موسمیات کے منصوبے سی پیک میں شامل کرنے کے لیے پی سی ون کی تیاری شروع

محکمہ موسمیات کی زلزلہ پیمائش نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن، کراچی میں مرکزی میٹیریالوجیکل ورکشاپ کی اپ گریڈیشن،عملے کیلئے میٹیریو۔ہائیڈرالوجی ایجوکیشن پروگرام کا منصوبہ شامل ہیں

پیر 1 جنوری 2018 15:39

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 جنوری2018ء) محکمہ موسمیات پاکستان نے ارلی وارننگ سسٹم کی اپگریڈیشن کے پلان میں شامل چند منصوبوں کو چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے میں شامل کرنے کے لیے نئے پی سی ون کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے۔محکمہ موسمیات پاکستان نے ارلی وارننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن پلان کوسی پیک منصوبہ میں شامل کرنے کے لیے سی پیک سیکرٹریٹ کو ارسال کیا تھا تاہم سی پیک منصوبے کے تحت پلان میں شامل تمام منصوبوں کو مالی معاونت فراہم کرنے کے بجائے چند ایک منصوبوں کو سی پیک میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا جس پر محکمہ موسمیات کو آگاہ کیا گیا ہے کہ وہ ارلی وارننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن پلان میں شامل منصوبوں کا از سرے نو پی سی ون تیار کریں جس میں محض ان منصوبوں کو شامل کریں جن کے لیے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ اس ضمن میں محکمہ موسمیات نے ارلی وارننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن پلان کا از سرنو پی سی ون کی تیاری کا کام شروع کردیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے سے ارلی وارننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن کے لیی5 ارب کے قریب ملنے کا امکان ہے اور اسی تناسب سے پی سی ون کی تیاری کا عمل جاری ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم اپگریڈیشن پلان میں شامل اکثر منصوبوں کے لیے ورلڈ بینک کی جانب سے تقریبا 12 ارب روپے مالی معاونت ملنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی ارلی وارننگ سٹم کی اپ گریڈیشن کا منصوبہ2 حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سے نصف منصوبوں کے لیے مالی معاونت ورلڈ بینک سے لی جائے گی جبکہ نصف منصوبوں کے لیے فنڈنگ کا انتظام سی پیک منصوبہ سے کیا جائے گا۔ ذرائع نے بتایا کہ ارلی وارننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن پلان میں کل15 منصوبے شامل ہیں جن کی مجموعی تخمینہ لاگت 19 ارب 15 کروڈ 40لاکھ روپے لگایا گیا تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ اس پلان کو گزشتہ سال سینٹرل ڈیولپمنٹ ورکنگ پارٹی اجلاس میں پیش کیا گیا تھا جس میں اس پلان کی اصولی طور پر منظوری دیدی گئی تھی تاہم یہ ہدایت کی گئی تھی منصوبے کی تخمینہ لاگت کو ریشنلائز کیا جائے۔ذرائع نے بتایا کہ محکمہ موسمیات اس پلان میں شامل منصوبوں کی تخمینہ لاگت کا از سر نو جائزہ لے رہی ہے جو ریشنلائزیشن کے بعد تقریبا 16ارب کے قریب تک رہنے کا امکان ہے۔

محکمہ موسمیات کی ارلی وارننگ سسٹم کی اپ گریڈیشن پلان کے تحت ملک کے مختلف علاقوں میں مزید 18 موسمیاتی ریڈاز کی نیٹ ورکنگ، 400 آٹو میٹک ویدر اسٹیشن کی تنصیب، ایئرپورٹ پر ہوا کی سپیڈ اور درست سمت کے تعین کو یقینی بنانے کے لیے 5 ونڈ پروفائلر کی تنصیب، ملک کے مخلتف علاقوں میں 4 ریجنل فلڈ فورکاسٹنگ اور وارننگ سنٹر کی تعمیر، 15 فلیش فلڈ فورکاسٹنگ اور وارننگ سسٹم کی تعمیر،36 گلیشئر لیک آئوٹ برسٹ فلڈ ارلی وارننگ سسٹم کی تعمیر،40 اضلاع میں میٹرالوجیکل ابزرویٹریز کی تنصیب، 97 اضلاع میں نصب ویدر آبزرویٹریز کی اپگریڈیشن، ویدر فورکاسٹ گائیڈنس سسٹم کا قیام، ویدر انفارمیشن اور وارننگ کمیونیکیشن نیٹ ورک کا قیام، محکمہ موسمیات کا این ڈی ایم اے اور تمام پی ڈی ایمز کے ساتھ مربوط روابط کے لیے وارننگ کمیونیکیشن سسٹم کا قیام ،2 ٹائیڈ لیول مانیٹرنگ نیٹ ورک سسٹم کا قیام، محکمہ موسمیات کی زلزلہ پیمائش نیٹ ورک کی اپ گریڈیشن، کراچی میں مرکزی میٹیریالوجیکل ورکشاپ کی اپگریڈیشن اور محکمہ موسمیات کے عملے کے لیے میٹیریو۔

ہائیڈرالوجی ایجوکیشن پروگرام کا منصوبہ شامل ہیں۔۔

متعلقہ عنوان :