ملک کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں موجود 5,949 فیڈر سکولوں میں 3 لاکھ 20 ہزار بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں ،

تعلیم بالغاں کے 6ہزار مراکز میں ڈیڑھ لاکھ ناداراورناخواندہ افراد تعلیم اور فنی تعلیم بھی حاصل کریں گے، چیئر پرسن این سی ایچ ڈی اور سابق سنیٹر رزینہ عالم خان کا سال نو کے موقع پر ملازمین و افسران سے خطاب این سی ایچ ڈی خطے کے ممالک کو غیر رسمی تعلیم اور اساتذہ کی تربیت میںمدد کر سکتا ہے، ثمینہ وقار

پیر 1 جنوری 2018 16:01

ملک کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں موجود 5,949 فیڈر سکولوں میں 3 لاکھ 20 ..
اسلام آباد ۔ یکم جنوری (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 جنوری2018ء) چیئر پرسن این سی ایچ ڈی اور سابق سنیٹر رزینہ عالم خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے 6کڑور 40لاکھ شہری ناخواندہ اور 2کڑور24 لاکھ بچے سکولوں سے باہر ہیں، جس طرح ڈاکٹر عبدالقدیر خان نے ایٹم بم بناکرپاکستان کے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا اسی طرح ہمیں بھی چاہیے کہ اپنی سو فیصد آبادی کو خواندہ اور سب بچوں کو سکول میں داخل کر کے ملک کو مضبوط اور باوقار بنایئں۔

ان خیالات کا اظہارچیئر پرسن این سی ایچ ڈی اور سابق سنیٹر رزینہ عالم خان نے این سی ایچ ڈی کے ملازمین اور افسران سے نئے سال کی آمد پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ این سی ایچ ڈی کو حکومت نے دو نئے منصوبے دیئے ہیں جن میں عملی خواندگی اور اساتذہ کی تربیت کا ادارہ شامل ہے۔

(جاری ہے)

ان کے ذریعے ہم نے مکمل شفافیت اور مستعدی کے ساتھ اسی مالی سال میں اپنے اہداف کو پورا کرنا ہے۔

انہوں نے تفصیلی پروگرام بتاتے ہوئے ہدایت کی کہ وہ پوری تندہی سے ان اہداف کو پورا کریں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں شرح خواندگی کم ہونے کے باعث ہم نے دو طرفہ عملی اقدامات کیے ہیں جس کے تحت مائوں کیلئے یونیورسل پرائمری تعلیم اور دوردراز کے علاقے میں کم مراعات یافتہ بچوں کیلئے فیڈر سکول کا قیام ہے اسی طرح ہم نیملک میں38 لاکھ نا خواندہ کو خواندگی کی بنیادی مہارتوں سے آراستہ کیااور اس کے ساتھ ساتھ تین لاکھ بیس ہزاربچے ملک کے دور دراز پسماندہ علاقوں میں موجود 5,949 فیڈر سکولوں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں جہاں6,581 اساتذہ مختلف درجوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔

اس وقت تعلیم بالغاں کے چھ ہزار مراکز قائم کیے جارہے ہیں جہاںڈیڑھ لاکھ ناداراورناخواندہ افرادتعلیم کے ساتھ فنی تعلیم بھی حاصل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جائیکا کے ساتھ مل کر20 غیر رسمی سکول قائم کر چکے ہیں جو 10سال سی14سال تک کے بچوں کو تعلیم دے رہے ہیں۔یہ بچے نہ پرائمری میں اور نہ تعلیم بالغاں میں شامل ہوتے ہیں اسی لئے تعلیم سے محروم رہ جانے کا خدشہ تھا جس کے پیشِ نظر این سی ایچ ڈی نے غیر رسمی سکولوں کا پائلٹ پروجیکٹ اسلام آباد میں چلایا تا کہ اُن بچوں کو تعلیمی دھارے میں شامل کیا جا سکے ۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل ثمینہ وقار جو حال ہی میں چین کے دورے سے واپس آئی ہیں وہاں پر انہوں نے تعلیم اور خواندگی کی کانفرس میں پاکستان کی نمائند گی کی نے کہا کہ این سی ایچ ڈی خطے کے ممالک کو غیر رسمی تعلیم اور اساتذہ کی تربیت میںمدد کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا جیسے ہی ہمیں ان ممالک سے کوئی درخواست موصول ہوئی ہم حکومت پاکستان کی اجازت سے خطے کے ممالک کی مدد کریں گے انہوں نے ملازمین پر نظم و ضبط کی پابندی اور مکمل محنت پر زور دیا۔

متعلقہ عنوان :