اوباما نے ایران کو جو پیسے دیے وہ دہشتگردی میں استعمال ہوئے، ٹرمپ ایران پر برس پڑے

بالآخر ایرانی قوم جابر اور بدعنوان ایرانی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے‘‘ ٹوئٹر پر پیغام ٹرمپ کو اپنے ملک کے بے گھر اور بھوکے لوگوں پر توجہ دینی چاہیے ،ْایران کا امریکی صدر کے بیان پر رد عمل

منگل 2 جنوری 2018 22:41

واشنگٹن/تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 02 جنوری2018ء) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئے سال کے آغاز سے ہی پاکستان کے بعد ایران کو کو نشانہ بنانا شروع کردیا ہے اور ایران کے حوالے سے نئے بیان میں ٹرمپ نے کہا کہ اوباما انتظامیہ نے تہران کو احمقوں کی طرح جو پیسے دیے وہ دہشت گردی میں استعمال ہوئے۔سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران میں جاری حالیہ مظاہروں کے حوالے سے کہا کہ ’’بالآخر ایرانی قوم جابر اور بدعنوان ایرانی حکومت کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی ہے‘‘۔

انہوں نے سابق امریکی صدر براک اوباما کے دور میں ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے اور اس کے نتیجے میں ایران پر عالمی اقتصادی پابندیاں نرم ہونے کو نام لیے بغیر آڑے ہاتھوں لیا۔

(جاری ہے)

ٹرمپ نے لکھا کہ ’’صدر اوباما نے احمقوں کی طرح جتنے بھی پیسے ایران کو دئیے وہ یا تو حکمرانوں کی جیبوں میں گئے یا پھر دہشت گردی میں استعمال ہوئے‘‘۔امریکی صدر نے کہا کہ ’’ایرانی عوام کے پاس خوراک کی کمی ہے، بے تحاشہ مہنگائی ہے اور کوئی انسانی حقوق حاصل نہیں‘‘۔

آخر میں ٹرمپ نے لکھا کہ ’’امریکا اس سارے معاملے کو دیکھ رہا ہے‘‘۔دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیانات پر ایران نے سخت رد عمل جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ ٹرمپ کو اپنے ملک کے بے گھر اور بھوکے لوگوں پر توجہ دینی چاہیے۔ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ’’دوسرے ملکوں کے حوالے سے بے سود اور توہین آمیز ٹوئٹس میں وقت برباد کرنے سے بہتر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ اپنے ملک کے اندرونی مسائل پر توجہ دیں جہاں روز درجنوں لوگ مررہے ہیں اور لاکھوں بے گھر افراد موجود ہیں۔یاد رہے کہ سال 2018 کی پہلی ٹوئٹ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان اور دوسری ٹوئٹ ایران کے خلاف کی تھی۔