سعودی عرب کےکرپشن کیخلاف جہادکی بقایا کڑی شریف خاندان ہے،پرویزالٰہی

ہماری عدلیہ،قومی ادارےکرپشن کے خلاف پہلےسے جہادکررہے ہیں،کرپشن کا میڈل لےکر پھرنے والے شریف برادران کو سعودی عرب کیسے قبول کرسکتا ہے؟سعودی عرب کی حاضری ہی نیب کی حاضری ہے۔بہاولپورمیں میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 1 جنوری 2018 15:13

سعودی عرب کےکرپشن کیخلاف جہادکی بقایا کڑی شریف خاندان ہے،پرویزالٰہی
بہاولپور(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔یکم جنوری 2018ء) : مسلم لیگ (ق)کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ سعودی عرب نے کرپشن کیخلاف جو جہاد شروع کیا ہے اس کی بقایا کڑی شریف خاندان ہے، ہماری عدلیہ اور قومی ادارے کرپشن کے خلاف پہلے سے جہاد کر رہے ہیں، شریف برادران جو کرپشن کا میڈل لے کر پھر رہے ہیں سعودی عرب ان کو کیسے قبول کر سکتا ہے، سعودی عرب کی حاضری ہی نیب کی حاضری ہے۔

وہ بہاولپور میں پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل طارق بشیر چیمہ کے صاحبزادے ولی داد چیمہ کی دعوت ولیمہ میں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پرڈاکٹر خالد رانجھا، قمر حیات کاٹھیا،چودھری احسان اللہ چیمہ اور دیگر مسلم لیگی رہنماؤں و کارکنوں کے علاوہ سیاسی و سماجی شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی۔

(جاری ہے)

الیکشن کے بارے میں سوال پر چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ میں سینیٹ اور عام انتخابات سے پہلے شریف برادران کو اندر ہوتا دیکھ رہا ہوں۔

شریف برادران کے دورئہ سعودی عرب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے مزید کہا کہ شریف برادران سعودی عرب کے نام پر اپوزیشن کو بلف کر رہے ہیں، سعودی حکومت نے خود اپنے ملک میں کرپشن کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے، وہ کیوں نوازشریف کی کرپشن کا دفاع اور ان کو بچانے کی کوشش کرے گی، جن کو پاکستان کی اعلیٰ ترین عدلیہ کرپشن میں ملوث ہونے پر تاحیات نااہل قرار دے چکی ہے، شریف برادران اپنی بدنامی کا طوق سعودی عرب کے گلے میں ڈالنے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، سعودی عرب نوازشریف کی احسان فراموشی بھی نہیں بھولی ہو گی۔

سانحہ ماڈل ٹاؤن کے بارے میں سوال پر ان کا کہنا تھا کہ جسٹس باقر نجفی رپورٹ نے اس سانحہ کے پیچھے چھپے شہبازشریف اور رانا ثناء اللہ کے چہروں کو بے نقاب کر دیا ہے، شہبازشریف کی آنیاں جانیاں اور ڈرامے بازیاں اب بیکار ہیں، ان کا کھیل ختم ہو چکا ہے، ان کے پاس مستعفی ہونے کے سوا کوئی راستہ نہیں بچا مگر ن لیگ کی حالیہ تاریخ بتاتی ہے کہ ان کے وزیراعظم ہوں یا وزیر معروف محاورہ کے مطابق وہ ایسے نہیں جاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے مقتولین کو انصاف دلانے کیلئے اپوزیشن کا اتفاق رائے خوش آئند ہے، پوری قوم مظلومین کے ساتھ کھڑی ہے، شہبازشریف سات پردوں کے پیچھے چھپ جائیں تو بھی مقتولین کا خون انہیں ڈھونڈ نکالے گا اور ان کو کیفر کردار تک پہنچانا ہم سب کا فرض ہے، لوگوں کی نظر میں ایک چیز بڑی واضح ہے کہ ختم نبوت کے حوالے سے تبدیلی کی کوشش کرنے، ماڈل ٹاؤن میں خون کی ہولی کھیلنے اور کرپشن کرنے والوں کو ضرور سزا ملنی چاہئے، ان کا مستقبل ہر پاکستانی صرف دیکھ نہیں رہا بلکہ دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا کر رہا ہے کہ ان سے جلد نجات ملے۔

جنوبی پنجاب کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ ہم پہلے ہی میدان میں ہیں، 2013ء سے پہلے بھی جنوبی پنجاب صوبے کیلئے سب سے پہلے آواز اٹھائی اور تحریک چلائی جبکہ شہبازشریف کے دس اور ہمارے پانچ سال کا موازنہ کر لیں ہم نے سب سے زیادہ کام جنوبی پنجاب میں اور خاص طور پر بہاولپور میں کیے۔ طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ ہم زبانی جمع خرچ نہیں کرتے جنہوں نے صوبائی اسمبلی سے متفقہ قراردادیں پاس کروائیں اس کے نام پر ووٹ لیے اگر بہاولپور صوبے پر ان کی بات نہیں سنی جاتی میں پہلے مستعفی ہوتا ہوں وہ بھی استعفیٰ دیں، ہمیں کوئی مسئلہ نہیں، ہمارا موقف واضح ہے۔