اے این پی بنوں کے تمام ذیلی شاخوں کے ذمہ داروں کا اجلاس

با چا خان اور خان عبدالولی خان کی برسی تقریب میں شرکت کا اعلان،21جنوری کی اعلیٰ الصبح جلوس کی شکل میں پشاور جانے پر اتفاق رائے سے فیصلہ

ہفتہ 6 جنوری 2018 18:45

بنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 06 جنوری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی بنوں نے با چا خان اور خان عبدالولی خان کی برسی تقریب میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے 21جنوری کی اعلیٰ الصبح جلوس کی شکل میں پشاور جانے پر اتفاق رائے سے فیصلہ کر لیا اس سلسلے میں اے این پی بنوں کے تمام ذیلی شاخوں کے ذمہ داروں کا اجلاس منعقد ہوا جس سے خطاب کرتے ہوئے حلقہ پی کے 70امیدوار حاجی عبدالصمد خان ، ناز علی خان ، حاجی عبدالمتین خان ، ملک رقیب خان ، عدنان خان ، عبدالصمد خان ،مرید حیات،عمران ایڈووکیٹ، جوہر علی اور انور خان باچہ و دیگر نے کہا کہ با چا خان اور رہبر تحریک خان عبدالولی خان کی برسی ایسے حالات کے موقع پر مشترکہ طور پر منائی جا رہی ہے کہ پور ا ملک دہشت گردی اور انتہاء پسندی کے خلاف متفق ہے با چا خان نے نہ صرف اپنی پوری زندگی عدم تشدد کے فلسفے کے ذریعے انگریز سامراج کے خلاف آزادی کی جدو جہد کی ہے بلکہ پختون قوم کو جہالت کے اندھیروں سے نکالنے اور علم کی شمع روشن کرانے کیلئے آزاد مدرسوں کا قیام عمل میں لا یا مگر پختونوں نے ان پر وہ عمل نہیں کیا جس کی ضرورت آج بن چکی ہے مقررین نے کہا کہ ایک طرف ملک میں دہشت گردی ہو رہی ہے تو دوسری طرف انہی مخدوش صورتحال کے خلاف دہائیوں سال پہلے ہمارے اکابرین کی کھلے عام مخالفت روز بروز سچ ثابت ہو رہی ہے اور تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اس بات پر متفق ہو گئے ہیں کہ افغان جنگ کے نتائج ہم بھگت رہے ہیں عبدالغفار خان باچا خان اور خان عبدالولی خان نے افغان جنگ کو فساد قرار دیا تھا جو برائے نام مذہنی عناصر نے انہیں جہاد کا مرتبہ دیکر مذہبی فریضہ قرار دیا تھا اور اس کے حق میں آئمہ مساجد ہر جمعہ کے روز باقاعدگی سے جلوس کیا کرتے تھے اسی حمایت کی وجہ سے آج نہ تو خیبر پختونخوا محفوظ ہے رہا ہے بلکہ جنوبی و شمالی وزیرستان سمیت پورے فاٹا میں دہشت گردی کی لہر جاری ہے اس ضمن میں با چا خان اور ولی خان کے فلسفہ عدم تشدد کو اپنایا جائے اس ہی سے جیت ممکن ہو سکے گی مقررین نے فیصلہ کیا کہ 21 جنوری کی صبح بنوں سے تعلق رکھنے والے کارکن نورنگ چوک جبکہ تحصیل ڈومیل سے تعلق رکھنے والے پارٹی کارکن ڈومیل با چا خان چوک سے جلوس کی شکل میں پشاور جائیں گے ۔