Live Updates

احتساب عدالت نے نواز شریف ‘مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مزید 3گواہوں کے بیانات قلمبند کرلئے

کمشنر ان لینڈ ریونیو فضا بتول کے حکم پر نیب راولپنڈی کے سامنے پیش ہوا، فضا بتول کی جانب سے نواز شریف، حسن نواز اورحسین نوازکے ویلتھ ٹیکس کا تصدیق شدہ دیکارڈ جمع کرایا لیکن بیان لیتے وقت تفتیشی افسرنے فضا اور شبانہ عزیز سے متعلق کوئی سوال نہیں پوچھا، گواہ تسلیم خان جرح مکمل ہونے کے بعد تسلیم خان سابق وزیراعظم سے ہاتھ ملا کرگئے نواز شریف مریم صفدر اور سینیٹر راجہ ظفر الحق اگلی نشست ‘کیپٹن صفدر پچھلی نشست پر بیٹھے رہے‘نواز شریف مسلسل آصف کرمانی کے ساتھ سرگوشیوں میں مصروف رہے عدالت نے تینوں ریفرنسز کی سماعت 9جنوری تک ملتوی کرکے استغاثہ کے مزید 6گواہوں کو طلب کرلیا

بدھ 3 جنوری 2018 13:46

احتساب عدالت نے نواز شریف ‘مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کیخلاف مزید ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 جنوری2018ء) احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نواز شریف ‘مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف نیب ریفرنسز میں استغاثہ کے مزید تین گواہوں کے بیانات قلمبند کرلئے‘ سابق وزیراعظم کے وکیل خواجہ حارث ایڈووکیٹ نے گواہوں پر جرح کی‘ ایک گواہ محمد تسلیم نے کمرہ عدالت سے نکلتے وقت سابق وزیراعظم سے مصافحہ بھی کیا‘ عدالت نے تینوں ریفرنسز کی سماعت 9جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے مزید 6گواہوں کو طلب کرلیا۔

بدھ کو اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے تین نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔نوازشریف ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ محمد صفدر عدالت میں پیش ہوئے۔ کمرہ عدالت میں نواز شریف مریم صفدر اور سینیٹر راجہ ظفر الحق کے ساتھ اگلی نشست پر جبکہ کیپٹن صفدر پچھلی نشست پر بیٹھے رہے۔

(جاری ہے)

نواز شریف مسلسل آصف کرمانی کے ساتھ سرگوشیوں میں مصروف رہے۔

استغاثہ کے گواہ محمد تسلیم نے اپنے بیان میں کہا کہ وہ کمشنران لینڈ ریونیو فضہ بتول کے کہنے پرنیب راولپنڈی میں پیش ہوئے۔جہانگیراحمد نے نیب کے تفتیشی افسر کونواز شریف اور انکے بیٹوں حسن اور حسین نواز کاویلتھ ٹیکس کا ریکارڈ اور فضہ بتول کا تصدیق شدہ ریکارڈ جمع کرایا۔ خواجہ حارث کی جرح پر گواہ نے بتایا کہ فضا بتول نے میرے سامنے ریکارڈ کی تصدیق نہیں کی۔

گواہ تسلیم خان نے جاتے ہوئے نواز شریف سے ہاتھ بھی ملایا۔ ایون فیلڈ ریفرنس میں استغاثہ کے گواہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر نیب زاور منظورکا بیان ریکارڈ کیا گیا۔ جنہوں نے عدالت کو بتایا کہ وہ چھ ستمبردوہزار سترہ کو تفتیشی افسر کے سامنے پیش ہوئے۔سدرہ منصورنے پیش ہو کرحدیبیہ پیپرزمل کا سالانہ آڈٹ ریکارڈ تفتیشی افسرکو فراہم کیا۔میں نے بطور گواہ ریکارڈ پردستخط کیئے۔ چار صفحات پرمشتمل لندن کوئین بنچ کا حکم نامہ اور کلرک محمد رشید نے گیارہ صفحات پر مشتمل دستاویزات جمع کرائیں۔گواہان کے بیانات کے بعد عدالت نے تینوں ریفرنسز کی سماعت نو جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے استغاثہ کے مزید چھ گواہوں کو طلب کرلیا ہے۔
Live مریم نواز سے متعلق تازہ ترین معلومات