شہر کو صاف ستھرا دیکھنا چاہتے ہیں، صفائی ستھرائی بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری ہے، میئر کراچی وسیم اختر

شہر کی موجودہ صورتحال ماضی کی غفلت کا نتیجہ ہے، کچرے کا بیک لاگ ختم کرنے کیلئے بحریہ ٹائون سے تعاون حاصل کیا گیا

پیر 1 جنوری 2018 22:03

شہر کو صاف ستھرا دیکھنا چاہتے ہیں، صفائی ستھرائی بلدیاتی اداروں کی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ ہم شہر کو صاف ستھرا دیکھنا چاہتے ہیں، صفائی ستھرائی بلدیاتی اداروں کی ذمہ داری ہے تاہم بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر کی بہتری کے لئے کسی بھی ادارے کے تعاون کا خیرمقدم کرتی ہے ، مگر کچرا اٹھانے کا کام نتیجہ خیز ہونا چاہئے، شہر کی موجودہ صورتحال ماضی کی غفلت کا نتیجہ ہے، کچرے کا بیک لاگ ختم کرنے کے لئے بحریہ ٹائون سے تعاون حاصل کیا گیا، ضلع وسطی میں آپریشن مکمل ہوگیا ہے جبکہ ضلع کورنگی میں بحریہ ٹائون کے تعاون سے کچرے کے بیک لاگ کو اٹھانے کا آغاز کیا جا رہا ہے بعدازاں روزمرہ کی بنیاد پر کچرا اٹھاکر شہر کو صاف رکھا جائے گا، یہ بات انہوں نے پیر کی صبح اپنے دفتر میں ملاقات کے لئے آنے والے چینی کمپنی KANGJIE SANITATAION کے ایک چار رکنی وفدسے خطاب کرتے ہوئے کہی جنہوں نے ضلع شرقی اور جنوبی میں کچرا اٹھانے کے معاہدے اور اس سلسلے میں اب تک کئے جانے والے کام سے میئر کراچی کو آگاہ کیا، اس موقع پرضلع شرقی کے چیئرمین معید انور، ضلع وسطی کے چیئرمین ریحا ن ہاشمی، ضلع کورنگی کے چیئرمین سید نیئر رضا کے علاوہ میئر کراچی کے مشیر فرحت خان، سینئر ڈائریکٹر کو آرڈینیشن مسعود عالم، ڈائریکٹر ٹیکنیکل ایس ایم شکیب اور دیگر افسران بھی موجود تھے، میئر کراچی نے کہا کہ ہم ہماری خواہش ہے کہ کراچی کے تمام اضلاع صاف ستھرے اور سرسبزو شاداب نظر آئیںاور شہر سے بدنما تجاوزات کا جلد از جلد خاتمہ ممکن ہو، صفائی ستھرائی کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال مفید ثابت ہوسکتا ہے، بشرط یہ کہ خلوص نیت کے ساتھ درست سمت میں کام کا آغاز کیا جائے اور تمام متعلقہ لوگ اپنی ذمہ داریوں کو پورا کریں، کراچی کا شمار دنیا کے بڑے شہروں میں ہوتا ہے جہاں یومیہ 12ہزار ٹن سے زائد کچرا پیدا ہوتا ہے لہٰذا اس کچرے کو بروقت محفوظ طریقے سے ٹھکانے لگانا ضروری ہے اور اس کے لئے موثر حکمت عملی درکار ہے، ملاقات کے دوران چائنیز کمپنی KANGJIE SANITATAION کے نمائندے نے کراچی میں ضلع شرقی اور ضلع جنوبی میں کچرا اٹھانے کے متعلق تفصیلی پریزنٹیشن دی اور کہا کہ کراچی میں صفائی ستھرائی کی صورتحال بہتر بنانے کے لئے عوام الناس میں اس حوالے سے شعور بیدار کرنا ہوگا اور انہیں صفائی ستھرائی کی اہمیت بتانی ہوگی جس کے لئے موثر مہم چلانے کی ضرورت ہے اس کے ساتھ ساتھ صفائی کے کام پر مامور عملے کی تربیت اور ڈسٹ بن کی حفاظت کا انتظام بھی ضروری ہے جبکہ سڑکوں کی حالت کو ٹھیک کرنے کے ساتھ ساتھ سڑکوں پر بے ہنگم گاڑیوں کی پارکنگ کا سدباب بھی ضروری ہے ، انہوں نے اس سلسلے میں کراچی کے ضلع جنوبی اور بیجنگ کے ضلع Chaoyang کا تقابلی جائزہ بھی پیش کیا جس کے مطابق دونوں اضلاع کی آبادی تقریباً یکساں ہونے کے باوجود صفائی ستھرائی کے کام پر مامور عملے اور گاڑیوں کی تعداد میں واضح فرق پایا جاتا ہے، بیجنگ کے ضلع میں ڈھائی سو گاڑیاں اور کراچی ضلع جنوبی میں 80 گاڑیوں سے کام کیا جارہا ہے، بریفنگ میں بتایا گیا کہ KANGJIE SANITATION چین کے 80 سے زائد شہروں میں سینی ٹیشن پروجیکٹس کامیابی کے ساتھ چلا رہی ہے اور اب ’’ون بیلٹ ون روڈ‘‘ کی قومی ترقیاتی پالیسی کے تحت بین الاقوامی مارکیٹ میں قدم رکھتے ہوئے کمپنی نے کراچی بگوٹہ (کولمبیا) ، ایکرا( گھانا)، کیوبیک (کینیڈا) میں سینی ٹیشن سروس ایگری منٹ کئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ مجموعی طور پر 30 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کے تحت کراچی سائوتھ اور ایسٹ میں 2016ء میں کچرا اٹھانے کا معاہدہ عمل میں آیا جبکہ مارچ اور مئی 2017ء میں ان دونوں اضلاع میں کام شروع ہوا اور اس مقصد کے تحت 193 گاڑیاں استعمال کی جارہی ہیں جبکہ 669 افراد پر مشتمل مقامی اسٹاف کی خدمات حاصل کی گئیں، بریفنگ میں بتایا گیا کہ نومبر 2017 تک کراچی کے دونوں اضلاع میں 449773 ٹن کچرا اٹھا یا گیا جبکہ 24764 ڈسٹ بن نصب کئے گئے، ضلع جنوبی میں مختلف اقسام کی 110 گاڑیاں جبکہ ضلع شرقی میں 83گاڑیاں استعمال کی جارہی ہے، ضلع جنوبی میں 13329 ڈسٹ بن اور شرقی میں 11435 ڈسٹ بن رکھے گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ اس مقصد کے تحت ایک جدید ڈسپیچ اینڈ کمانڈ سینٹر قائم کیا گیا ہے جہاں ریئل ٹائم مانیٹرنگ کا انتظام ہے جبکہ ان دونوں اضلاع میں صفائی کے لئے 958 افراد کی خدمات مقامی طور پر حاصل کی گئیں، اسٹاف کی حاضری کے لئے بائیو میٹرک سسٹم نصب کیا گیا ہے ، انہوں نے مستقبل کی پلاننگ کے حوالے سے بتایا کہ کمپنی یوسیز کی مشاورت سے ڈور ٹو ڈور کچرا اٹھانے اور اس کے لئے رکشہ اور سائیکلوں کے استعمال کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ گاربیج بیگ بھی ابتدائی طور پر تقسیم کئے جائیں گے تاکہ لوگوں میں آگاہی پیدا ہو۔