وزیر اعلی بلوچستان کیخلاف 25اراکین اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی کھل کر حمایت کا اعلان کردیا

مسلم لیگ (ن) کے 7 ،مسلم لیگ (ق)کی4 ،جمعیت علما ء اسلام (ف)کی8 ،بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل )کی2،مجلس وحد ت المسلمین کی1،عوامی نیشنل پارٹی کی1 ،نیشنل پارٹی کی1اور1آزاد امیدوار نے اب تک وزیر اعلی کی مخالفت کردی ہے ،عدم اعتما د کو کا میاب بنا نے کیلئے 33ارکان درکا ر ہیں

جمعرات 4 جنوری 2018 22:30

وزیر اعلی بلوچستان کیخلاف 25اراکین اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی کھل ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 جنوری2018ء) وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف بلوچستان اسمبلی سیکر ٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے 48گھنٹوں بعد 25اراکین اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی کھل کر حمایت کا اعلان کردیا ،مسلم لیگ (ن) کے 7 ،مسلم لیگ (ق)کی4 ،جمعیت علما ء اسلام (ف)کی8 ،بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل )کی2،مجلس وحد ت المسلمین کی1،عوامی نیشنل پارٹی کی1 ،نیشنل پارٹی کی1اور1آزاد امیدوار نے اب تک وزیر اعلی کی مخالفت کردی ہے ،تفصیلا ت کے مطابق دو جنوری کو مسلم لیگ (ق) کے رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو اور مجلس وحد ت المسلمین کے سید آغا محمد رضا نے وزیر اعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری کے خلاف بلوچستان اسمبلی سیکر ٹریٹ میں تحریک عدم اعتماد جمع کروائی تھی جس کے بعد بلوچستان کاسیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا اور جوڑ توڑ کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے ،دو دن گزرنے کے بعد 65میں سے 25اراکین نے کھل کر تحریک عدم اعتماد کی حمایت کردی ہے حمایت کرنے والوں میں مسلم لیگ (ن) کے کل 21میں سے 7 ارکان جن میں میر سرفراز بگٹی ،سردار صالح محمد بھوتانی ،میر عامر رند ،میر غلام دستگیر بادینی ،سردار سرفراز ڈومکی ،پرنس احمد علی ،میر جان محمد جما لی ، مسلم لیگ (ق) کے کل 5میںسی4اراکین میرعبدالقدوس برنجو،ڈاکٹر رقیہ سعید ہاشمی ،میر عبدالکریم نوشیروانی ،میر امان اللہ نو تیزئی ،بلوچستان نیشنل پارٹی کے دونوں اراکین سردار اختر جان مینگل ،میر حمل کلمتی ،عوامی نیشنل پارٹی کے رکن انجینئر زمرک خان اچکزئی،مجلس وحدت المسلمین کے سید آغارضا ،نیشنل پارٹی کے کل 11اراکین میں سے ایک رکن میر خالد لانگو ،آزاد رکن اسمبلی نوابزادہ طارق مگسی اور جمعیت علماء اسلام کے تما م 8اراکین جن میں اپوزیشن لیڈرمولانا عبدالواسع ،سردار عبدالرحمان کھیتران ،عبدالمالک کاکڑ ،خلیل الرحمن دمڑ ، مولوی معاذ اللہ ، مفتی گلاب ،حسن بانو رخشانی ،شاہدہ رئوف شامل ہیں یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حکومتی اتحادی جماعت پشتونخواء ملی عوامی پارٹی کے اب تک کسی بھی رکن صوبائی اسمبلی نے تحریک عدم اعتماد کی حما یت نہیں کی دوسری جانب رکن صوبائی اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے یہ دعوی کیا ہے کہ آئندہ دوروز میں مسلم لیگ (ن) ، پشتونخواء ملی عوامی پارٹی اور نیشنل پارٹی کے مزید اراکین اسمبلی منحرف ہوکر تحریک عدم اعتماد کی حمایت کریں گے ،اس سلسلے میں گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی نے بلوچستان اسمبلی کااجلاس 9جنوری کو طلب کرلیا ہے اجلاس میں تحریک عدم اعتماد لانے والے ارکان اسمبلی کوتحریک کامیاب بنا نے کے لئے رائے شماری میں 33ارکان اسمبلی کی حمایت درکار ہوگی۔