پاکستان خام چمڑے کی دولت سے مالا مال ہے جبکہ ویلیو ایڈیشن کر کے بین الاقوامی معیار کا سامان تیار کیا جا رہا ہے، مرتضیٰ مغل

حکومت تعاون کرے تو یہ شعبہ ملک کیلئے ایک کھرب ڈالر کی مالیت کی بین الاقوامی منڈی میں منفرد مقام بنا سکتا ہے، پاکستان اکانوی واچ

پیر 1 جنوری 2018 16:21

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) پاکستان اکانومی واچ کے صدر ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے کہا ہے کہ پاکستان خام چمڑے کی دولت سے مالا مال ہے جبکہ ویلیو ایڈیشن کر کے بین الاقوامی معیار کا سامان تیار کیا جا رہا ہے۔ اگر حکومت تعاون کرے تو یہ شعبہ ملک کیلئے ایک کھرب ڈالر کی مالیت کی بین الاقوامی منڈی میں منفرد مقام بنا سکتا ہے۔

اس سلسلہ میں حکومت کو اس شعبہ کے مسائل حل کرنے ہونگے جبکہ سرمایہ کاروں کو ترغیبات بھی دینا ہونگی۔ ڈاکٹر مرتضیٰ مغل نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ چمڑے کی مقامی صنعت مختلف صنعت مسائل سے دوچار ہے جبکہ جی ایس پی کی سہولت ملنے کے بعد برآمدات بڑھنے کے بجائی6.3کم ہو گئی ہیں جس سے چمڑے کی مصنوعات کی عالمی تجارت میں پاکستان کا حصہ7.6 فیصد سے کم ہو رہا ہے جس کا فائدہ حریف ممالک اٹھارہے ہیں۔

(جاری ہے)

چمڑے کی صنعت توانائی بحران کے علاوہ ہنر مند افرادی قوت کی کمی،ٹیکس مسائل،مارکیٹنگ کی کمزوری کا شکار ہے جبکہ یہ شعبہ بدلتے رجحانات، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ پرناسب توجہ اور بین الاقوامی منڈی کے بدلتے تقاضوں سے نا آشنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ملک میں اس شعبہ کیلئے خام مال کی کوئی کمی نہیں مگر ویلیو ایڈیشن کے مسائل موجود ہیں کیونکہ خام چمڑے کی برامد اورچمڑا رنگنے کو زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔

حکومت یاکسی بھی ادارے نے چار لاکھ افراد کو روزگار فراہم کرنے والی اس صنعت کی افادیت کو تسلیم کرتے ہوئے اسکی ترقی کیلئے خاطر خواہ اقدامات نہیں کئے۔پاکستان میں تیار ہونے والے چمڑے کی مصنوعات کی کوالٹی اٹلی کے علاوہ دنیا کے تمام ممالک سے بہتر ہے مگر اسکے باوجود خطے کے دیگر ممالک چمڑے اور اسکے ذیلی شعبوں میں بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں تاہم حکومت کی توجہ سے یہ سیکٹر نہ صرف برآمدات کو چند سال میں دگناکرنے کا پوٹینشل رکھتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :