حالات کا تقاضا ہے تمام جماعتیں 2018ء کے انتخابات کرپشن کے خاتمہ کے یک نکاتی ایجنڈے پر لڑیں، سینیٹر سراج الحق

قومی دولت لوٹنے والے کعبہ کے غلاف میں بھی جا چھپیں ، انہیں پکڑ کر لائینگے ، جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے جاری ہے نئے این آر او کو کوئی قبول نہیں کریگا ،عوام کی طرف سے ایسی کسی بھی سازش کی سخت مزاحمت کی جائیگی، امیر جماعت اسلامی کا اوسلو میں اسلامک کلچرل سنٹر میں استقبالیہ سے خطاب

پیر 1 جنوری 2018 22:40

حالات کا تقاضا ہے تمام جماعتیں 2018ء کے انتخابات کرپشن کے خاتمہ کے یک ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ نئے این آر او کو کوئی قبول نہیں کرے گا ،عوام کی طرف سے ایسی کسی بھی سازش کی سخت مزاحمت کی جائیگی ۔حالات کا تقاضا ہے 2018 ء کے انتخابات تمام جماعتیں کرپشن کے خاتمہ کے یک نکاتی ایجنڈے پر لڑیں ۔ قومی دولت لوٹنے والے کعبہ کے غلاف میں بھی جا چھپیں ، انہیں پکڑ کر لائیں گے ،قوم کی لوٹی ایک ایک پائی وصول کریں گے ، جماعت اسلامی کی کرپشن فری پاکستان تحریک کامیابی سے جاری ہے ۔

احتساب کا عمل اس وقت تک مکمل نہیں ہوگا جب تک مال مسروقہ برآمد کروا کے قومی خزانے میں جمع نہیں کرایا جاتا۔ ہمارا مطالبہ ہے کم از کم مشرف ، زرداری اور نوازشریف کے دور حکومت کا مکمل آڈٹ کیا جائے ۔

(جاری ہے)

امیر جماعت اسلامی نے یہ بات پیر کو اوسلو ناروے کے اسلامک کلچرل سینٹر میں اپنے اعزاز میں منعقدہ استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔ اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی محمد اصغر بھی موجود تھے ۔

سینیٹر سرا ج الحق نے کہاکہ تمام مسائل کی جڑ کرپشن ہے اور جب تک کرپشن کے ناسور کی جڑ کاٹ نہیں دی جاتی ، ملک میں ایک کے بعد ایک بحران سر اٹھاتا رہے گا ۔ ملک میں ہونے والی دہشتگردی نے کرپشن کی کوکھ سے جنم لیاہے اور کرپشن کی گود میں پلی بڑھی بدامنی ، جہالت اور غربت کو بھی کرپشن نے جنم دیا ۔ جن لوگوں نے قومی امانتوں کا تحفظ کرناتھا ، وہی امانت میں خیانت کرتے رہے اور عوام کو مسائل کی دلدل میں دھکیل کر خود عیش و عشرت کرتے رہے ۔

انہوںنے کہاکہ وزیر خزانہ نے پارلیمنٹ کے سامنے دو سو ارب ڈالرز کی بیرورنی بنکوں میں منتقلی کا اعتراف کیا مگر قابل اعتماد ذرائع نے یہ دولت پانچ سو ارب ڈالز سے زائد بتائی ۔ نیب کے سابق چیئرمین کا بیان ریکارڈ پر ہے کہ ملک میں روزانہ بارہ ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ اگر اس کرپشن پر قابو پالیا جائے تو پاکستان کو 2018 ء میں ہی ایک خوشحال اور باوقار ملک بنایا جاسکتاہے ۔

انہوں نے کہاکہ غاروں اور پہاڑوں پر بیٹھے ہوئے مسلح دہشتگردوں سے اقتدار کے ایوانوں پر قابض معاشی و سیاسی دہشتگرد زیادہ خطرناک ہیں ۔ ملک پر قرضوں کا کوہ ہمالیہ کھڑا کرنے اور ملک کے ہر بچے بوڑھے کو ایک لاکھ تیس ہزارروپے کا مقروض کرکے ان کے ہاتھوں میں آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کی غلامی کی ہتھکڑیاں پہنادی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک نئے این آر او کی خبروں سے عوام کے اندر تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور لوگوں کے اندر شدید بے چینی پائی جاتی ہے اگر اب کوئی این آر او سامنے آیا تو اس کیخلاف عوام کا شدید ردعمل سامنے آئے گا ۔

انہوں نے کہاکہ احتساب کا عمل مکمل ہونے تک کسی کو بیرون ملک بھاگنے کا موقع دینا ملک و قوم کے ساتھ سنگین مذاق ہوگا ۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم نے بار بار پاکستان کو سیکولر اور لبرل ملک بنانے کی بات کی پاکستان سیکولر ازم کے لیے نہیں ، اسلام کے لیے بناہے لاکھوں لوگوں نے جانوں کے نذرانے لبرل از م کے لیے نہیں ، اسلام کے لیے دیے ۔ انہوںنے کہاکہ اللہ نے ہمیں اقتدار کا موقع دیا تو مسجد کو مرکز بنائیں گے ۔

پاکستان کو اللہ تعالیٰ نے سونے، چاندی، لوہے اور قدرتی معدنیات کے بے شمار خزانوں سے نوازاہے ۔ کوئلے کے ذخائرکھربوں ڈالرز کے ہیں بلوچستان میں تیل کے ذخائر سعودی عرب اور ایران کے مجموعی ذخائر سے زیادہ ہیں لیکن ایک منظم اسلامی قیادت کے بغیر ان بے پناہ وسائل کی حفاظت نہیں ہوسکتی ۔