2017 میں دہشت گردوں نے 832 پاکستانیوں کی جانیں لیں

دہشت گردوں کے حملوں میں 15 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ،ْ دہشت گردی کا شکار ہو کر جاں بحق ہونے والوں کی شرح 6 فیصد رہی

پیر 1 جنوری 2018 15:02

2017 میں دہشت گردوں نے 832 پاکستانیوں کی جانیں لیں
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 01 جنوری2018ء) پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کونفلٹ اینڈ اسٹیڈیز (پی آئی سی ایس ایس) نے ملک میں دہشتگردی کے حوالے سے اپنی سالانہ رپورٹ جاری کی ہے جس کے مطابق 2017 میں مجموعی سیکیورٹی کے انتظامات بہتر ہونے کے باوجود ملک کے طول و عرض میں 23 خود کش حملے ریکارڈ ہوئے جبکہ سال 2015 اور 2016 میں بلترتیب 18 اور 17 ریکارڈ کے گئے تھے۔

پی آئی سی ایس ایس کے مطابق دہشت گردی کے مختلف واقعات میں گذشتہ 12 ماہ میں 1 ہزار 387 لوگ اپنی زندگیوں سے محروم ہوئے جن میں 585 شہری اور 247 سیکیورٹی اہلکار شامل ہیں جبکہ 555 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔اسی سال دہشت گردی کی وارداتوں میں زخمی ہونے والوں کی مجموعی تعداد 1 ہزار 965 رہی جبکہ زخمیوں میں شہریوں کی تعداد سب سے زیادہ یعنی 1 ہزار 280 رہی۔

(جاری ہے)

پی آئی سی ایس ایس نے بتایا کہ دہشت گردوں کے حملوں میں 15 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ دہشت گردی کا شکار ہو کر جاں بحق ہونے والوں کی شرح 6 فیصد رہی۔پی آئی سی ایس ایس کے مطابق ملک میں سیکیورٹی کی مجموعی صورتحال پر داخلی اور خارجی عناصر کار فرما ہیں جن میں پاکستان کی افغانستان کے دہشت گردوں کے خلاف واضح حکمت عملی اور ساتھ ہی اپوزیشن جماعتوں کی وجہ سے نااہل قرار پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف اور حکمراں جماعت کی جانب سے انسداد دہشت گردی اور نیشنل ایکشن پلان پر ڈھیلی پڑتی گرفت سیکیورٹی ماحول پر اثر انداز ہوئی۔

پی آئی سی ایس ایس نے بتایا کہ دہشت گردوں کے تقریباً 420 حملوں میں 584 شہری اور 225 سیکیورٹی فورسز اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ 103 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔دوسری جانب سیکیورٹی فورس کی کارروائیوں اور آپریشنز کے نتیجے میں 452 دہشت گرد ہلاک اور 22 سیکیورٹی اہلکار اپنی زندگی کی بازی ہار گئے، انہی کارروائیوں میں 88 شہری زخمی بھی ہوئے۔رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا کہ 2017 میں سیکیورٹی فورسز نے 1 ہزار 760 مشتبہ دہشت گرد گرفتار کیے۔

چاروں صوبوں میں دہشت گردی کے سب سے زیادہ واقعات بلوچستان میں ہوئے جہاں دہشت گردوں نے 12 مہینوں میں کل 183 حملے کیے جن میں 208 شہری اور 84 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ انہی واقعات میں 572 افراد زخمی بھی ہوئے۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ ملک کے طول و عرض میں ہونے والے دہشت گردی کے حملوں میں 43 فیصد واقعات بلوچستان میں ریکارڈ کے گئے ،ْمزکورہ اعداد وشمار کی رو سے 23 دہشت گردی کے حملوں میں 10 حملے بلوچستان میں ہوئے۔

رپورٹ میں اس امر کا تذکرہ کیا گیا کہ صوبہ بلوچستان میں لسانی، بین الااقوامی، اور قوم پرست دہشت گرد متحرک ہیں۔بلوچستان میں دہشت گردوں کے خلاف جوابی کارروائی میں سیکیورٹی فورسز نے کل 134 آپریشنز کئے جن میں 112 دہشت گرد ہلاک جبکہ 657 گرفتار کے گئے۔صوبوں میں دہشت گردی کے تناظر میں بلوچستان کے بعد وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے (فاٹا) کا نام آتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2015 اور 2016 کے مقابلے میں اگرچہ فاٹا میں دہشت گردوں کے حملوں کی شرح میں 14 فیصد کمی رہی تاہم اموات کا تناسب 77 فیصد بڑھ گیا، ساتھ ہی بتایا گیا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا کے واقعات میں بھی 113 کا اضافہ ہوا۔فاٹا میں دہشت گردوں نے 102 حملے کئے جن میں 206 شہری اور 65 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے جبکہ 68 دہشت گرد بھی ہلاک ہوئے۔

اسی دوران فاٹا میں سیکیورٹی فورسز نے 58 آپریشنز کئے جن میں 84 دہشت گرد ہلاک ہوئے اور 5 سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی میں جان کی بازی ہار گئے۔سیکیورٹی فورسز نے 79 مشتبہ لوگوں کو حراست میں لیا۔خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کے حوالے تمام اشاریے منفی رہے اور سیکیورٹی کے غیر معمولی انتظامات رہے۔صوبے میں گذشتہ سال میں دہشت گردی کے حملوں میں 40 فیصد اور اموات میں 47 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

خیبرپختونخوا میں دہشت گردوں نے کل 75 حملے کیے جن میں 43 شہری اور 34 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 15 دہشت گرد ہلاک ہوئے۔واضح رہے کہ 2016 میں خبیر پختونخوا میں صرف 5 خود کش حملے ہوئے تھے، دوسری جانب سال 2017 میں سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف تقریباً 103 آپریشنز میں 543 مشتبہ دہشت گرد گرفتار کیے اور کارروائی کے دوران 41 ہلاک ہوئے۔سندھ کے پس منظر میں سال 2017 میں دہشت گردی کے حملوں میں 40 فیصد کمی رہی لیکن اموات کی شرح 84 فیصد اضافہ ہوا۔

دہشت گردوں نے صوبے بھر میں کل 40 حملے کئے جن میں 92 شہری اور 17 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق ہوئے، انہی حملوں میں تقریباً 303 لوگ زخمی ہوئے۔سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کی تعداد 98 رہی جن میں 110 دہشت گرد ہلاک اور 153 کو حراست میں لیا گیا۔حکمراں جماعت کے صوبے پنجاب میں سال 2017 میں دہشت گردوں کے حملوں میں 7 فیصد اضافہ رہا تاہم دہشت گردی کا نشانہ بننے والے شہری کی شرح اموات میں 37 کمی دیکھنے میں آئی۔

گزشتہ برس دہشت گردوں نے کل 15 حملے کیے جن میں 34 شہری اور 24 سیکیورٹی اہلکار جاں بحق اور 208 شہری زخمی ہوئے۔آزاد کشمیر کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا کہ آزاد جموں اور کشمیر میں دہشت گردوں کے دو حملے ہوئے جن میں ایک شہری جاں بحق اور 5 زخمی ہوئے۔اسلام آباد میں دہشت گردوں کی معمولی نوعیت کی کارروائی میں ایک شخص اپنی جان کی بازی ہار گیا جبکہ گلگت بلتستان کے خطے میں کوئی شر پسندانہ واقع پیش نہیں آیا۔

متعلقہ عنوان :