شوگر ملز مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر ممبر اسپکشن ٹیم ٹو نے رپورٹ جمع کر ادی

سندھ ہائی کورٹ نے کمشنر شوگر کین سندھ اور چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سے وضاحت طلب کرلی

پیر 1 جنوری 2018 16:11

شوگر ملز مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر ممبر اسپکشن ٹیم ٹو ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) سندھ ہائیکورٹ میں شوگر ملز مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پر ممبر اسپکشن ٹیم ٹو نے رپورٹ جمع کر ادی ۔ عدالت نے کمشنر شوگر کین سندھ اور چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سے وضاحت طلب کرلی ۔پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں شوگرملزمالکان کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔

عدالت میں شوگرملز مالکان کی جانب سے وکیل پیش ہوئے۔شوگرز ملزمالکان کے وکیل نے عدالت میں موقف اپنایا کہ انکے موکلوں نے عدالتی احکامات پر عملدرآمد یقینی بنایا لیکن اسکے باوجود بھی انکو حراساں کیا جارہا ہے۔عدالت نے درخواست گزار کو انسپکشن ٹیم سے رجوع کرنے کا حکم دیتے ہوئے انسپکشن ٹیم ٹو کو فوری طور پر طلب کرلیا۔

(جاری ہے)

عدالتی طلبی پر ممبر انسپکشن ٹیم ٹو پیش ہو کر موقف اپنایا کہ مجھے عدالت نے صرف گنے کی قیمت 172 روپے فی من روپے پر عمل درآمد کرانے کے لیے مقرر کیا تھا ۔

شوگر ملز بند کرنے والوں کے خلاف کارروائی میرے دائرہ اختیار میں نہیں ۔ مجھے دو شکایات موصول ہوئیں ، جن میں سے ایک 172 روپے سے کم خرید اری سے متعلق تھی اور دوسری ایک ملز بند کرنے سے متعلق تھی ۔ ممبر انسپکشن ٹیم ٹو کا مزید کہنا تھا کہ کم قیمت میں خریداری کرنے والے شوگر ملزم کو نوٹس جاری کر دیا تھا ۔ عدالت نے خیرپور اور النور شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کرتے ہوئے کمشنر شوگر کین سے رپورٹ طلب کر لی ۔

عدالت نے چیئرمین پاکستان شوگر ملز ایسوسی ایشن سے معاملے پر وضاحت طلب کرتے ہوئے 10 جنوری تک گنے کی خریدو فروخت اور شوگر ملزم کی بندش کے حوالے سے عدالت کو آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ہے ۔ واضح رہے کہ مرید علی شاہ نامی شہری کی جانب سے شوگر ملزمالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست دائر کرائی گئی تھی۔درخواست میں انہوں نے شوگرملز ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو فریق بناتے ہوئے موقف اپنایا تھا کہ 21 دسمبر کو ہائی کورٹ نے گنے کی فی من قیمت 172 روپے فی من مقرر کیا تھا لیکن عدالتی احکامات پر شوگرملز مالکان نے تاحال عملدرآمد نہیں کیا۔