طاہر القادری کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کو تیار ہوں، رانا ثنا اللہ

پیر 1 جنوری 2018 15:47

طاہر القادری کے سامنے اپنی بے گناہی ثابت کرنے کو تیار ہوں، رانا ثنا ..
فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2018ء) وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ جو بھی پارٹی کیلئے غیر مشروط طور پر کام کر نا اور فعال ہونا چاہتا ہے اس کیلئے پارٹی کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں لیکن اگر اکوئی ٹکٹ کی شرط لگائے تو پھر میری طرف سے معذرت ہے ، شیخ اعجاز احمد پارٹی کا سرمایہ ہے اور انہوں نے برے وقت میں بھی میاں نواز شریف کا ساتھ نہیں چھوڑا ، انہیں پارٹی ٹکٹ کا کوئی ایشو نہیںکیونکہ ٹکٹیں دینے والے پارلیمانی بورڈ کا صدر بھی رکن ہوتا ہے ،2018 میں عمران خان سیاست سے فارغ ہوجائیں گے خرم نواز گنڈا پور مجھ سے ملنے ماڈل ٹائون بھی تشریف لائے، ان کے ساتھ معاملہ طے نہیں ہوا، چاہتے ہیں مقتولوں کے ورثا کو معاوضہ دیا جائے، معاوضے کے معاملات وزیراعلی شہباز شریف کی منظوری سے طے کرنے کی کوشش کی گئی انہوں نے جاں بحق ہونے والوں کی دیت کے لیے خرم نواز گنڈاپور سے مذاکرات کی بھی تصدیق کر دی،آن لائن کے مطابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے ماڈل ٹائون سانحے کا معاملہ حل کرنے کے لیے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کے روبرو اپنی بے گناہی ثابت کرنے کی پیش کش کر دی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ طاہرالقادری قرآن پر بیان دیں، ہم بھی بے گناہی ثابت کرنے کو تیار ہیں، ماڈل ٹاون ایک واقعہ تھا جس میں نہ کوئی پلاننگ شامل تھی نہ کسی نے گولی چلانے کا حکم دیا۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم اپنی بے گناہی انکوائری میں ثابت کر چکے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ ہم سے پہلی بار استعفی نہیں مانگا جارہا، ساڑھے چار سال سے مانگ رہے ہیں اور عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ دھرنے، لانگ مارچ اور ریلیوں کا مقصد پاکستان کی ترقی کو روکنا تھا، تمام سازشوں کے باوجود ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوا، قوم ان لوگوں کو پہچان چکی ہے، الیکشن میں سازشی قوتوں کو ووٹ سے شکست دیں گے، نواز شریف کی قیادت میں قوم متحد ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ طاہرالقادری، آصف زرداری اور عمران خان ایک دوسرے کو برا بھلا کہہ چکے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ سیاست کیلئے پیرصاحب اور دیگر مشائخ کو استعمال کررہے ہیں، پیرحمیدالدین سیالوی کا بہت عزت اور احترام ہے۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ اس سانحہ کو سیاسی مہم جوئی کا حصہ نہ بنایا جائے، غریبوں کی لاشوں پرسیاست نہ کی جائے۔علاوہ ازیں صوبائی وزیر قانون رانا ثناء اللہ خاں ، سٹی صدر مسلم لیگ (ن) و چیئر مین ایف ڈی اے شیخ اعجاز احمد ایم پی اے کو تیمارداری کیلئے ان کی رہائش گاہ رحمان گارڈن ، ستیانہ روڈ گئے ، اس موقع پر میاں عبدالمنان ایم این اے ، ڈپٹی میئر شیخ یوسف ، ڈپٹی میئر چوہدری عبدالغفور ، محمد نواز ملک ایم پی اے ، سٹی سیکرٹری اطلاعات ، میاں محمد اجمل ، میاں عرفان منان ، میاں ضیاء الرحمن ، کاشف گجر ، چیئر مین رانا عثمان منج ، بائو جٹ ، میاں الیاس، پرویز اقبال کموکا ، علائو الدین بٹ ، لیاقت کمبوہ ، نصیر احمد گجر ، ملک اجمل جمال ، لیگی عہدیدار وکارکنان کثیر تعداد میں موجود تھے ، اس موقع پر یوسی چیئر مینوں ، بائو جٹ ، عثمان منج سمیت تمام یوسی چیئرمینوں اور وائس چیئر مینوں نے رانا ثنا اللہسے اس بات پر تحفظات کا اظہار کیا کہ میاں عبدالمنان ایم این اے اور عرفان نے کسی کو اعتماد میں لئے بغیر سابقہ ایم پی اے شفیق گجر اور ان کے بھائی حبیب گجر سے ملاقات کی ہے اور ان کو پارٹی میں واپسی کی یقین دہانی کروائی ہے ، حالانکہ شفیق گجر نے تمام انتخابات اور بلدیاتی انتخابات میں پارٹی کی سر عام مخالفت کی تھی اور پارٹی امیدوار نے مقابلے میں الیکشن بھی لڑا تھا ، بلدیاتی نمائندوں کے اعتراضات پر صوبائی وزیر قانون رانا ثنا ئاللہ خان نے کہا کہ شفیق گجر نے مجھے گھر بلا یا تھا لکین میں نے ان پر واضح کر دیا ہے کہ جو بھی پارٹی کیلئے غیر مشروط طور پر کام کر نا اور فعال ہونا چاہتا ہے اس کیلئے پارٹی کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں لیکن اگر آپ ٹکٹ کی شرط لگائیں گے تو پھر میری طرف سے معذرت ہے ، رانا ثناء اللہ خاں نے کہا کہ شفیق گجر نے کہا کہ میری ٹکٹ کیلئے کوئی شرط نہیں ہے ، آپ صرف میرے گھر تشریف لائیں ، جس پر میں نے (رانا ثنا ء اللہ ) نے شفیق گجر کو کہا کہ میں آپکے گھر اس وقت آئوں گا جب آپ شیخ اعجاز سے اپنے معاملات حل کریں دوسری صورت میں میری طرف سے معذرت ہے ، رانا ثناء اللہ نے کہا کہ شفیق گجر کو کہا کہ پہلے آپ شیخ اعجاز کو انکے گھر جا کر منائیں اور اپنے معاملات حل کریں جس پر تمام چیئر مینوں نے رانا ثناء اللہ خاں کے اس اقدام کو سراہا اور تحفظات دور کر نے پر ان کا شکریہ ادا کیا ، اس موقع پر میاں منان ایم این اے نے کہا کہ میں نے شفیق گجر سے غیر مشروط طور پر صلح کی ہے اور ان سے ٹکٹ کا کوئی وعدہ نہیں کیا ، میاں منان نے فیصلہ صرف میاں نواز شریف نے کرنا ہے ۔