قومی سلامتی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد کردیا

ٹرمپ کا بیان ناقابل فہم اور مایوس کن ہے جس میں پاکستان کی قربانیوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا، پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خاتمہ اور خطے کے استحکام کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ابتدائی طور پر اپنے وسائل سے لڑی ، الزام تراشی افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے مفاد میں نہیں ، غیر ضروری الزامات کے باوجود پاکستان جلد بازی نہیں کرے گا اور مثبت کردارادا کرتا رہے گا ، پاکستانی ایک پروقار قوم ہے اور ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے،افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا اعلامیہ

منگل 2 جنوری 2018 23:19

قومی سلامتی کمیٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد کردیا
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 جنوری2018ء) قومی سلامتی کمیٹی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو مسترد اور سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹرمپ کا بیان ناقابل فہم اور مایوس کن ہے جس میں پاکستان کی قربانیوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا، پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خاتمہ اور خطے کے استحکام کے لیے بڑی قربانیاں دی ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ابتدائی طور پر اپنے وسائل سے لڑی ، الزام تراشی افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے مفاد میں نہیں ، غیر ضروری الزامات کے باوجود پاکستان جلد بازی نہیں کرے گا اور مثبت کردارادا کرتا رہے گا ، پاکستانی ایک پروقار قوم ہے اور ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے،افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں ۔

(جاری ہے)

منگل کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا 17واں اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف ، وزیر دفاع خرم دستگیر ، وزیر داخلہ احسن اقبال ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات، ، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ ، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی ، اور فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل سہیل امان ،وزیراعظم کے مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل ،قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ ،امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز احمد چوہدری اور اعلیٰ سول وعسکری حکام نے شرکت کی ۔

قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں سٹریٹجک صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور امریکی صدر کے حالیہ بیان پر مایوسی کا اظہار کیا گیا ۔ اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ امریکی حکومت کا بیان مایوس کن ہے، دونوں ممالک کے درمیان نسلوں سے قائم اعتماد اور دہائیوں پر محیط پاکستانی قوم کی قربانیوں کی نفی کی گئی، امریکی صدر کا بیان ناقابل فہم اور زمینی حقائق کے منافی ہے جس میں پاکستان کی قربانیوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا، ٹرمپ نے اس قوم کی نفی کی جس نے علاقائی و عالمی امن و سیکیورٹی کے لیے انتہائی اہمیت کا حامل کردار ادا کیا۔

پاکستانی قوم نے علاقائی امن وسلامتی کیلئے اہم کردارادا کیا ۔ افغانستان میں امریکہ کی ناکامی کا ذمہ دار پاکستان نہیں ہے ۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان الزمات کے باوجود مثبت کردار ادا کرتا رہے گا ۔ا فغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کی حمایت کرتے ہیں ۔ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ ابتدائی طور پر اپنے وسائل سے لڑی ، غیر ضروری الزامات کے باوجود پاکستان جلد بازی نہیں کرے گا ، افغان عوام پر مشتمل مفاہمتی عمل کیلئے پاکستان اپنے تعمیری کردار کیلئے پرعزم ہے ۔

اعلامیہ میں کہا گیا کہ الزام تراشی افغانستان اور خطے میں پائیدار امن کے مفاد میں نہیں ہے ، پاکستانی عوام اپنے ملک کا دفاع کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان نے اپنے وسائل سے دہشگردی کے خلاف جنگ لڑی ، اس جنگ میں پاکستان کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا جس میں ہزاروں پاکستانی شہریوں اور سیکورٹی اہلکاروں کی جانیں ضائع ہوئیں متاثر ہ افراد کے خاندانوں کے درد کا کوئی مداوا نہیں کیا جاسکتا ۔

مالیاتی قدر کے پیچھے ان قربانیوں کو سنگ دلی سے نظر انداز کرنا درست نہیں ہے ۔اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ افغانستان میں بین الاقوامی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں ، افغانستان میں ایسے علاقوں کی تعداد بڑھی ہے جہاں حکومتی عملداری نہیں ہے وہاں موجود دہشت گردی تنظیمیں پورے خطے کیلئے خطرہ ہیں ۔سرحد پار سے دہشتگردوں نے کاروائیاں کرتے ہوئے معصوم شہریوں کو نقصان پہنچایا ۔

افغانستان میں بڑھتی ہوئی دہشت گردی، کرپشن اور منشیات میں اضافہ خطے کے لیے خطرہ ہے اس لیے پاکستان امن کے قیام کے لیے آج بھی اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ اعلامیہ کے مطابق پاکستان کے تعاون سے ہی خطے میں القاعدہ کو شدید نقصان پہنچا اور پاکستان کو سفاکانہ ردعمل کا سامنا کرنا پڑ ا جس میں افغانستان سے آنے والے دہشتگردوں کے ہاتھوں سکول کے سینکڑوں بچوں کا قتل عام بھی شامل ہے ۔

پاکستان علاقائی سیکیورٹی کیلئے افغانستان کی حمایت جاری رکھے گا ۔ الزامات کے باوجود پاکستان مثبت کردارادا کرتا رہے گا ۔ پاکستانی ایک پروقار قوم ہے اور ملک کا دفاع کرنا جانتی ہے ۔ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس سے قبل آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ کی زیر صدارت کور کمانڈرز کانفرنس ہوئی جس میں اندرونی وعلاقائی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاکستان پر الزامات لگاتے ہوئے اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ امریکا نے گزشتہ 15 سال میں پاکستان کو 33 ارب ڈالر امداد دے کر بہت بڑی بے وقوفی کی، امداد وصول کرنے کے باوجود بھی پاکستان نے امریکا کے ساتھ جھوٹ بولا۔