امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان سے متعلق حالیہ ٹویٹ پر قومی رد عمل خوش آئند ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے نہ صرف 23 بلین ڈالرز سے زائد مالی نقصان اٹھایا بلکہ قیمتی جانیں بھی قربان کیں،

پاکستان اور اس کی مسلح افواج پیسوں کے لیے یہ جنگ ہرگز نہیں لڑ رہے، پاکستان اپنے وقار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا، بھارت نہیں چاہتا کہ پاکستان کے قدم امن کی طرف بڑھتے رہیں ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

بدھ 3 جنوری 2018 23:04

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان سے متعلق حالیہ ٹویٹ پر قومی رد عمل ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 جنوری2018ء) ڈائریکٹر جنرل آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان سے متعلق حالیہ ٹویٹ پر قومی رد عمل کا آنا خوش آئند ہے۔ بدھ کو نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کو لیشن سپورٹ فنڈ افغانستان کی جنگ کیلئے تھا، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم نے نہ صرف 23 بلین ڈالرز سے زائد مالی نقصان اٹھایا بلکہ اپنے جوانوں کی جو قیمتی جانیں قربان کیں وہ اس سے بھی کہیں زیادہ قیمتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس امداد کی بات کریں تو امریکا افغانستان میں ایک کھرب ڈالرسے زائد خرچ کر چکا ہے اور یہ رقم خرچ کرنے کا نتیجہ بھی سب کو معلوم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اس کی مسلح افواج پیسوں کے لیے یہ جنگ ہرگز نہیں لڑ رہے، ہم نے یہ جنگ علاقائی اور ملکی امن و سلامتی کے لیے لڑی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان اورامریکا ایک دوسرے کے اتحادی ہیں اور ہماری ایک تاریخ ہے جس میں مواقع کی ایک بڑی فہرست ہے جس میں ہم نے امریکا کا ساتھ دیا۔

انہوں نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں نشیب و فراز آتے رہتے ہیں، ہم امریکا سے تعاون کر رہے ہیں اور کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا اب بھی دوست ہیں۔ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ آج بھی ہماری 2 لاکھ سے زائد فوج سرحد پر موجود ہے، ہم اتحادی ہیں اور ہمیں مل کر آگے بڑھنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایک وقت تھا جب ہمارے پاس چوائس تھی کہ ہم روس کے پاس جائیں۔

انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک کے خلاف ایکشن آنے والا وقت ہی بتا سکتا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے وقار پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم دوست اوراتحادی ہیں اور اتحادیوں کے ساتھ جنگ نہیں ہوسکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان 20کروڑ سے زائد آبادی والا ایک ذمہ دار ملک ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بھارت سے درپیش مسائل کے حل کے بغیر خطے میں امن مشکل ہے۔

نکی ہیلی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نکی ہیلی کا بیک گراؤنڈ بھارتی ہے۔ میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہمارے قدم کامیابی کی طرف بڑھ رہے تھے تو بھارتی جاسوس کلبھوشن کا معاملہ آگیا، بھارت نہیں چاہتا کہ پاکستان کے قدم امن کی طرف بڑھتے رہیں اور نہ ہی بھارت یہ چاہے گا کہ پاکستان کو دہشتگردی کے خلاف کامیابیاں ملیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حالات میں یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ہم اکٹھے ہو کر چلیں اور ایسے میں یہ بات بہت خوش آئند ہے کہ ہم نے یک زبان ہو کر بیانیہ اپنایا ہے۔