عالمی اداروں کو وقت پر ادائیگیاں کی جائیں گی، چند مصنوعات پرعائد ڈیوٹی ختم کردی جائے گی

وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل کی فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے عہدیداروں سے ملاقات میں گفتگو

جمعرات 4 جنوری 2018 22:46

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 جنوری2018ء) وزیر مملکت برائے خزانہ رانا محمد افضل نے کہا ہے کہ عالمی اداروں کو وقت پر ادائیگیاں کی جائیں گی، چند مصنوعات پرعائد ڈیوٹی ختم کردی جائے گی، پاکستان میںمشینری کی درآمد 10 سال تک ٹیکس فری کی جائے گی تاکہ ملک میں صنعتیں لگیں، انکم ٹیکس ریفنڈز جلد ادا کئے جائیں گے، پاکستان بہتری کی طرف جا رہا ہے اور ایکسپورٹ میں بھی بہتری آرہی ہے، بجلی کی ٹرانسمیشن اور ڈسٹری بیوشن پر کام جاری ہے، ملک میں بجلی کی قلت میں کمی آئی ہے، ایل این جی کی درآمد سے 4.5 میگا واٹ بجلی بنے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو فیڈریشن چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں صدر غضنفر بلور، سابق صدر ایس ایم منیر اور دیگر رہنمائوں سے ملاقات کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پرسینئرنائب صدر مظہراے ناصر، نائب صدور وحید احمد، زاہد سعید، عبداللہ، گلزار فیروز، شکیل ڈھینگڑا بھی موجود تھے۔ رانا محمد افضل نے کہا کہ بینکنگ سیکٹر میں فنانسنگ میں تیزی سے گروتھ ہو رہی ہے، پاکستان میں ہونے والی سرمایہ کاری سے نہ صرف ملکی خزانے کو فائدہ ہوگا بلکہ آنے والی حکومت کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ صنعت اور ایکسپورٹر کو سب سے بڑا مسئلہ سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس ریفنڈز کا ہے، ٹیکس فائلرز پر ٹیکس ایڈجسٹمنٹ عائد ہے اور جن افراد کے اخراجات زیادہ ہیں انہیں نوٹسز جانا شروع ہوگئے ہیں جن کی زیادہ تعداد کراچی میں ہے۔ وزیر مملکت برائے خزانہ نے کہا کہ صنعتکاروں کو چاہئے کہ وہ ویلیو ایڈیشن کی جانب آئیں، حکومت ملکی انڈسٹری اور کاروبار کی مضبوطی کیلئے اسمگلنگ کے خلاف سخت کارروائی کرے گی۔

انہوں نے بتایا کہ ایران دنیا بھر سے ایک کھرب ڈالر کی تجارت کر رہا ہے اور ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان کی تجارت ایران سے بڑھے۔ رانا محمد افضل نے کہا کہ مختلف مصنوعات پر عائد ریگولیٹری ڈیوٹی پر غور کیا جا رہا ہے جبکہ بعض مصنوعات پر سے یہ ڈیوٹی ہٹا دی گئی ہے اس سے ٹریڈ کو فائدہ ہو گا، ٹیکس نظام آٹومیشن اور ایک پیج گوشوارہ بنایا گیا ہے۔