جاپانی وزیرخارجہ کی وزیراعظم ‘وزیرخارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں‘دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو خراج تحسین

جاپان خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے پاکستان کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہے‘پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سراہتے ہیں-جاپانی وزیرخارجہ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعرات 4 جنوری 2018 16:09

جاپانی وزیرخارجہ کی وزیراعظم ‘وزیرخارجہ اور آرمی چیف سے ملاقاتیں‘دہشت ..
روالپنڈی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04 جنوری۔2018ء) جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی جس میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کے کردار پر بریفنگ دی گئی۔جی ایچ کیو میں ہونے والی ملاقات میں جاپانی وزیر خارجہ نے پاکستان کی خطے میں امن و استحکام کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو قابل تحسین قرار دیا ہے۔

جاپانی وزیر خارجہ نے فاٹا میں بے گھر افراد کی بحالی میں جاپانی امداد کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی۔آرمی چیف نے جاپانی وزیر خارجہ سے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جاپان کی جانب سے کیے گئے تعاون پر جاپانی وزیر خارجہ کا شکریہ بھی ادا کیا۔جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جاپان چاہتا ہے کہ پاکستان کے ساتھ سلامتی اور دفاعی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون بڑھایا جائے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جاپانی وزیر خارجہ کو جی ایچ کیو میں گارڈ آف آنر بھی پیش کیا گیا۔ دریں اثناءجاپانی وزیر خارجہ وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور اپنے پاکستانی ہم منصب خواجہ آصف سے بھی ملاقاتیں کیں جاپان نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی کوششوں کو خراج تحسین پیش کیا اور دہشت گردی کے خاتمے کے لئے پاکستان کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات میں جاپانی وزیر خارجہ نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کا کردار اہمیت کا حامل ہے، پاکستان کی قربانیوں کوقدرکی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی کوششوں کو جاری رکھے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت مذاکرات سے فرار کے حربے اورراستے اختیار کررہا ہے، بھارت پاکستان کے ساتھ رابطوں اور تعلقات کوخراب کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں تشدد سے بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی خلاف وزریاں کر رہا ہے، بھارت کا تشدد کا راستہ جنوبی ایشیا میں امن کے قیام میں بڑی رکاوٹ بن رہاہے۔خواجہ آصف سے ملاقات میں جاپانی وزیر خارجہ نے جمہوریت کے استحکام اور آئندہ عام انتخابات کے ا نعقاد کے حوالے سے تعاون کی یقین دہانی کرائی اور پاکستان میں اپنے شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے کی درخواست کی۔

قبل ازیں پاکستان کے ایک انگریزی جریدے سے انٹرویو میں جاپانی وزیر خارجہ تارو کونو نے کہا کہ جاپان خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے پاکستان کا تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔جاپانی وزیر خارجہ نے کہاکہ پاکستان خطے میں استحکام کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے جس کے ساتھ ساتھ پاکستان بین الاقوامی کمیونٹی میں بھی استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔

2009کے بعد جاپان کے وزیرخارجہ کا یہ پہلا دورہ ہے جاپانی وزیرخارجہ نے کہا کہ جاپان کے ایک پرانے دوست پاکستان میں آنا میرے لیے ایک اعزاز کی بات ہے جس کو میں نے 2018 میں پہلا دورہ کرنے کے لیے چنا ہے۔گزشتہ سال جاپان اور پاکستان نے مل کر اپنی 65 ویں سفارتی تعلقات کی سالگرہ منائی تھی، اس دوستی میں مزید ترقی کی بہت سی راہیں باقی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے ساتھ ہر مشکل میں کھڑے رہے، 2011 میں مشرقی جاپان میں آنے والے زلزے سے ہونے والی تباہ کاریوں میں جاپان میں مقیم پاکستانی کمیونٹی نے متاثرین کی امداد کی تھی، اسی طرح پاکستان میں آنے والے 2005 کے زلزلے اور 2010 کے سیلاب میں جاپان نے پاکستان میں امدادی سرگرمیوں کے لیے ٹیموں کے ساتھ ایمرجنسی ریلیف سپلائز بھی بھیجی تھیں اور ہماری دوستی باہمی تعاون پر مبنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی جغرافیائی حیثیت کے اعتبار سے خطے میں استحکام کے لیے اہم کردار ادا کرتا ہے جبکہ بین ال اقوامی کمیونٹی میں بھی استحکام کے لیے انتہائی اہم ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ جاپان پاکستان کے ساتھ مل کر خطے کی ترقی اور استحکام کے لیے کام کرنا چاہتا ہے جس کی وجہ سے میں نے پاکستان کے دورے کا انتخاب کیا اور علاقائی، عالمی امور، عوامی حفاظت میں بہتری اور انسداد دہشت گردی کے ساتھ ساتھ معاشی تعلقات کی بہتری کے لیے دو طرفہ تعلقات کا فیصلہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ جاپان پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف کوششوں کو سراہتا ہے اور میں اس سے متاثرہ افراد سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہوں، جاپان دہشت گردی کی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے اور حکومت پاکستان اور اس کی عوام کی اس حوالے سے تمام کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔ جاپان پاکستان کو اس حوالے سے تمام تعاون کی یقین دہانی کراتا ہے جس میں ایئر پورٹ کی سیکورٹی کے آلات، فاٹا کی سرحدی سیکورٹی کے منصوبے وغیرہ پاکستانی حکومت کو دیئے گئے ہیں اور جاپان پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاقب جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ملک میں سیکورٹی کی بہتر صورت حال سے جاپانی کاروبار پر ایک اچھا تاثر پڑے گا، حالیہ پاکستان میں تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع حوالے سے جاپان میں پاکستانی سفارتخانے کی جانب سے کرائے جانے والے سیمینار سے بزنس کمیونٹی کافی متاثر ہوئی ہے۔ اور میں آگے اس جیسے مزید سیمینار کرائے جانے کی امید کرتا ہوں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 20 کروڑ کی آبادی والا ملک پاکستان جس میں زیادہ تر تعداد نوجوانوں کی ہے میں بہت صلاحیت ہے جبکہ انگریزی جاننے والی انسانی قوت بھی پاکستان میں بہت زیادہ ہے تاہم پاکستان کو اب بھی کئی چیلنجز کا سامنا ہے جس میں توانائی کی فراہمی اور سیکورٹی کے صورت حال میں بہتری کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپان معاشی ریفارمز، سیکورٹی کی بہتری اور بر آمدات میں اضافے میں پاکستان کی حمایت کرتا ہے، ان پالیسیز سے پاکستان اپنی قوت حاصل کرے گا اور میرا اس دورے پر یہی پیغام ہے کہ جاپان حکومت پاکستان کو اس کی کوششوں میں تعاون جاری رکھے گا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنی معیشت کو بڑھایا ہے اور گزشتہ چند سالوں میں ہونے والی اس ترقی کی وجہ سے مجھے بہت خوشی ہے کہ جاپانی کمپنیاں جن میں آٹوموٹو کمپنیوں گھریلو اشیاءبنانے والی کمپنیاں پاکستان میں اپنی سرمایہ کاری بڑھا رہی ہیں اور جاپان کی حکومت ان کے کاروباری سرگرمیوں میں تعاون کرتی ہے جس سے ہمارے معاشی تعلقات مزید بہتر ہورہے ہیں۔

سی پیک کے حوالے سے سوال کے جواب میں جاپانی وزیرخارجہ نے کہا کہ پاکستان کا پرانا دوست ہونے کے ناطے جاپان پاکستان کی ترقی کی حمایت کرتا ہے جبکہ سی پیک کے حوالے سے مجھے یقین ہے کہ اس سے خطے میں استحکام بحال ہوگا، جبکہ انفرا سٹرکچر کی تعمیر کے حوالے سے جاپان عالمی معیار کے مطابق معیاری انفراسٹرکچر کی ترقی کی حمایت کرتا ہے اور جاپان پاکستان کی ترقی پر مبارک باد پیش کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جاپان نے پاکستان میں روڈ نیٹ ورک میں بہتری کے لیے پاکستان کے ساتھ مختلف منصوبوں جن میں انڈس ہائی وے اور کوہاٹ ٹنل شامل ہیں میں شراکت داری کر رہا ہے جس کے علاوہ غازی بر وتھا ہائیڈرو پاور منصوبہ کے علاوہ قومی ٹرانسمیشن لائنز اور گرڈ اسٹیشنز کی مضبوطی کے لیے بھی جاپان کا تعاون جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ جاپان کی حکومت پاکستان کی حکومت کے ساتھ اس بڑھتے ہوئے تعاون کو معیاری انفراسٹرکچر کی تعمیر میں جاری رکھے گا جس سے پاکستان کے معاشی انفراسٹرکچر اور سماجی بنیادوں کی بحالی ہوگی اور ملک میں جاپانی سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔