صادق آباد میں آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی کا منصوبہ پاکستان کی ترقی اور توانائی کے مسائل کے حل میں بہت بڑے کردار کا حامل ہے ،

آر ایل این جی کی ترسیل کامنصوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا کو گیس فراہم کرتا ہے ،اضافی گیس فراہم کئے بغیر ملک کے توانائی کے مسائل حل نہیں ہوسکتے تھے ، سوئی سدرن اور سوئی نادرن کادو سال کی قلیل مدت میں یہ منصوبہ مکمل کر لینا قابل فخر بات ہے ،پوری دنیا پاکستان میں سب سے سستی ایل این جی گیس کی دستیابی کو تسلیم کرتی ہے، مستقبل میں بھی محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق ترقی کا سفر جاری رہے گا ، وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی کا صادق آباد میں آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی کی افتتاحی تقریب سے خطاب

ہفتہ 6 جنوری 2018 21:07

صادق آباد میں آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی کا منصوبہ پاکستان ..
رحیم یار خان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 جنوری2018ء) وزیر اعظم شاھد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ صادق آباد میں آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی کا منصوبہ عام آدمی کو نظر نہیں آتا لیکن پاکستان کی ترقی اور توانائی کے مسائل کے حل میں بہت بڑے کردار کا حامل ہے، یہ وہ منصوبہ ہے جو پنجاب اور خیبر پختونخوا کو گیس فراہم کرتا ہے ،اضافی گیس فراہم کئے بغیر ملک کے توانائی کے مسائل حل نہیں ہوسکتے تھے ، سوئی نادرن اور سوئی سدرن گیس کمپنیوں کی انتظامیہ ، افسروں اور سٹاف نے وہ کام کئے ہیں جو بڑے بڑے ترقی یافتہ ممالک بھی نہیں کرسکتے اور ان کا کوئی موازنہ نہیں ہے، پوری دنیا یہ بات تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان میں سب سے سستی ایل این جی گیس دستیاب ہے،مستقبل میں بھی محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق ترقی کا سفر جاری رہے گا ۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو صادق آباد میں آر ایل این جی کی ترسیل اور فراہمی کے منصوبے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اس سے پہلے ملک کی تاریخ میں 42انچ کی پائپ لائن نہیں ڈالی گئی تھی اور آج 1400کلومیٹر طویل پائپ لائن ڈالی گئی ہے جس میں 700کلو میٹر کی 42انچ کی پائپ لائن بھی موجود ہے۔ انہوں نے کہاکہ سوئی سدرن اور سوئی نادرن نے دو سال کی قلیل مدت میں یہ منصوبہ مکمل کیا ہے جو قابل فخر بات ہے۔

وزیر اعظم نے کہاکہ جب مسلم لیگ (ن) کی حکومت آئی تو ملک میں توانائی کا بحران تھا جس کے خاتمے کے بغیر ترقی نا ممکن تھی ، ہماری شرح نمو 3فیصد سے بھی کم ہوچکی تھی اور اس مسئلے کا کوئی حل نظر نہیںآتا تھا ، لیکن محمد نواز شریف کے ویژن اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے جذبہ سے ملک کے توانائی مسئل کو آئندہ 15سال کیلئے حل کر دیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت برسراقتدار آئی تو گیس سے چلنے والے بجلی گھر ، کھاد کے کارخانے اور دیگر صنعتی ادارے بند تھے ، ملک دس لاکھ ٹن کھاد درآمد کر رہا تھا ، سی این جی اور صنعتوں کیلئے گیس موجود نہیں تھی جبکہ گھروں میں بھی لوڈ شیڈنگ ہو رہی تھی ، گیس کی طلب اور رسد میں نمایاں فرق تھا۔

یہ چیلنج ہمیں و رثہ میں ملا ۔ انہوں نے کہا کہ یہ بات واضح تھی کہ گیس کے مسئلے کے حل کے بغیر بجلی کا مسئلہ حل نہیں ہوسکتا ۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ایک ہی وقت میں بجلی پیدا کرنے کے کارخانوں ، آر ایل این جی اور ایل این کے اربوں ڈالرز مالیت کے کئی منصوبے بیک وقت شروع کئے اور آج بجلی کے کارخانے بھی چل رہے ہیں ، گیس بھی آ رہی ہے اور پاکستان میں دنیا کی سستی ترین ایل این جی دستیاب ہے اور پوری دنیا یہ بات تسلیم کرتی ہے کہ پاکستان میں سب سے سستی ایل این جی گیس دستیاب ہے ۔

یہی وجہ ہے کہ بجلی پیدا کرنے کا ہر کار خانہ گیس پر چل رہا ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ چین کے بعد پاکستان تیل درآمد کرنے والا بڑا ملک تھا لیکن اب گیس کی دستیابی سے تیل کی درآمدات میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لگائے جانے والے دنیا کے جدید ترین پاور پلانٹ گیس سے چل رہے ہیں جس کے نتیجہ میں صارفین کو سستی ترین بجلی فراہم کی جا رہی ہے اور ملک میں نہ صرف آج کیلئے بجلی کے مسئلہ کو حل کر دیا گیا ہے بلکہ آئندہ پندرہ سال کیلئے بھی اس مسئلہ کا خاتمہ کردیا گیاہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) وہ جماعت اور محمد نواز شریف وہ لیڈر ہیں جو باتیں نہیں کرتے بلکہ عملی اقدامات کے تحت منصوبے شروع کر کے پائہ تکمیل تک بھی پہنچاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی حکومتیں کام کرتی رہیں ہیں اور میرا چیلنج ہے کہ ماضی کی حکومتیں اپنے دور کا کوئی ایک منصوبہ دکھا دیں جو شروع کر کے مکمل کرسکی ہوں ۔ مسلم لیگ (ن ) سینکڑوں منصوبے مکمل کر چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کیا یہ منصوبے پہلے مکمل نہیں ہوسکتے تھے ۔ وزیر اعظم نے کہاکہ مسلم لیگ (ن) نے اپنے دور حکومت میں 580کلومیٹر موٹرویز بنایا اور اب ساڑھے چار سال کے عرصہ میں مزید 1800کلو میٹر موٹرویزے بنائی جا رہی ہیں جبکہ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک بھی 200سے 250کلو میٹر بھی موٹرویز نہیں بنا سکتے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ملک میں نئی فیکٹری ، کار خانہ یا کاروبار کرنا ہو تو گیس دستیاب ہے ۔

سوئی نادرن نے 45سال میں 40لاکھ کنکشن دیئے تھے جبکہ ہماری حکومت جون تک اضافی 20لاکھ کنکشن دے گی ۔ اس طرح ساڑھے چار سالوں میں گیس کنکشن میں 50فیصد کا اضافہ کیا گیا ہے آج ہر صارف کو سردیوں میں بھی گیس دستیاب ہے ۔ کوئی کنکشن سفارش پر نہیں دیا گیا بلکہ پہلے درخواست جمع کرانے والے کو پہلے کنکشن فراہم کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ صرف یہی نہیں بلکہ آج سوئی نادرن گیس کے کئی منصوبے پر کام کر رہی ہے جسکی مثال پاکستان کی تاریخ میں نہیں ملتی ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ رحیم یار خان کے اراکین پارلیمنٹ نے کوئی ڈیمانڈ نہیں کی جس پران کا مشکور ہوں ۔انہوں نے عوام سے وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ علاقہ کی گیس ، بجلی ، سڑکوں ، صحت اور تعلیم سمیت دیگر ضروریات کو مکمل کیا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ عوام غلط فہمی میں نہ رہیں کیونکہ آج وعدے کرنے والے بہت ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج کو ئی بدتمیز ی اور پگڑیاں اچھالنے اور وعدوں کی سیاست کر رہا ہے جبکہ ہم ترقی کی سیاست کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئندہ الیکشن میں کارکردگی کی بنیاد پر مقابلہ ہوگا۔ موجودہ حکومت کی کاوشوں سے معیشت کی ترقی کی شرح 5.3فیصد ہے جو مزید بڑھے گی۔ حکومت نے معیشت کو ترقی دی ، نئے منصوبے شروع کئے اور جولائی 2018ء کے بعد بھی عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے مزید اقدامات کئے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ جنوبی پنجاب میں ہماری کارکردگی آپ کے سامنے ہے اور علاقے میں گزشتہ 65سالوں میں تمام جماعتیں مل کر بھی جو کام نہ کرسکیں وہ مسلم لیگ (ن) نے کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ وہ منصوبے تھے جو آپکا حق تھا اور مسلم لیگ (ن) نے آپ تک آپکا حق پہنچایا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل میں بھی محمد نواز شریف کے ویژن کے مطابق ترقی کا سفر جاری رہے گا اور جس طرح یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے اس طرح ملک میں بھر میں منصوبے مکمل کئے جائیں گے ۔ جن کی ایک طویل فہرست ہے ۔