعتی پارکوں، زراعت کی ترقی، اور غربت کے خاتمے، سیاحت، مالی تعاون اور معیشت میں بہتری کے ساتھ ساتھ علاقے میں ترقی کا دوسرا نام ہے۔

(جاری ہے)

خصوصی اقتصادی زونز میں پاکستان چین کے ساتھ تعاون کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے ان زونز کو قائم کرنے کے لئے نو جگہوں پر اتفاق کیا اور حتمی حتمی شکل دی جا چکی ہی. ان نو خصوصی اقتصادی زونز میں چائنہ خصوصی زون تھٹہ، سندھ ، چین اقتصادی زون ایم -2 ڈسٹرکٹ شیخو پورہ، پنجاب،رشکئی اکنامگ زون خیبر پختونخواہ ، بوستان انڈسٹریل زون ، بلوچستان، موک پانداس خصوصی اکنامک زون، گلگت ، اسلام آباد میں ماڈل اسلام آباد کیپیٹل علاقہ صنعتی زون، پاکستان اسٹیل مل کراچی میں ڈیولپمنٹ انڈسٹریل پارک کے نام سے، میر پور انڈسٹریل زون آزاد جموں اواور مہمند ماربل سٹی کے نام سے انڈسٹریل زون فاٹا میں قائم کیے جائیں گے۔

پاکستان اور چین نے ان نو SEZs کے بارے میں اعلیٰ سطح کے ایک اجلاس میں فائنل کر لیا ہے اور ان پر چین پاکستان اقتصادی راہداری کے منصوبے تحت کام کیا جائے گاہ۔ ان نو خصوصی اقتصادی زونز پر کام کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اور پہلے مرحلے کے طور پر زمین کے حصول کے لئے حکام نے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ اور اس سلسلے میں ترقیاتی کام بھی شروع کر دیے گئے ہیں۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد میں ہونے والے چٹھے مشترکہ تعاون کمیٹی کے اجلاس میں ان خصوصی اقتصادی زونز کی تجویز پیش کی گئی جس کو بحث و مباحثے کے بعد قبول کر لیا گیا۔ ایک خصوصی اقتصادی زون ملک کے عام اقتصادی زونز کے مقابلے میں زیادہ غیر معمولی اقتصادی اور ٹیکس کی پالیسیوں کی فراہمی کے ذریعے ملک میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے کے لئے استعمال ہوتے ہیں، ان سے نہ صرف برآمدات کو بہتر کرنے میں مدد ملتی ہے۔

ملازمت کے مواقع پیدا ہوتے ہیں، دنیا بھر میں SEZs کے مختلف ماڈلز ہیں جن میں بھارت، بنگلہ دیش، چین اور روس سمیت بہت سے ممالک میں کامیابی سے چل رہے ہیں ۔ منصوبہ بندی کے وزیر احسن اقبال نے کہا کہ یہ SEZ چین کی مدد اور مالی تعاون کے ساتھ قائم کیے جا رہے ہیں۔ ااور یہ پاکستان کی اقتصادی کامیابی کی کہانی ہو گی اور پاکستان میں صنعتی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کریں گے۔

. ان SEZ میں تیار کردہ مصنوعات ملک کی برآمدات کو فروغ دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ اگر پاکستان کے SEZ کامیاب ہوجائے تو ان میں سرمایہ کاری بھی بہتر ہو جائے گی۔ منصوبہ بندی اور ترقی کی وزارت سے دستیاب تفصیلات کے مطابق ، SEZs میں کاروبار کو فروغ ہو گا، ملازمتوں میں اضافہ ہو گا، اقتصادی ماہرین کہ کہنا ہے کہ SEZs کے لئے مؤثر طریقے سے پالیسیوں پر عمل درآمد سے اقتصادی شعبے میں ترقی ہوگی، لیکن اس کے لئے حکومت کے تمام اداروں کو مل کر ان خصوصی اقتصادی زونز کے لئے تمام سہولتیں فراہم کرنے کے لئے تعاون بھی کرناپڑے گا۔

ان SEZ کی کامیابی کے لئے مضبوط قیادت اور اعلی سطح کی سیاسی نگرانی کی بھی ضرورت ہوگی، اور اس بات کو مد نظر رکھنا ہو گا، کہ آنے والی حکومتوں میں چین کے ساتھ معاہدوں پر عمل درآمد کے لئے پالیسیوں کو جار ی رکھا جائے۔ کیونکہ ان اقتصادی زونز کو خاص طور پر چین سے ٹیکنالوجی کی منتقلی اور غیر ملکی فنڈز کی منتقلی کی وجہ سے مکمل کرنے کے لئے کچھ وقت درکار ہو گا۔

ماہرین نے کہا کہ ان SEZs کے لئے قوانین، قواعد و ضوابط اور طریقہ کار کو بھی مظبوط بنانا ہو گا تاکہ کسی بھی غلط پالیسی کی وجہ سے ان پر ہونے والا کام متاثر نہ ہو سکے۔ اور مختلف محکموں سے تعاون کام جاری رہے سکے۔ اقتصادی ماہرین نے کہا کہ حکومت کو ان خصوصی اقتصادی زونز کی کامیابی میں مکمل طور پر شمولیت کے لئے تجارت اور صنعتوں کے تمام چیمبروں کے نمائندوں کو شامل کرنا چاہئے۔۔۔۔۔۔۔۔