پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ

دونوں فریقوں نے ایک ہی وقت میں نئی دہلی اور اسلام آباد میں سفارتی چینلز کے ذریعے جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست، سول قیدی اور ماہی گیروں سمیت دیگر قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا،بھارتی وزارت خارجہ

پیر 1 جنوری 2018 15:28

پاکستان اور بھارت کے درمیان جوہری تنصیبات اور قیدیوں کی فہرستوں کا ..
اسلام آباد/نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 جنوری2018ء) پاکستان اوربھارت نے نئے سال کے پہلے روز ہر سال کی طرح جوہری تنصیبات اور جیلوں میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔منگل کو بھارتی میڈیا کے مطابق نئے سال کے پہلے روز ہر سال کی طرح پاکستان اور بھارت نے جوہری تنصیبات اور جیلوں میں موجود قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا ہے۔

بھارتی وزارت خارجہ کے مطابق دونوں فریقوں نے ایک ہی وقت میں نئی دہلی اور اسلام آباد میں سفارتی چینلز کے ذریعے جوہری تنصیبات اور سہولیات کی فہرست، سول قیدی اور ماہی گیروں سمیت دیگر قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کیا۔ وزارت خارجہ کے مطابق دونوں ممالک کے درمیان 31 دسمبر 1988کو ایٹمی ہتھیار استعمال نہ کرنے کے معاہدے پر دستخط ہوئے تھے یہ فیصلہ کیا گیا تھاکہ دونوںممالک ہرسال یکم جنوری کو معاہدے کے تحت ایک دوسرے کی جوہری تنصیبات کے بارے میں فہرستوں کا تبادلہ کریں گے ۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک کے درمیان 27ویں بار فہرستوں کا تبادلہ کیا گیا ہے۔ پہلی بار فہرستوں کاتبادلہ یکم جنوری 1992میں کیا گیاتھا۔ قیدیوں کے حوالے سے دونوں ممالک نے قونصلر رسائی معاہدے کے تحت نئی دہلی اور اسلام آباد میں ایک ہی وقت میں سفارتی چینلز کے ذریعے فہرستوں کا تبادلہ کیا۔31مئی 2008کے معاہدے کے تحت دونوں ممالک سال میں دو بار یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی معلومات کی فہرستوں کا تبادلہ کرنے کے پابند ہیں۔