ختم نبوتﷺ اور شانِ رسالتﷺ ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے ۔حافظ نعیم الرحمن

جماعت اسلامی عوام کو تقسیم کر نے کے بجائے کلمے اور دین کی بنیاد پر متحد کر نا چاہتی ہے ۔فرنٹئیر کالونی میں ختم ِ نبوت کانفرنس سے خطاب

پیر 1 جنوری 2018 22:03

ختم نبوتﷺ اور شانِ رسالتﷺ ایمان اور عقیدے کا معاملہ ہے ۔حافظ نعیم ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ختم نبوتﷺ اور شانِ رسالت ٴ ہمارے ایمان و عقیدے کا مسئلہ ہے ۔شانِ رسالت ؐ میں گستاخی اور ختم نبوت و توہین ِ رسالت کے قوانین میں ترامیم کسی صورت برداشت نہیں کی جائیں گی ۔جماعت اسلامی عوام کو علاقائی و لسانی تعصبات سے بالاتر ہو کر تقسیم کر نے کے بجائے متحد اور ایک کر نے کی جدو جہد کر رہی ہے ۔

اتحاد ِ امت ہی میں بھلائی اور خیر ہے ۔نبی اکرمﷺ نے تمام تعصبات کو اپنے پیروں تلے روندا ہے اور امت کے ایک ہو نے کا درس دیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع غربی کے تحت کیکر گراؤنڈ فرنٹئیر کالونی میں منعقدہ عظیم الشان ’’تحفظ ختم نبوت کانفرنس ‘‘ سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

کانفرنس سے نائب امیر کراچی محمد اسحاق خان ،امیر ضلع غربی عبد الرزاق خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

اس موقع پر ڈپٹی سکریٹری ضلع غربی گل رحیم ، امیرزون سائٹ حاجی محمد سراج ،صدر جے آئی یوتھ ضلع غربی انعام الرحمن ، منتخب چیئرمین نواز خان ، منتخب کونسلرز باچا خان ، یعقوب خان اور دیگر بھی موجود تھے۔کانفرنس میں اہل علاقہ،علمائے کرام اور جماعت اسلامی اور جے آئی یوتھ کے کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اس مو قع پر جے آئی یوتھ میں نوجوانوں نے بڑی تعداد میں شمولیت بھی اختیا ر کی۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ میں جماعت اسلامی کے کارکنان ، اہل علاقہ بالخصوص جے آئی یوتھ کے جوانوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں جنہوںنے بہترین تقریب منعقد کی ہے ، حکومت نے اپنے آقاؤں کو خوش کرنے کے لیے ختم نبوت کے قانون میں نقب لگانے کی کوشش کی جسے صاحبزادہ طارق اللہ نے بے نقاب کیا اور اس کے بحالی میں کلیدی کردار اد اکیا ۔ انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ کی عزت و تکریم بحیثیت مسلم ہم سب کی ذمہ داری ہے ، عوام نبی اکرمؐ کی ذات پر حملہ کرنے والے شر پسند عناصرکے خلاف جدوجہد کریں اور ایسے لوگوں کو پارلیمنٹ میں لائیں جو ہمارے دین کی حفاظت کرسکتے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی چیئرپرسن ایم کیو ایم کی نسرین جلیل کوشش میں لگی ہوئی ہیں کہ ختم نبوتؐ کے قانون میں ترمیم کی جائے ۔ ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ مسلمان ہونے اور پیارے نبی ؐکے امتی ہونے کے ناطے نبی ؐکی شان کے خلاف قانون کو کیسے پاس کیا جا سکتا ہے ۔ ختم نبوت ؐ اور شانِ رسالت ؐ ہمارے ایمان اورعقیدے کا مسئلہ ہے ، ہم نبی اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کسی صورت برداشت نہیں کرسکتے ۔

انہوں نے کہاکہ یہ بات سب پر عیاں ہے کہ مشرف کے دورمیں افغانستان کو تباہ و برباد کیا گیا، بھارت کے ایجنٹوں کو تحفظ ملا ، کراچی میں دہشت گردوں کو تقویت دی گئی اور پورے ملک کا بیڑا غرق کردیا ۔ ملک کو ایک سو پچیس ارب ڈالر کا نقصان پہنچایا جس کے نتیجے میں ہمارے ملک کی معیشت کو شدید نقصان پہنچا ۔ یہ سب کچھ امریکی محبت میں ہوا ۔ جنرل مشرف سمجھتے تھے کہ امریکا سے لڑ نہیں سکتے ۔

لیکن افغانستان میں مجاہدین ایمان کی بنیادپر چالیس ملکوں کی فوجوں کا مقابلہ کررہے تھے اور آج افغانستان میں امریکہ ناک رگڑنے پر مجبور ہوگیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عوام کو کسی علاقائی ، نسلی یا زبان کی بنیادپر تقسیم نہیں کرنا چاہتے ہمارا دین سب کو متحد ہونے کا درس دیتا ہے ۔ ہمارے نبیؐ نے تقویٰ کو معیار بنایا ۔ برادی اور قبیلہ صرف اور صرف ہماری پہچان کے لیے ہے ۔

تعصب اور دوسروں سے نفرت کرنا گناہ ہے اور ان سارے تعصبات کے بارے میں حضور ﷺ نے فرمایا کہ میں انہیں اپنے قدموں تلے روند کر جارہا ہوں۔کراچی شہر میں لسانی اور علاقائی تعصب والی پارٹیوں نے سب سے زیادہ خون اپنی ہی زبان والوں کا کیا ۔ الطاف حسین اور ایم کیو ایم پر 25000نوجوانوں کے قتل کی ذمہ داری عائد ہو تی ہے ۔ ہم سمجھتے ہیں تعصب کی سیاست ، تباہی کی سیاست ہے اور یہ دین کے اور حق کے خلاف ہے ۔

نبی اکرم ﷺ نے قبائل کا حترام کیا عزت دی اور سب کو جوڑ دیا چند لوگ ہیں جو عصبیت کی سیاست کر کے اپنے بنک بیلنس کو بڑھاتے ہیں ۔ ہر مسلمان کو چاہیئے کہ غیر مشروط طورپر حق اور سچ کی بنیاد پر ایک دوسرے کے تحفظ کے لیے کھڑاہو جائے تو پھر ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچاسکتا۔ محمد اسحاق خان نے کہا کہ صاحبزادہ طارق اللہ نے پاکستان کی پارلیمنٹ میں تاریخ ساز کارنامہ انجام دیا اور ہمارے نبی اکرم ﷺ کی شان اور تحفظ ختم نبو ت ؐ جیسے حساس معاملے کے خلاف سازشوں کو بے نقاب کیا ۔

پارلیمنٹ میں تحفظ ختم نبوت بل کو پارلیمنٹ میں پیش کیا اور اس کو اپنے حقیقی حالت میں برقرار رکھنے کے لیے تمام پارلیمنٹ کے لوگوں کو اکٹھا کیا۔ نبی اکرم ﷺ کی عزت ہمارے دین اور ایمان کا حصہ ہے ان کی عزت ہماری جان ، مال ،عزت و آبرو ہر چیز پر قربان ہے ۔ عبد الرزاق خان نے کہا کہ اس وقت ملک میں بعض شر پسند عناصر اور امریکی غلام ہمارے نبی اکرم ﷺ کی ذات پر حملہ کی کوشش کرہے ہیں ۔

نبی اکرم ﷺ کی ذات سے دنیا بھر کے مسلمان شدید محبت کرتے ہیں اور یہی ہمارے ایمان کا حصہ ہے ، ہم امریکی غلاموں سے کہنا چاہتے ہیں کہ ہماری جان مال ، عزت وآبرو ہمارے آخری نبی حضرت محمد ﷺ پر قربان ہیں ، اگر دوبارہ ہمارے نبی اکرم ﷺ کی ذات پر حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو حکمرانوں کے لیے پاکستان کی زمین تنگ کردی جائے گی ۔ آج ہمارے معاشرے میں چاروں طرف غٖربت ، مایوسیاں، محرومیاں، اور مہنگائی ہے، اس لیے ضروری ہے کہ آج ہم اپنے معاشرے میں نبی اکرم ﷺ کے اسوہ حسنہ کو آباد کریں ، اپنے نظام کو معاملات اور دین کے مطابق ڈھالیں ۔