دمشق کے نزدیک مبیّنہ روسی حملوں میں 31 شہری جاں بحق‘عمارتیں ملیامیٹ

مسرایا میں حملوںکے نتیجے میں کم از کم 20 شامی شہری جاں بحق‘ 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے‘ جاں بحق ہونے والوں میں 11 خواتین اور بچّے شامل ہیں شامی دارالحکومت کے نزدیک دیگر قصبوں پر فضائی بمباری میں کم از کم 10 افراد اور موت کی نیند سلا دیئے گئے‘علاقے میں چار لاکھ شہری محصور ہیں

جمعہ 5 جنوری 2018 13:11

دمشق کے نزدیک مبیّنہ روسی حملوں میں 31 شہری جاں بحق‘عمارتیں ملیامیٹ
دمشق (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جنوری2018ء) شام میں مقامی آبادی اور انسانی حقوق کے سب سے بڑے نگراں گروپ المرصد نے بتایا ہے کہ دمشق کے مشرق میں اپوزیشن کے زیر کنٹرول قصبے مسرابا میں لڑاکا طیاروں نے بمباری کر کے دو عمارتوں کو ملیا میٹ کر ڈالا۔ اس کے نتیجے میں کم از کم 20 شامی شہری جاں بحق اور 40 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 11 خواتین اور بچّے شامل ہیں۔

خیال ہے کہ حملہ آور طیارے روسی فضائیہ کے تھے۔ان کے علاوہ شامی دارالحکومت کے نزدیک دیگر قصبوں پر فضائی بم باری میں کم از کم 10 افراد اور موت کی نیند سلا دیے گئے۔سوشل میڈیا پر جاری وڈیو کلپوں میں امدادی کارکنان کو ملبے کے نیچے سے بچوں اور خواتین کو نکالتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔ ان وڈیوز کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی۔

(جاری ہے)

روسی یلغاروں کی مدد سے بشار کی فوج نے آخری چند ماہ میں الغوطہ الشرقیہ کے علاقے میں اپنی عسکری کارروائیوں میں بے پناہ اضافہ کر دیا۔

علاقے کے محاصرے کے لیے کوشاں شامی حکومت کے اس اقدام کو مقامی آبادی اور امدادی کارکنان نے لوگوں کو بھوکا مارنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔مذکورہ طیاروں نے اپوزیشن کے جنگجوؤں کے زیر کنٹرول شہر حرستا پر بھی بمباری کی۔ رواں ہفتے مسلح اپوزیشن عناصر نے شہر کے قلب میں ایک بڑے اڈّے پر قبضہ کر لیا تھا جس کو بشار کی فوج رہائشی علاقوں پر گولہ باری کے لیے استعمال کر رہی تھی۔

اقوام متحدہ کے اعلان کے مطابق علاقے میں تقریبا 4 لاکھ شہری محصور ہیں جن کو سنگین المیے کا سامنا ہے۔ اس لیے کہ بشار حکومت کی فورسز امدادی ٹرکوں کو داخل نہیں ہونے دے رہے جب کہ فوری علاج کے ضرورت مند سیکڑوں افراد کو بھی علاقے سے باہر نکالے جانے کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے۔روس کی جانب سے شامی اپوزیشن اور انسانی حقوق کی تنظیموں کے اٴْن الزامات کو مسترد کیا جاتا ہے کہ اٴْس کی فضائیہ دو برس قبل ماسکو کی مداخلت کے بعد سے اب تک ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کی ذمّے دار ہے۔

متعلقہ عنوان :