تحریک استقلال کے سربراہ ایئرمارشل اصغرخان انتقال کرگئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 5 جنوری 2018 10:50

تحریک استقلال کے سربراہ ایئرمارشل اصغرخان انتقال کرگئے
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔05 جنوری۔2018ء)پاکستان تحریک استقلال کے سربراہ ایئرمارشل(ر) اصغر خان 97سال کی عمر میں حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے ہیں وہ کافی عرصے سے علیل اورسی ایم ایچ روالپنڈی میں زیرعلاج تھے ۔ایئرمارشل اصغرخان17جنوری1921کوجموں میں پیدا ہوئے وہ پاک فضائیہ کے پہلے پاکستانی سربراہ تھے انہوں نے جولائی1957میں پاک فضائیہ کی کمان سنبھالی اور جولائی1965میں ریٹائرڈ ہوئے -انہوں نے 1936 میں رائل انڈین ملٹری کالج ڈیرہ دون میں تعلیم حاصل کی۔

1940 میں گریجویشن کی اور اسی سال کے آخر میں نویں رائل دکن ہارس میں کمشین افسر مقرر ہوئے۔ 1944 میں برما میں بطور فلائیٹ کمانڈر خدمات انجام دیں اور جنگ برما میں حصہ لیا۔ اس کے ساتھ ساتھ آپ کوجاپانی فوجی ٹھکانوں پر ہوائی حملہ کرنے پر مامور کیا گیا۔

(جاری ہے)

1945 میں اسکوارڈن لیڈر بنائے گئے‘ 1946 میں برطانیہ گئے اور وہاں جیٹ طیارے اڑانے کی تربیت حاصل کی۔

قیام پاکستان کے بعد پاکستان ائیر فورس کالج رسالپور نوشہرہ کو منظم کرنے کا فریضہ انجام دیا۔ قائداعظم رسالپور تشریف لائے تو انہوں نے ان کا خیرمقدم کیا‘1949 میں گروپ کیپٹن بنائے گئے اور اس حیثیت سے آپریشنل پاکستان ائیر فورس کی کمان سنبھالی۔ اسی سال ان کو رائل ائیر فورس اسٹاف کالج برطانیہ سے اعلی کارکردگی کا ایوارڈ ملا۔ 1957 میں صرف 36 سال کی عمر میں ائیر وائس مارش بنائے گئے اور 1958 میں ائر مارشل کے عہدے پرفائزہوئے۔

اصغر خان کو ہلال قائداعظم اور ہلال پاکستان کے اعزازات سے نوازا گیا تاہم انہوں نے احتجاج کے طور پر اپنے اعزازات واپس کردیئے۔اگست1965سے نومبر1968تک انہوں قومی ایئرلائن کے صدر کے طورخدمات انجام دیں ان کی صدارت کے دور کو پی آئی اے کا سنہرا دور قرار دیا جاتا ہے-آئی ایس پی آرکے مطابق آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ نے ائیرمارشل (ر) اصغر خان کے انتقال پراظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاک فضائیہ کے لئے اصغرخان کی تاریخی خدمات کو ہمیشہ یادرکھا جائے گا۔

پاک فضائیہ کے سربراہ ائیرچیف مارشل سہیل امان کی جانب سے اصغر خان کی وفات پرگہرے رنج وغم کا اظہارکیا گیا ہے۔ ائیرچیف مارشل سہیل امان نے اپنے تعزیتی پغام میں کہا ہے کہ ائیرمارشل اصغرخان نے انتہائی جانفشانی اوربہادری سے ایک نو زائیدہ ائیر فورس کی قیادت کی، ائیر مارشل اصغر خان نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں کی بدولت پاک فضائیہ کو جدید فضائی قوت بنانے میں کلیدی کردارادا کیا، ائیر مارشل اصغر خان اعلی کردار، غیر معمولی پیشہ وارانہ صلاحیت اور غیر متزلزل عزم کے پیکرتھے۔

سابق صدرآصف علی زرداری نے بھی اصغر خان کے انتقال پربھی اظہار افسوس کرتے ہوئے خاندان سے اظہار تعزیت کیا اور کہا کہ اللہ پاک مرحوم کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے۔ایئرمارشل(ر)اصغرخان نے کئی کتابیں بھی لکھیں ‘ذوالفقار علی بھٹو کے دور میں حزب اختلاف کے نمایاں راہنماﺅں میں شامل رہے انہوں نے پی این اے کی تحریک میں اہم کردار ادا کیا-سابق وزیراعظم نوازشریف‘خورشید قصوری‘اعتزازاحسن‘شیخ رشید‘جاوید ہاشمی‘نواب اکبربگٹی‘مشاہدحسین‘نادرپرویز‘گوہرایوب خان‘ظفرعلی شاہ‘احمد رضاقصوری‘شیرافگن نیازی‘منظور وٹو‘سیدہ عابدہ حسین‘سید فخرامام‘ سمیت کئی نمایاں سیاستدان ان کی جماعت تحریک استقلال میں شامل رہے-جنرل ضیاءالحق نے1979میں جب عام انتخابات کروانے کا اعلان کیا تو تحریک استقلال کو ملک کی مقبول ترین جماعت سمجھا جارہا تھا تاہم اسی دوران نوازشریف کی قیادت میں پارٹی کے تمام سرکردہ راہنماﺅں نے تحریک استقلال کو چھوڑ کر مسلم لیگ میں شمولیت اختیار کرلی-اصغرخان پر بغاوت کا مقدمہ بھی چلا اور انہوں نے سول نافرمانی کی تحریک چلانے کی بھی کوشش کی مگر بدلتے سیاسی حالات اور تقاضوں کے پیش نظر وہ اسلام آباد اور ایبٹ آباد تک محدود ہوکررہ گئے ان کے جواں سال صاحبزادے عمر اصغرخان کی ناگہانی موت کے بعد وہ سیاسی منظر سے غائب ہوگئے -